Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
17 Shawwal 1445  

لکی مروت آپریشن تیسرے روز بھی جاری، 9 ہلاکتوں کی اطلاع

پہلی جھڑپ حراستی مرکز کے قریب ہوئی
اپ ڈیٹ 27 نومبر 2022 08:39pm
خیبرپختونخواہ پولیس کے فیس بک پیج سے لی گئی تصویر۔ ایک فوجی افسر آر پی او بنوں کے ساتھ آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کر رہا ہے۔
خیبرپختونخواہ پولیس کے فیس بک پیج سے لی گئی تصویر۔ ایک فوجی افسر آر پی او بنوں کے ساتھ آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کر رہا ہے۔
تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز
تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز
تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز
تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز

خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن اتوار کو تیسرے دن میں داخل ہوگیا۔ اتوار کی شام موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تازہ ترین جھڑپ میں ایک کمانڈر سمیت 9 مبینہ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

سرکاری طور پر ہلاکتوں کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والے کمانڈر کا نام ٹیپو تھا۔

لکی مروت میں حالیہ سرچ آپریشن خفیہ اطلاعات پر کیا جا رہا ہے۔ 16 نومبر کو دہشت گردوں نے چھ پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا تھا جس کے بعد علاقے میں عوام نے امن مارچ کیا تھا۔

تین روز قبل شروع ہونے والے آپریشن میں محکمہ انسداد دہشت گردی، مقامی پولیس اور دیگر فورسز کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ آپریشن کا محور واندا پشن کا پہاڑی علاقہ ہے جہاں تین چار دیہات ہیں۔ یہ مقام گمبیلا پولیس اسٹیشن کی حدود میں پڑتا ہے۔

 تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز
تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز

آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بھی دیکھی گئی ہیں لیکن دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر شیلنگ کی تصدیق نہیں ہوئی۔

بنوں کے ریجنل پولیس افسر سید اشفاق نور نے ایک بیان میں آپریشن جاری ہونے کی تصدیق کی ہے۔

آپریشن کے آغاز میں دریائے گمبیلا کے قریب ایک جھڑپ ہوئی جس میں جانی نقصان کی اطلاعات آئیں تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق جھڑپ جوڈیشل کمپلیکس اور حراستی مرکز کے عقب میں واقع جنگل میں ہوئی۔ حراستی مرکز میں پاکستان بھر سے گرفتار خطرناک دہشت گرد رکھے گئے ہیں۔

اس ابتدائی جھڑپ کے بعد دہشت گردوں نے لکی مروت کے صدر تھانے پر بھی حملہ کیا جو پولیس نے ناکام بنا دیا۔ ایک گھنٹے تک ہلکے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے جاتے رہے۔

 تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز
تصویر بزریعہ انور زمان، نمائندہ آج نیوز

واضح رہے کہ یہ صدر پولیس اسٹین ایک چیک پوسٹ کو اپ گریڈ کرکے بنایا گیا ہے۔ حکومت نے لکی مروت درہ تنگ روڈ پر واقع چیک پوسٹ کو اپ گریڈ کرکے اسے صدر پولیس اسٹیشن کا نام دیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں مسلح عسکریت پسندوں کے دوبارہ سامنے آنے پر کئی علاقوں میں مظاہرے ہو چکے ہیں۔

Lakki Marwat

TTP

militancy in Pakistan

Lakki Marwat operation

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div