اپنے وزن کے حساب سے پانی پئیں

شائع 01 مارچ 2017 10:56am
فائل فوٹو فائل فوٹو

انسانی جسم کا زیادہ تر حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور جسم کے ہر اعضاء کو بہتر پرفام کرنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے ضروری ہے کہ ان کے جسم میں ڈی ہائیڈریشن نہیں ہو۔ ڈی ہائیڈریشن سے جسم سستی کا شکار ہوجاتا ہے۔

جسم میں کئی کیمیکل ری ایکشن کو مکمل ہائیڈریشن کی ضرورت ہوتی ہے جن میں کھانوں کا ہضم ہونا شامل ہے۔ اگر جسم ہائیڈریٹ نہیں ہوگا تو اس سے میٹابولیزم سست ہوجائے اور یوں وزن میں کمی بھی نظر نہیں آئے گی۔

انسانی جسم کو اکثر اس بات پر کنفیوژن ہوجاتی ہے کہ آیا بھوک لگنے کی وجہ خالی پیٹ ہے یا پانی کی کمی ؟لہذا کھانے سے قبل پانی پی لینے سے آپ زیادہ کھانے سے بچ سکتے ہیں۔

پانی کی کمی کے باعث لو بلڈ پریشر، مسلز میں درد، خشک منہ، کمزوری، خشک جلد، سردرد، سستی اور کاہلی جیسی پریشانیاں لاحق ہوسکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر جسم کو مطلوبہ مقدار میں پانی حاصل نہ ہو تو اس سے گردوں میں پتھری، کولیسٹرول کا مسئلہ، جگر کا مسئلہ اور مسلز کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

پانی کو ہمیشہ اپنے وزن کے مطابق پینا چاہیے۔ اگر پانی زیادہ مقدار میں پیا جائے تو اس سے بھی وزن بڑھ سکتا ہے۔ پانی کو اپنے وزن کے مطابق پینے کے لیے ذیل میں بیان کیے گئے طریقے پر عمل کریں۔

٭ سب سے پہلے اپنا وزن کریں اور پھر اس کو 67 ٪ سے ضرب کردیں۔

٭ مثال کے طور پر اگر آپ کا وزن 133ایل بی ایس ہے تو آپ کوروزانہ دن بھر میں 89 انس پانی پینا چاہیئے۔

٭اگر آپ ورزش کرتے ہیں تو اس میں 12 انس پانی بڑھا دیں۔ ورزش کرنے والے افراد ہر آدھے گھنٹے بعد پانی پیئں۔

جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیےایک بڑا پانی کاگلاس روز صبح اور سونے سے قبل پیئں۔ اس سے آپ کو اپنے وزن میں بھی نمایاں کمی نظر آئے گی۔

اپنی پانی کی بوتل پر مارکر سے نشان لگالیں اور اس حساب سے پورا دن پانی پیئں۔

اگر آپ کو سادہ پانی نہیں پسند اور آپ سے سادہ پانی نہیں پیا جاتا تو اپنے پانی میں آپ کھیرے کےٹکڑے، لیموں کے ٹکڑے اور بیریز بھی شامل کرسکتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات کے لیے ہے، اس پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔