Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

صدرارتی آرڈیننس غیر آئینی قرار

سینیٹ میں اپوزیشن نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس کو...
شائع 20 فروری 2021 08:05pm

سینیٹ میں اپوزیشن نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دے کرمسترد کر دیا ۔رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ایسے صدر کا مواخذہ ہونا چاہۓ ۔مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ سو بار بھی صدر علوی کے خلاف مواخذہ لائیں تو اپوزیشن کو ناکامی ہو گی۔انہوں نے ماضی کے آرڈیننسز یاد دلاۓ اور آئین میں تمام ایسے آرڈیننسز کی بھل صفائی کی تجویز دے دی ۔

اپوزیشن کی ریکو زیشن پر طلب کۓ گۓ سینیٹ اجلاس کی صدارت چئیرمین صادق سنجرانی نے کی۔سینیٹ انتخابات بارے صدارتی آرڈیننس پر بحث کی تحریک راجہ ظفرالحق نے پیش کی۔اپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق اور اراکین رضا ربانی،جاوید عباسی،جہانزیب جمال دینی، سسی پلیجو،سینیٹر مشتاق ،سینیٹر اورنگزیب ،میر کبیر شاہیاوردیگر نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں بھی آرڈیننس پیش نہیں کیا گیا حالانکہ چئیرمین سینیٹ کی رولنگ ہے کہ آرڈیننس سینیٹ میں فوری پیش کریں۔اس بارے بل اکتوبر سے جنوری 2021 تک قائمہ کمیٹی میں رہابل اور ابھی بھی قائمہ کمیٹی میں زیر التوا ہے۔جان بوجھ کرسینیٹ اور قومی اسمبلی صدر نے غیر معینہ مدت کے کۓ ختم کراۓاور صدر نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے متعلق آرڈیننس جاری کیا۔صدر آرٹیکل 89 کی خلاف ورزی ہی ہے۔ایسے صدر کا مواخذہ ہونا چاہۓ اور ان کے خلاف موخدہ کی قرارداد پر آج بحث کی جانی چاہۓ تھی ۔

رضا ربانی نے کہا کہ صدر نے اداروں کوایک سیاسی جماعت کے سیاسی ایجنڈے آگے بڑھانے کے لۓ استعمال کرنے کی کوشش کی۔

سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ عمران خان خود ایم پیز کی خریدو فروخت میں مصروف ہیں تین سال پہلے کی ویڈیو وائرل ہوئی اُس میں پیسے لینے دینے والے پی ٹی آئی ہے ۔جس مقام پر لین لین ہوئ وہ بھی پی ٹی آئ کا لیکن نام بلوچستان لیا جارہا ہے۔ "ہاں میں مانتا ہوں بلوچستان لوگ آج بھی پیسوں کے بھرے بکس لے کر بیٹھے ہیں" مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے اپوزیشن کو جواب دیا اور سوال کیا کہ "کیا آرڈیننس کسی اجنبی نے جاری کیا"۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کے آرڈیننسز پر بھی نظر دوڑائی جاۓ۔اگر یہ آرڈیننس آئین کی خلاف ورزی ہے تو پھر ماضی کے تمام آرڈیننسز کی آئین سے صفائی کریں ۔مارشل لاز اور ریفرنڈم آرڈیننس بھی جاری کۓ گئے ۔یہ سب آرڈیننسز کی بھل صفائی کرتے ہیں اور آئین سے نکالتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے آئینی تقاضا پورا کیا۔بابر اعوان نے کہا کہ سو دفعہ صدر علوی کے خلاف مواخذہ لائیں آپ کو ناکامی ہو گی، سپریم کورٹ آئین کے تحت جواب دینے کا پابند ہے۔ سینیٹ انتخابات میں خریدوفروخت المیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ ختم کر دیا جاتا ہے تو اس میں کیا حرج ہے۔ بابر اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تین مارچ سے پہلے آۓ گا۔

انہوں نے کہا کہ "ہاں کی صورت میں یہ آرڈیننس چلے گا نہ کی صورت میں واپس ہو جاۓ گاسینیٹ انتخابات سبوتاژ نہیں ہو ں گے" ۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فرازنے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے ہارس ٹریڈنگ اور پیسے کا لین دین کی باتیں زدعام ہے ۔سینیٹ کا تقدس کا بحال کرنے کے صدارتی آرڈیننس لایا گیا۔ وزیراعظم نے ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کا عزم کیا ہے ۔اپوزیشن کرپشن ختم کرنے اور سینیٹ الیکشن سے پیسے کے استعمال کا عنصر خاتمے پر ساتھ دے ۔ماضی میں ادارے مفلوج ہوگئے کرپشن کے خاتمے کی طرف توجہ نہیں دی گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم تاریخ کے دوہرائے پر کھڑے ہم نے سیاست سے پیسے کا خاتمہ کریں ۔چھانگا مانگا کا کلچر ہم نے نہیں پہلے روشناس کرایا گیا ۔سیاست سے دھونس اور پیسے کو ختم کرنا ہو گا۔سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کے لۓ ملتوی کر دیا گیا۔