Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

ایک سیکنڈ میں 150 فلمیں ڈاؤن لوڈ، دنیا کا تیز ترین انٹرنیٹ متعارف

چین نے انٹرنیٹ کی رفتار میں دنیا بھر کو پیچھے چھوڑ دیا۔
شائع 15 نومبر 2023 06:29pm

چین نے دنیا کا تیز ترین انٹرنیٹ نیٹ ورک متعارف کرا دیا ہے جو 1.2 ٹیرا بٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کر سکتا ہے۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”ژنہوا“ کے مطابق، یہ پروجیکٹ شنگھوا یونیورسٹی، چائنا موبائل، ہواوے اور سرنیٹ ڈاٹ کام کارپوریشن نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔

یہ رفتار دنیا میں اس وقت چلنے والے زیادہ تر انٹرنیٹ سسٹمز سے دس گنا زیادہ تیز ہے اور یہ صارفین کو 150 فلمیں فی سیکنڈ کے برابر ٹرانسمٹ کرنے کے قابل بنا سکتی ہے۔

اس منصوبے کی نقاب کشائی پیر کو بیجنگ کی شنگھوا یونیورسٹی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کی گئی۔

شنہوا نے رپورٹ میں مزید کہا کہ نئی شروع کی گئی نیکسٹ جنریشن انٹرنیٹ بیک بون 3,000 کلومیٹر پر محیط ہے جو بیجنگ، ووہان اور گوانگژو کو ایک وسیع آپٹیکل فائبر کیبل نیٹ ورک کے ذریعے جوڑتی ہے۔

آپٹیکل فائبر کیبلنگ کو مبینہ طور پر جولائی میں چالو کیا گیا تھا جبکہ اس پر تمام آپریشنل ٹیسٹوں کے بعد اسے 13 نومبر کو باضابطہ طور پر لانچ کیا گیا تھا۔

دنیا بھر میں باقی انٹرنیٹ بیک بون نیٹ ورک صرف 100 گیگا بٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہاں تک کہ امریکا نے حال ہی میں 400 گیگا بٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے ”انٹرنیٹ 2“ کی اپنی پانچویں نسل میں منتقلی کو مکمل کیا ہے۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق، تیز رفتار انٹرنیٹ سسٹم چائنا ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک (سرنیٹ) اور چائناز فیوچر انٹرنیٹ ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر (FITI) کا ایک حصہ ہے، جو کہ پچھلے دس سالوں سے جاری ہے۔

تیز ترین نیٹ ورک کے اعلان پر، چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ سے FITI پروجیکٹ لیڈر وو جیان پنگ نے کہا کہ سپر فاسٹ لائن نہ صرف ایک کامیاب آپریشن تھی بلکہ چین کو مستقبل میں اس سے بھی تیز انٹرنیٹ بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی فراہم کرتی ہے۔

دوسری جانب، ہواوے ٹیکنالوجیز کے نائب صدر وانگ لی نے کہا کہ یہ نیٹ ورک صرف ایک سیکنڈ میں 150 ہائی ڈیفینیشن فلموں کے برابر ڈیٹا منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، سسٹم میں استعمال ہونے والے تمام سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کو مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے، تکنیکی تحقیقی ٹیم راؤٹرز اور سوئچز سے لے کر آپٹیکل فائبر کنکشن تک ہر چیز میں ترقی کر رہی ہے۔

FITI پروجیکٹ لیڈر وو اور ان کی ٹیم نے اپنا سپر فاسٹ راؤٹر تیار کیا، جو پہلے سے کہیں زیادہ ڈیٹا ہینڈل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ٹیم نے ایسی ٹیکنالوجی بھی تجویز کی ہے جو ڈیٹا ٹرانسمیشن کی بالائی حدوں کو بڑھانے کے لیے متعدد آپٹیکل راستوں کو اکٹھا کر سکتی ہے۔

china

Fastest Internet

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div