Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

زمین کے اندر ایک اور دھاتی زمین کا انکشاف

اب تک سمجھا جاتا تھا کہ زمین کے اندر صرف چار تہیں موجود ہیں۔
شائع 27 فروری 2023 08:11pm

کئی دہائیوں سے ہمیں اسکولوں اور یونیورسٹریز میں پڑھایا جاتا رہا ہے کہ ہمارا سیارہ زمین چار تہوں ”کرسٹ، مینٹل، بیرونی کور اور اندرونی کور“ سے بنا ہے۔

اس مفروضے کو سائنسی حلقوں میں وسیع طور پر قبول کیا گیا۔

لیکن اب، آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کی ایک تحقیق نے پانچویں تہہ کے شواہد کا انکشاف کیا ہے، ایک دیوہیکل دھاتی گیند جس کا نام ”اِنرموسٹ اِنر کور“ رکھا ہے۔

یہ بات جہاں بہت سے لوگوں کے لیے حیران کن ہے، لیکن کچھ سائنس دان اس سے بالکل بھی حیران نہیں۔

اے این یو کے ریسرچ اسکول سے ارتھ سائنسز کے ڈاکٹر تھانہ سون پھام نے وضاحت کی کہ ”اِنر کور کے اندر ایک دھاتی گیند کے وجود کا قیاس تقریباً 20 سال پہلے پیش کیا گیا تھا اور اب ہم نے اس مفروضے کو ثابت کرنے کے لیے ایک اور ثبوت فراہم کیا ہے۔“

ماہرین گزشتہ ایک دہائی میں 200 زلزلوں اور جھٹکوں کے دوران پیدا ہونے والی زلزلہ کی سرگرمیوں کا مطالعہ کرکے اپنے اس نتیجے پر پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے خاص طور پر اس چیز کو مرکزِ مطالعہ رکھا کہ زلزلہ کی لہریں زمین کے اندرونی حصے سے کتنی تیزی سے گزرتی ہیں۔

یہ لہریں زمین کے مرکز سے براہ راست سفر کرتی ہیں اور زلزلے کے مقام پر واپس آنےب سے پپہلے زلزلے کے ٹرگر پوائنٹ (جسے اینٹی پوڈ بھی کہا جاتا ہے) کے مخالف سمت سے باہر نکلتی ہیں۔

ڈاکٹر فام نے وضاحت کی کہ ”گنجان آباد سیسموگراف نیٹ ورکس کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے سگنلز کو بڑھانے کے لیے ایک تکنیک تیار کرکے ہم نے پہلی بار زلزلہ کی لہروں کا مشاہدہ کیا، جو زمین کے قطر کے گرد پانچ بار آگے پیچھے اچھلتی ہیں۔ پچھلے مطالعات میں صرف ایک ہی اینٹی پوڈل اچھال ریکارڈ کی گئی ہے۔“

نہ صرف یہ تکنیکی ترقی ہمیں اپنے سیارے کو اس کی موجودہ حالت میں بہتر طور پر سمجھنے میں مدد فراہم کرے گی، بلکہ یہ محققین کو زمین کے ماضی اور مستقبل کے بارے میں مزید جاننے میں مدد کرنے کی بڑی صلاحیت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

مطالعہ کے شریک مصنف پروفیسر خرویج کالچیچ کے مطابق، یہ نتائج دلچسپ ہیں کیونکہ یہ زمین کے اندرونی مرکز اور اس کے درمیانی علاقے کی تحقیقات کا ایک نیا طریقہ فراہم کرتے ہیں۔

پروفیسر کالچیچ نے کہا کہ ”یہ اندرونی کور زمین کی ارتقائی تاریخ کے ٹائم کیپسول کی طرح ہے۔“

”یہ ایک فاسل ریکارڈ ہے جو ہمارے سیارے کے ماضی کے واقعات میں گیٹ وے کا کام کرتا ہے۔ وہ واقعات جو زمین پر کروڑوں سے اربوں سال پہلے پیش آئے۔“

زلزلہ کی لہر کے تجزیے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ سب انر موسٹ انر کور میں ایک کرسٹل لائن مرکب ڈھانچہ ہے جو بیرونی حصوں سے بہت مختلف ہے، بنیادی طور پر سائنس دانوں کو تحقیقات کے لیے سیاروں کے ارتقاء کا ایک مکمل نیا باب پیش کرتا ہے۔

Innermost Inner Core

Earth's Core

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div