Aaj News

پیر, اپريل 29, 2024  
20 Shawwal 1445  

ملک کے مختلف شہروں میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کیخلاف احتجاج

گورنمنٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ آٹا سستا کیا جائے، شہری
اپ ڈیٹ 06 جنوری 2023 08:09pm

ملک کے مختلف شہروں میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

کندھ کوٹ

کندھ کوٹ میں بھی آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ 150 روپے کلو آتا مل رہا ہے، غریب لوگ ہیں روز کماتے ہیں، اتنی مہنگائی میں کوئی کسی سے پوچھنے والا نہیں ہے، ہم روزانہ 400 سے 500 کماتے ہیں، گورنمنٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ آٹا سستا کیا جائے، اتنی مہنگائی میں ہم کیا کریں۔

گھوٹکی

گھوٹکی میں آٹا نایاب ہوگیا ہے، آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے، شہریوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا کر حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کر کے گھنٹا گھر چوک پر دھرنا دے دیا۔

اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ کمر توڑ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے، خدارا عوام پر رحم کیا جائے۔ آٹا 140 روپے کلو ہوگیا ہے جس سے مزدور دو وقت کی روٹی کیلئے پریشان ہے۔

نوابشاہ

نوابشاہ کی تحصیل قاضی احمد میں سستے آٹے کی فراہمی کے دوران خواتین آپس میں گھتم گتھا ہوگئیں، ایک خاتون کو آٹے کا تھیلہ ملا تو دیگر خواتین بھی جھپٹ پڑیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر صرف 40 تھیلے فراہم کیے جاتے ہیں جو ناکافی ہے۔ انتظامیہ غریب عوام کو باعزت طریقے سے سستے آٹے کی فراہمی یقینی بنائے۔

حیدرآباد

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما عمران اسماعیل اور حلیم عادل شیخ مہنگائی مارچ کی قیادت کیلئے حیدرآباد پہنچ گئے۔

حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ جب 55 روپے کلو آٹا تھا تو انہیں مہنگائی نظر آتی تھی، اس حکومت نے مہنگائی میں تاریخی اضافہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ ایک بار الیکشن میں آجاؤ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔

اس موقع پر موجود حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ مہنگائی ریلی پاکستان کے مجبور عوام کی جنگ ہے، یہ جنگ زندگی اور موت کی جنگ ہے۔ یہ بے شرم اور بے حیا لوگ مہنگائی مارچ کرتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے ہر شہر میں جا کر نوسربازوں کو بے نقاب کریں گے، بلاول سیلفی ٖڈالتا ہے خود لاکھوں کا جوتا پہنتا ہے اور بچے ننگے پیر ہیں۔

پاکستان

citizen

Flour Shortage

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div