Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم لندن کے 5 کارکنان کی ضمانت مسترد کردی

ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم نہیں دیا جاسکتا، عدالت
شائع 23 جنوری 2023 10:59am
عدالت کا ملزمان پر فوری فرد جرم عائد کرنے کا حکم - تصویر/ پکس بے
عدالت کا ملزمان پر فوری فرد جرم عائد کرنے کا حکم - تصویر/ پکس بے

سندھ ہائیکورٹ نے بھارتی ایجنسی را کو خفیہ معلومات دینے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ایم کیو ایم لندن کے پانچ کارکنان کی ضمانت مسترد کردی ہے۔

ضمانت مسترد ہونے والے ملزمان میں شاہد عرف متحدہ، عادل انصاری، سراج احمد خان، ماجد خان اور آصف صدیقی شامل ہیں جبکہ عدالت کا ملزمان پر فوری فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم نہیں دیا جاسکتا، اے ٹی سی 6 ماہ میں مقدمے کا ٹرائل مکمل کرے اورعدالت قمر منصور کے بھائی محمود صدیقی سمیت تین ملزموں کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزمان پاکستان میں خفیہ سلیپر سیل اور ای میل چلا رہے تھے اور ایم کیو ایم لندن کے محمود صدیقی کو بھارتی خفیہ ایجنسی را نے کوڈ آئی ڈی فراہم کی، یہ آئی ڈی مفرور ملزم نے گرفتار ملزموں کو فراہم کی تھی۔

ایف آئی اے نے مزید کہا کہ ملزم پاکستان کی خفیہ معلومات بھارت کو فراہم کرتے تھے جس کے بدلے میں بھارت کی جانب سے محمود صدیقی کو بھاری فنڈز بھیجی جاتی تھی۔

مزید کہا کہ محمود صدیقی فنڈ کو پاکستان کے مختلف بنکوں میں محفوظ کرتا تھا ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کو تربیت کے لیے بھارت بھیجتا تھا جبکہ دیگر مفرور ملزمون میں محمد صفیان اور محمد یاسین شامل ہیں۔

مقدمہ میں ظفر ٹینشن حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر چکے ہیں اور 11 ملزمان گرفتار جبکہ تین مفرور ہیں جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

india

karachi

Sindh High Court

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div