گھریلو صارفین کو گیس پر سبسڈی کا امکان
سینٹ کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم کو سیکریٹری پٹرولیم ڈاکٹر ارشد محمود نے بتایا ہے کہ مقامی اوردرآمدی گیس کی قیمت ملا کر گیس کی نئی قیمت کا تعین کر لیا گیا ہے گھریلوصارفین کو سبسڈی دیں گے مگرصنعتی صارفین کو اصل قیمت دینا ہوگی ۔
سینٹرعبدالقادرکی زیرصدارت سینٹ قائمہ کمیٹی پٹرولیم کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کو گزشتہ دو سال میں گیس کی قلت اور اس کے سدباب کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو سیکریٹری پٹرولیم نے بتایا کہ آر ایل این جی صرف پاور، کھاد اور سی این جی سیکٹر میں استعمال ہوتی ہے آر ایل این جی کی قیمت 13 ڈالر جبکہ مقامی گیس 4 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔
انھوں نے کہا کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کو آر ایل این جی فراہم کی جاتی ہے مگر اس کی قیمت کی بعد میں وصولی مشکل ہو جاتی ہے برآمدی شعبے کو گیس فراہمی پر 35 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کر رہے ہیں۔
سیکریٹری پٹرولیم کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین سالوں میں آر ایل این جی کا گردشی قرض 104 ارب روپے ہے، ہم مہنگی آر ایل این جی خرید کر گھریلو صارفین کو فراہم نہیں کر سکتے، ہر سال 30 سے 35 ارب روپے کا گردشی قرض میں جمع کر رہے ہیں اس سال آر ایل این جی فراہم کی تو گردشی قرض میں 90 ارب روپے کا اضافہ ہو گا۔
سیکریٹری پٹرولیم نے بتایا کہ مقامی گیس اور درآمدی ایل این جی کی قیمت ملا کر نئی قیمت کا تعین کر لیا گیا ہے جسکو منظوری کے بعد لاگو کیا جائے گا گھریلو صارفین کو سبسڈی دی جائے گی،
تاہم صنعتی شعبے کو گیس کی اصل قیمت ادا کرنا ہو گی سیکریٹری پٹرولیم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اپنی گیس کا 60 فیصد خود استعمال کرتا ہے موسم سرما میں صوبہ اپنی 90 فیصد پیداوار کا مقامی طور پت استعمال کرتا ہے ۔
Comments are closed on this story.