Aaj News

جمعہ, اپريل 19, 2024  
10 Shawwal 1445  

سعودی عرب کے مغرب میں عجیب وغریب آتش فشاں کنوئیں

سعودی عرب کے مغرب میں واقع کچھ آتش فشاں پہاڑی سلسلے اور ان کے...
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2020 09:11pm

سعودی عرب کے مغرب میں واقع کچھ آتش فشاں پہاڑی سلسلے اور ان کے نتیجے میں بننے والے کنوئیں ہزاروں سال سے اپنا وجود رکھتے ہیں اور ہر دور میں یہ لوگوں کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔

زکزیک کی شکل میں آتش فشاں پہاڑی علاقے آتش وآہن اگلتی ہمہ رنگ شکلوں میں پائے جاتے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کے قدرتی مقامات کی فوٹو گرافی کے شوقین فوٹو گرافر محمد الشریف نے ان آتش فشاں چٹانوں اور ان کے نتیجے میں‌ وجود میں آنے والے غیرمعمولی حجم کے گڑھوں کے مناظر اپنے کیمرے میں محفوظ کیے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ
العربیہ ڈاٹ نیٹ

یہ پہاڑی آتش فشاں العیص اور املج کےمقامات کےدرمیان پائے جاتے ہیں جو سعودی عرب میں شمال مغرب اور جنوب مشرق کی سمت میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ان برکانی اور آتش فشاں پہاڑی چٹانوں کا سلسلہ 65 کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے اوراس کی چوڑائی 55 کلو میٹر ہے۔ مجموعی طور پر یہ 3575 مربع کلومیٹر کے علاقے کو گھیرے میں ہوئے ہیں۔ مغرب میں یہ وادی الحائل اور العویند گھاٹی سے ساحل میں املج شہر سے 50 کلو میٹر دور ساحلی پہاڑوں سے ملتے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ‌ نیٹ سے بات کرتے ہوئے محمد الشریف نے کہا کہ آتش فشاں پہاڑوں اور ان کے گڑھوں سے اکثرو بیشتر آگ کے شعلے آسمان کی طرف بلند ہوتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ان آتش فشاں پہاڑوں کو اپنی بناوٹ اور عجیب وغریب رنگوں‌ کے اعتبار سے خاص انفرادیت حاصل ہے۔ مقامی سطح‌پر انہیں مختلف ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان میں‌المقرات، زطرہ، العقبات، الغضبا، حصینہ اور الصفاۃ کے نام دیے جاتے ہیں۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div