Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  

’یعنی آج آئے تھے جہانِ خراب میں ’ انوکھے انداز والے جون کا 92 واں یوم پیدائش

برجستہ کلام، سادہ زبان اور اچھوتے مزاج کی وجہ سے جون ایلیا آج بھی مداحوں کے دِلوں ميں بستے ہيں، اِن کا 92 واں یوم...
شائع 14 دسمبر 2023 03:42pm
تصویر — فائل
تصویر — فائل

برجستہ کلام، سادہ زبان اور اچھوتے مزاج کی وجہ سے جون ایلیا آج بھی مداحوں کے دِلوں ميں بستے ہيں، اِن کا 92 واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے۔

جون ایلیا 14 دسمبر1931 کو بھارتی ریاست اُترپردیش میں اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام سید حسین سبط اصغر نقوی عرف ’جون ایلیا‘ تھا۔

وہ 1957 میں پاکستان ہجرت کرکے کراچی میں آباد ہوگئے اور ان کے مشہور شعری مجموعوں میں شاید، یعنی، گمان، لیکن، رموز اور گویا شامل ہیں۔

 پرانے دوست: جون ایلیا اور عبید اللہ علیم | ونٹیج پاکستان
پرانے دوست: جون ایلیا اور عبید اللہ علیم | ونٹیج پاکستان

جون ایلیا کے شعری مجموعوں ميں شايد، گويا، گمان شامل ہیں، جبکہ ايک شاندار نثر ’فرنود‘ کے نام سے شائع ہوئی لیکن ان کی زندگی میں ان کا ایک ہی شعری مجموعہ ’شاید‘ کے نام سے شائع ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: کیا دبلے پتلے جون ایلیا کو پہلوانی کا شوق تھا؟

مجموعے کی اشاعت میں تاخیر کے باوجود جون ایلیا اندرون و بیرون ملک ہونے والے مشاعروں میں بہت مقبول ہوئے، ان کی شاعری آج بھی زندہ ہے اور نوجوان نسل کو اردو ادب سے جوڑے رکھتی ہے۔

جون ایلیا جب اشعار پڑھتے تو سامعین پر سحر طاری ہوجاتا تھا، ان کا مخصوص اندازبیان بہت ہی مقبول تھا۔ دنیائے شعر و ادب کی منفرد شخصیت 8 نومبر 2002 کو اس فانی دنیا سے رخصت ہوگئے۔

Jaun Elia

Urdu Poet