Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

سپریم کورٹ کا اقلیتوں کیلئے حکومتی کمیشن کی تشکیل پر اظہار برہمی

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اقلیتوں کیلئے حکومتی کمیشن کی تشکیل پر...
شائع 15 اکتوبر 2020 02:07pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اقلیتوں کیلئے حکومتی کمیشن کی تشکیل پر برہمی کا اظہار کردیا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت پہلے ایک کمیشن بنا چکی، حکومت نے نیا کمیشن کیسے بنا دیا؟حکومت عدالتی کمیشن کونہیں چھیڑ سکتی۔

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق ازخود نوٹس پرسماعت کی۔

چیف جسٹس نے کمیشن کی تشکیل سے متعلق استفسار کیا تو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انہیں بھی معاملے پر ابہام ہے،کمیشن وزارت مذہبی امور کے ماتحت ہے ،جس پرجسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سیکرٹری مذہبی امورکو بلا کر پوچھ لیتے ہیں، کمیشن کیسے بنا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ حکومت دوسرے کاموں کیلئے جتنے مرضی کمیشن بنائے لیکن ایک دوسرے کے راستے میں نہیں آنا چاہیئے۔

وقفے کے بعد سماعت میں چیف جسٹس نے سیکریٹری مذہبی امور کا پوچھا تو جوائنٹ سیکرٹری وزارت مذہبی نے بتایاکہ سیکریٹری کراچی میں ہیں۔

دوران سماعت حکومتی رکن قومی اسمبلی رمیش کمار اپنی ہی حکومت کیخلاف بول اٹھے ،کہا کہ حکومت عدالتی کمیشن سے تعاون نہیں کررہی ،وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق اور شیریں مزاری نے اقلیتی ایکٹ پر کام نہیں کیا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ اسلام آباد میں اقلیتیوں کی 108عبادت گاہوں کو سیکیورٹی دی گئی ،ملازمتوں میں اقلیتوں کے کوٹے پر بھی عملدرآمد ہو رہا۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کاغذی کارروائی سے کچھ نہیں ہوگا، عدالتی فیصلے فائلوں میں رکھنے کیلئے نہیں ہوتے، فیصلوں کے فوائد عوام تک پہنچائیں گے۔

عدالت نے تعلیم اور مذہبی امور کے سیکرٹریز سے عملی اقدامات کی تفصیلات طلب کرتےہوئے کیس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔