Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

روس کی یوکرین جانے والے بحری جہازوں پر حملوں کی وارننگ

اناج کی ترسیل کے معاہدے سے دستبرداری کی وجہ مغربی رویہ ہے، روسی صدر
شائع 20 جولائ 2023 08:31am
فوٹو — رائٹرز/ فائل
فوٹو — رائٹرز/ فائل

روس نے بحیرہ اسود سے گزر کر یوکرین جانے والے بحری جہازوں پر حملوں کی وارننگ جاری کردی۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق بحری جہازوں کو فوجی کارگو کیریئر کے طور پر دیکھا جائے گا جب کہ دوسری ریاستوں کے بحری جہازوں کو تنازعہ کا فریق سمجھا جائے گا۔

ترجمان روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے بحیرہ اسود کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اطلاعات ہیں، ہم بحیرہ اسود میں محفوظ جہاز کی گارنٹی نہیں دے سکتے۔

روسی حکام نے یوکرین کے شمال مشرقی علاقے خارکیف میں ریلوے اسٹیشن پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

اناج کے معاہدے پر روسی صدر ولادمیر پیوٹن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اناج کی ترسیل کے معاہدے سے دستبرداری کی وجہ مغربی رویہ ہے، مغرب نے اپنے مفادات کے لیے معاہدے میں بگاڑ پیدا کیا۔

صدر پیوٹن نے کہا کہ مغرب شرائط پوری کرے گا تو اناج کے معاہدے میں واپس آ جائیں گے، دستخط کیے گئے معاہدے میں روسی حصے پر عملدرآمد اور روس کو اجناس اور کھاد برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

روسی افواج کے یوکرین کے بندر گاہی شہر اوڈیسا پر میزائل حملے

یوکرینی ملٹری حکام کے مطابق روسی حملے سے اوڈیسا کے مضافات میں بندرگاہ اور تجارتی گودام میں آگ لگ گئی جب کہ میزائل حملے سے گودام، شاپنگ مالز، رہائشی، انتظامی عمارتوں اور کاروں کو نقصان پہنچا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں اناج اور تیل کے ایک ٹرمینل کو بھی نقصان پہنچا، روس نے اوڈیسا بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جس کا مقصد یوکرینی اناج کی ترسیل کے امکانات کو تباہ کرنا تھا۔

یوکرین کے ملٹری حکام نے کہا کہ روس کے حملے کے بعد رومانیہ کے راستے عارضی شپنگ روٹ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Vladimir Putin

Kharkiv

Russia Ukraine War

Cargo ships

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div