Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

حیرت انگیز طور پر مقبول ”خون“ سے بنی چاکلیٹ بارز

ان چاکلیٹ بارز کو بچے اور بڑے سب انتہائی رغبت سے کھاتے ہیں۔
شائع 15 نومبر 2022 07:30pm
تصویر بزریعہ جینٹ سائیڈ/اینواٹو
تصویر بزریعہ جینٹ سائیڈ/اینواٹو

روسی بچوں کی متعدد نسلوں کے ذہنوں میں ”ہیماٹوجن بارز“ نامی چاکلیٹ کی یادیں محفوظ ہیں۔ اشتہارات میں ان چاکلیٹس کو ”غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش“ کے طور پر فروغ دیا گیا جو انیمیا (خون کی کمی) میں مدد کے قابل تھیں۔

روس کی تقریباً 25 فیصد آبادی خاص طور پر چھوٹے بچوں میں خون کی کمی عام ہے۔

گاڑھے دودھ، شربت، اور چقندر کی شکر سے بنے اس چاکلیٹ بار کا ذائقہ ”ٹوٹسی رول“ کی یاد دلاتا تھا۔

 تصویر بزریعہ لیجن میڈیا
تصویر بزریعہ لیجن میڈیا

لیکن ان خوش ذائقہ اور لذیذ بارز میں ایک گہرا راز “ بلیک فوڈ البومین“ کی شکل میں پوشیدہ تھا، جس کا تعلق اس کے قدرے دھاتی ذائقے سے تھا۔

بلیک فوڈ البومین ”خون“ کو خفیہ طریقے سے بیان کرنے کا طریقہ ہے۔

لیکن اِن اوور دی کاؤنٹر سپلیمنٹس میں کتنا خون تھا؟ چاکلیٹ بار کے تمام اجزاء کا کم از کم پانچ فیصد وہ بھی گائے کا خون۔

یہاں ہم آپ کو خون پر مبنی ناشتے کی اس عجیب کہانی سے آشنا کرائیں گے جسے روسی بچے کھا کر بڑے ہوئے۔

خون آشام بچے

 تصویر بزریعہ اینواٹو
تصویر بزریعہ اینواٹو

ہم سمجھ سکتے ہیں کہ آپ کو اب تک گھن آنی شروع ہوگئی ہوگی، لیکن ہیماٹوجن بارز کی حقیقت واضح ہونے کے باوجود روسی بچوں اور عوام کی رغبت نہ تو کم ہوئی اور نہ ہی انہیں کوئی خوف محسوس ہوا۔

پورے سوویت یونین میں فارمیسیوں میں آسانی سے دستیاب یہ چاکلیٹ سوویت یونین کے زوال کو بھی مات دے گیا، آپ آج بھی روس میں ہیماٹوجن بار خرید سکتے ہیں (اگر آپ واقعی اسے چکھنے کی ہمت رکھتے ہیں تو)۔

بلاشبہ، ہم اس ”بلوڈی فوڈ“ کی تمام تر ذمہ داری سابق سوویت یونین پر نہیں ڈال سکتے۔ نہ صرف یہ غیر منصفانہ ہے، بلکہ یہ ہیموگلوبن پر مشتمل مصنوعات کی ایک پوری ترجمانی کو نظر انداز کرتا ہے جو پورے یورپ میں مقبول تھے۔

ان میں کئی پسندیدہ چیزیں بھی شامل تھیں جیسے کہ ہیماٹوپن جو ایک میٹھا خون بنانے والا پاؤڈر ہے

خونی لذتوں کی تاریخ

 تصویر: پبلک ڈومین
تصویر: پبلک ڈومین

تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر میں لوگوں کی اپنے کھانوں میں خون استعمال کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے۔ ان میں بلڈ ساسیج اور یہاں تک کہ خون کی کھیر بھی قابل ذکر ہے۔

خون خوری کی روایت ”کچھ بھی ضائع نہ کیا جائے“ کے تصور پر مبنی ہے، جس میں ناک سے دم تک کسی جانور کے ہر حصے کو کھایا لیا جاتا ہے، بشمول خون۔

مزید یہ کہ خون میں غذائیت کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ لیکن اس کی دیگر اشکال بہت جلدی خراب ہوجاتی تھیں۔

تو اب جسم میں خون بنانے کا ایک ایسا طریقہ درکار تھا جو تیزی سے خراب نہ ہوتا ہو، اور جسے دیکھتے ہی کھانے کا دل کرے۔ یہ کمال بھی روسیوں سے بہتر کسی نے حاصل نہیں کیا۔

اس چاکلیٹ بار کے دھاتی ذائقہ کے باوجود روس میں پرورش پانے والا کوئی بھی شخص آپ کو بتا سکتا ہے کہ ہیماٹوجن بارز کا خونی ذائقہ بھی مزیدار ہے۔

weird

Blood Food

Hematogen Bars

Russian Super Food

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div