Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

بھارت سے مذاکرات، بنیادی نقطہ کشمیر قرار

پاکستان نے واضح کیا ہے بھارت کیساتھ مذاکرات میں بنیادی نقطہ...
شائع 09 اپريل 2021 06:22pm

پاکستان نے واضح کیا ہے بھارت کیساتھ مذاکرات میں بنیادی نقطہ کشمیرہوگا ۔ دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کہتے ہیں سوچ رہے ہیں موجودہ حالات میں مذاکرات ہو بھی سکتے ہیں بھارتی وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کو قیاس آرائیاں قرار دیدیا ۔ سیکیورٹی خدشات کے باعث ائیر پورٹ بند ہونے سے پاکستانی پارلیمانی وفد کا جہاز لینڈ نہ کرسکا ۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ 2017 سے سارک کانفرنس نہی ہوسکی، پاکستان اور بھارت کے مابین جموں و کشمیر سب سے بڑا مسئلہ ہے، دونوں ممالک کے مابین متعدد بار مذاکرات ہوچکے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کمشنرز کی واپسی فی الحال خارج از امکان ہے، ہم سمجھتے ہیں عالمی برادری دونوں ممالک کے مابین موجود تنازعہ کو مدنظر رکھتے ہوئے بات چیت کرے، بھارت کی طرف سے قیدیوں کی رہائی میں ہمیشہ تاخیر کی جاتی ہے، پاکستان کا موقف ہے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی جلد از جلد ہونی چاہیئے۔

ایک سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے دورۂ افغانستان میں افغان سپیکر کے ساتھ معاملات طے شدہ تھے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں پارلیمانی تعاون بہت اہم ہے، ہمیں یہی بتایا گیا کہ کابل ائیرپورٹ سیکیورٹی وجوہات پر بند تھا، امریکہ میں پاکستانی سفیر اسد مجید بہتر کام کر رہے ہیں، انہیں بدلنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورۂ پاکستان بارے اطلاعات مکمل معلومات پر مبنی نہیں، متحدہ عرب امارات کی طرف سے پاکستانی ویزوں پر پابندی کے حوالے سے ان سے رابطے میں ہیں۔

ترجمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دیکھے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلہ کشمیر کے حل کے لئے اقدامات کرے، بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ گزشتہ ہفتے بھی جاری رہا، پلوامہ اور شوپیاں میں دس مزید کشمیریوں کو شہید کردیا گیا ۔