Aaj News

جمعرات, مئ 16, 2024  
07 Dhul-Qadah 1445  

مولانا ضیاء الرحمان کا قتل ڈکیتی مزاحمت پر ہوا، وارداتوں میں ملوث نیٹورک پکڑلیا گیا، پولیس

نیٹورک میں پنجاب اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ملزمان شامل ہیں، پولیس
شائع 03 اکتوبر 2023 06:46pm
Target killing and other infiltration networks busted: DIG east Azfar Mahesar - Aaj News

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ایسٹ غلام اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر بلاک میں 12 ستمبر کی شب عالم دین مولانا ضیاء الرحمان کے قتل میں ملوث 4 ملزمان نے تفتیش میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر اور ایس ایس پی عرفان بہادر نے کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس میں ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے تفصیلات میڈیا نمائندوں کو بتائیں۔

ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر نے بتایا کہ انویسٹی گیشن ٹیم اور وفاقی حساس اداروں نے تمام شواہد اور ثبوتوں کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا، ملزمان کی تلاش اور گرفتاری کے لیے کراچی میں 70 مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں اور لگ بھگ 100 سے زائد افراد کو شامل تفتیش کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ 4 ملزمان گل شیر ولد نور خان گوپانگ، حق نواز گوپانگ ولد عاشق حسین، عمیر ولد محمد ماجد اور یاسین ولد زر زمین عادی جرائم پیشہ ہیں جو کراچی کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائم کی سیکڑوں وارداتوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیٹورک میں پنجاب اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ملزمان شامل ہیں۔

ڈی آئی جی کے مطابق مولانا ضیاء الرحمان کا قتل بھی ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر کیا گیا، ملزمان کے قبضے سے برآمد 30 بور اور نائن ایم ایم پستول کے قتل میں استعمال کیا، ملزمان کے خلاف شارع فیصل تھانے میں انسداد دہشت گردی اور قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے حالات بہتر ہوئے ہیں، کراچی پولیس کی نئی ٹیم پوری کوشش کررہی ہے کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کیا جائے۔

غلام اظفر کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے، غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے جرائم کی کئی وارداتوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

karachi

Target Killing

Karachi Police

Karachi Street Crimes

Maulana zia ur rehman