Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
16 Shawwal 1445  

سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کا مکمل آڈٹ کرانے کا حکم دے دیا

کراچی :سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کامکمل آڈٹ کرانے کا حکم دے...
شائع 11 اگست 2020 12:32pm

کراچی :سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کامکمل آڈٹ کرانے کا حکم دے دیاجبکہ تمام مقدمات میں سی ای او کے الیکٹرک کا نام شامل کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ سے ہلاکت سے کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کے الیکٹرک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے الیکٹرک کے خلاف تمام مقدمات میں سی ای او کا نام شامل کیا جائے۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل صاحب کو مخاطب کر کے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک کا نام ای سی ایل میں بھی شامل کریں۔

سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کا مکمل آڈٹ کرنے کا حکم بھی دے ڈالا،عدالت نے پوچھا کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کریں تو اس کا کیا متبادل ہے؟ انہوں نے سسٹم تباہ کردیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوگ مررہے ہیں کرنٹ لگنے سے ، پورے کراچی سے ارتھ وائر ہٹا دیئے ہیں، ان لوگوں کیخلاف قتل کا مقدمہ بنتا ہے ان کو احساس ہی نہیں ، کراچی کی بجلی بند کریں تو ان کو بند کردیں۔

جسٹس گلزار احمد نے بتایا کہ جمعہ کو میں آیا تھا شاہراہ فیصل پر پورا اندھیرا تھا لوگ باہر بیٹھے تھے، ان کو اور پیسہ کمانے کیلئے لایا گیا تھا ؟ تباہ کردیا ادارے کو سستا میٹریل لگا دیا اور صرف پیسہ کما رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پوری دنیا میں آپریشنز چلا رہے ہیں کراچی والوں سے پیسہ لے رہے ہیں، اسٹیٹ بینک کو بھی منع کردیتے ہیں ان کا منافع باہر نہ بھیجیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے سی ای او مونس علوی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ کو شرم نہیں آتی لوگوں ان کو بھاشن دیتے ہیں ؟ بدترین انتظامیہ ہے ان کا نظام پہلے سے بھی بد تر ہوگیا ہے، کراچی پر اجارہ داری قائم نہیں ہونے دیں گے، دوسری کمپنیاں بھی ہونی چاہئیں۔

چیئرمین نیپرا نے بتایا ہم نے 5کروڑ روپے کا جرمانہ کیا اور ایکشن لیا ، کے الیکٹرک نے ہمارے ایکشن کیخلاف عدالتوں سے اسٹے لیا ہوا ہے ۔

عدالت نے کہا کرنٹ لگنے کا مقدمہ کے الیکٹرک حکام کیخلاف درج کیا جائے گا،آئندہ کوئی بھی واقعہ ہوا تو سی ای او سمیت تمام حکام کیخلاف مقدمہ درج کیا کریں ۔

سپریم کورٹ نے نیپرا کی کارروائی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ کے جاری کردہ حکم امتناع کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کو الیکٹرک سے متعلق ٹریبونلز فعال کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت بھی کردی۔

چیف جسٹس نے سی ای او سے کہا آپ کو کوئی اختیار نہیں لوڈ شیڈنگ کرنے کا، بجلی کی کمی ہے تو خریدیں اور لوگوں کو دیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ شارٹ فال کور کرنے کیلئے بجلی پیدا کریں۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کو لوڈشیڈنگ کیلئے نہیں لایا گیا ہے، آپ کے مالک جو باہر بیٹھے ہیں ان کا سوچ رہے ہیں۔

سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ کوئی پیسہ ہم باہر نہیں بھیجتے ریکارڈ دیکھ لیں ، جس پرچیف جسٹس نے کہا سب انڈر ہینڈ ہوجاتا ہے بینک بھر بھر کے یہاں سے پیسہ چلا جاتا ہے ، یہاں سے پیسہ کما کر پوری دنیا میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے سی ای او سے کہا یہاں تقریر مت کریں کام کریں، آپ نے پورے شہر پر اجاراداری قائم کررکھی ہے،یہ لوگوں کی جان نکال کر عدالتوں سے حکم امتناعی لے لیتے ہیں ، حکومت میں ان کی لابی چلتی ہوگی عدالت میں ان کی کوئی لابی نہیں چلے گی شہر میں کرنٹ لگنے سے سڑکوں پر بھی اموات ہوئی ہیں۔

سی ای او نے بتایاکہ کورنگی اور لیاری میں انویسٹمنٹ کی ہے تاکہ لائن لاسسز کم ہوں ،جس پرچیف جسٹس نے کہا جتنی انویسٹمنٹ کی اس سے زیادہ نقصان کیا ہے ساری تانبے کی تاریں اتار کر لئے گئے ہیں، کراچی سے جتنا پیسہ کماتے ہیں لگا دیتے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کے الیکٹرک والے پوری دنیا میں ڈیفالٹر ہیں ،لندن میں ان کو جیل میں بند کردیا تھا۔

عدالت نے چئیرمین نیپرا کو ہدایت کی کہ کے الیکٹرک کو مکمل طور پر مانٹیر کریں کسی علاقے میں بھی ایک لمحے کیلئے بجلی بند نہیں ہونی چاہیئے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div