دمے کے مریض ان غذاؤں سے اجتناب کریں
فائل فوٹودنیا بھر میں دمے کے کیسز ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ دمہ پھیپڑوں کی ایک بیماری ہے جس میں سانس کی نالیاں سوج جاتی ہیں اور سکڑ جاتی ہیں جس کے سبب سانس لینے میں دقت ، سینے میں تکلیف اور کھانسی ہوتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں 30 کروڑ سے زائد لوگ دمہ کے مرض میں مبتلا ہیں جس میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں۔
دمہ کا مریض مکمل طور پر علاج نہیں ہو سکتا لیکن تحقیقات کا دعویٰ ہے کہ اپنے طرز زندگی میں تبدیلیاں لا کر بشمول صحتمند غذا جو پھلوں ، سبزیوں ، میوے، اناج اور انسیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز مریض کے اندر موجود دمے کی علامات کو بہتر کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
تاہم، کچھ غذائیں ایسی ہیں جن سے دمے کے مریض کو اجتناب برتنا چاہیئے۔ وہ غذائیں درج ذیل ہیں۔
وہ غذائیں جو الرجی کا سبب سمجھی جاتی ہیں جیسے کہ انڈہ، مونگ پھلی، دودھ، سویا، شیلفش اور دیگر اقسام کے مچھلیاں۔
وہ غذائیں جو سلفائیٹ رکھتےہیں مثلاً اچار، لیموں کا رس، خشک میوہ جات اور سبزیاں۔
ہائی سالٹ ڈائیٹ( فاسٹ فوڈ اور پروسیسڈ فوڈز) ان غذاؤں کے دمے پر بد تر اثرات ہوتے ہیں۔ ہائی سالٹ کا لینا سانس کی نالی کی سوزش اور خون میں آکسیجن کے بہاؤ میں تبدیلی کا سبب بھی پایا گیا ہے۔
بشکریہ زی نیوز
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔