Aaj News

بدھ, مئ 08, 2024  
29 Shawwal 1445  

چیف جسٹس کی سنڈیکیٹ اجلاس میں شرکت، قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ

طلبہ یونین غیر جماعتی، فرقہ واریت اور لسانی تقسیم سے پاک ہو، چیف جسٹس
شائع 22 ستمبر 2023 08:46pm
فوٹو۔۔۔۔۔ ٹوئٹر
فوٹو۔۔۔۔۔ ٹوئٹر

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قائداعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں بحیثیت رکن شرکت کی، جس کے بعد جامعہ کی سنڈیکیٹ نے یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ کرلیا۔

قائد اعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بحثیت رکن شرکت کی جبکہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ وائس چانسلر پروفیسر نیاز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں

قائداعظم یونیورسٹی کے 79 طلبا کو نکال دیا گیا، ڈگریاں منسوخ

پولیس کا آپریشن: قائداعظم یونیورسٹی کی طالبات آدھی رات کو باہرنکال دی گئیں

اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی میں جھگڑے کا معاملہ، 60 طلبہ کیخلاف مقدمہ درج

ذرائع کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ کرلیا۔

دوران اجلاس سیکریٹری تعلیم وسیم اجمل کی سربراہی میں طلبہ یونین کے لیے قواعد طے کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی۔

اس موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قائد اعظم یونیورسٹی میں اسلحہ بردار پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی کی موجودگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کو اسلحے اور منشیات سے پاک رکھیں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ طلبہ یونین غیر جماعتی ہو، فرقہ واریت اور لسانی تقسیم سے پاک ہو، قائد اعظم یونیورسٹی کے پہلے قانون میں یونین موجود تھی، جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کے پہلے حکم میں یونیورسٹی یونین ختم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی یونیورسٹی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہ دیں ، ایجنسیوں کو بھی یونیورسٹی معاملات سے پرے رکھیں، یہاں اعلیٰ تعلیم پر توجہ دی جائے۔

ذرائع نے بتایاکہ چیف جسٹس پاکستان نے قائد اعظم یونیورسٹی کیمپس میں سائیکلنگ کو فروغ دینے کی ہدایت بھی کی۔

خیال رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں آ خری بار چیف جسٹس بھگوان داس نے دورہ کرکے اجلاس میں شرکت کی تھی جبکہ سابق چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ایک بار آن لائن اجلاس میں شرکت کی تھی۔

اسلام آباد

Justice Qazi Faez Isa

cheif justice of pakistan

Qaid e Azam university

Syndicate meeting

Student Union

Quaid e Azam University

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div