Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

کروشیا کے وزیر خاجہ نے جرمن ہم منصب کو زبردستی بوسہ دینے پرمعافی مانگ لی

واقعہ برلن میں یورپی سربراہ اجلاس کے موقع پر پیش آیا جس کی ویڈیووائرل ہوگئی
اپ ڈیٹ 06 نومبر 2023 12:45pm
اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

برلن میں یورپی سربراہ کے اجلاس کے موقع پر جرمن خاتون وزیرخارجہ کو بوسہ دینے کی کوشش پرکروشیا کے 65 سالہ وزیرخارجہ گورڈن گرلک ریڈمین کو شدید تنقید کاسامنا ہے، جس کے بعد وزیر موصوف کی جانب سے معافی مانگ لی گئی۔

یہ واقعہ جمعرات کو برلن میں یورپی سربراہ اجلاس کے موقع پر پیش آیا تھاجس کی ویڈیو اب مختلف زبانوں میں سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ہے۔

اس عجیب وغریب اسکینڈل کے باعث کروشیا کے وزیر کو آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اجلاس میں شریک وزراء کی گروپ فوٹو سیشن کے دوران کروشیا کے وزیرریڈمین نے خود سے 23سالہ چھوٹی جرمن ہم منصب اینالینا شارلٹ کو زبردستی بوسہ دینے کی کوشش کی۔

شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ وزیر موصوف نے اینالینا کو ہاتھ ہلا کر متوجہ کیا اور گال پر بوسہ دیا۔اسی دوران کروشیائی وزیر نے ہونٹوں کا بوسہ لینے کی کوشش کی تاہم جرمن وزیر نے یہ ارادہ کامیاب نہ ہونے دیا۔

اینالینا شارلٹ بھی شادی شدہ اور 2 بچوں کی ماں ہیں۔

خود پر ہونے والی تنقید کے بعد گورڈن گرلک ریڈمین نے اپنی صفائی میں کہا کہ انہیں نہیں علم مسئلہ کیا ہے، وہ ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور ہمیشہ گرمجوشی سے ملتے ہیں۔

کروشیائی خواتین کے حقوق کی کارکن راڈا بوریچ جو یونیورسٹی پروفیسر بھی ہیں، نے اس اقدام کو مکمل طور سے نامناسب قرار دیا۔

جرمن اخبار بِلڈ کی رپورٹ کے مطابق کروشیا کی سابق وزیرِ اعظم یادرانکا کوسور نے بھی گرلیچ ریڈمین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایکس پر ٹویٹ میں کہا کہ ’خواتین کا زبردستی بوسہ لینا بھی تشدد ہے‘۔

شدید ردعمل آنے کے بعد کروشیا کے وزیر نے اپنے اس اقدام پر معافی مانگ لی ہے۔

Kiss

Croatia minister

Gordan Grlic Radman