Aaj News

پیر, اپريل 29, 2024  
20 Shawwal 1445  

اوپیک کی پالیسی سے خام تیل کی قیمت میں کمی کی امیدیں دم توڑ گئیں

حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی پر بھی رسد بڑھانے سے گریز قیمت نیچے نہیں آنے دے گا
شائع 02 فروری 2024 09:54am

تیل کی پیداوار اور رسد میں اضافے سے گریز نے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھادی ہے۔ جمعہ کو عالمی مندی میں تیل کے نرخوں میں اضافہ ہوگیا۔ اس کا بنیادی سبب بڑھتی ہوئی طلب کے مقابلے میں پیداوار اور رسد بڑھانے سے تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کا گریز ہے۔

اوپیک نے قیمتوں میں کسی بھی طرح کے گراوٹ روکنے کے لیے پیداوار اور رسد نہ بڑھانے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے امکان کی خبروں سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کچھ نیچے آئی تھی جس سے اوپیک کو خاصا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

برینٹ آئل میں سودے 50 سینٹ یا 0.6 فیصد کے اضافے سے 79 ڈالر 20 سینٹ فی بیرل پر بند ہوئے۔ دوسری طرف یو ایس ویسٹ ٹیکساس میں سودے 40 سینٹ کے اضافے سے 74 ڈالر 22 سینٹ فی بیرل پر بند ہوئے۔

تیل کی دونوں منڈیوں میں جمعرات کو قیمت میں کم و بیش 2 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ یہ کمی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی اطلاعات کا نتیجہ تھی۔

واضح رہے کہ بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز اور دیگر تجارتی جہازوں پر حوثی ملیشیا کے حملوں سے عالمی تجارت میں رخنہ پڑا ہے۔ متبادل راستے اختیار کرنے سے تیل اور دیگر تجارتی سامان کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

اوپیک مارچ میں طے کرے گی کہ پیداوار بڑھانی ہے یا منجمد رکھنی ہے۔ اوپیک اور روس کی قیادت میں تیل بیچنے والے ملکوں کے اتحاد (OPEC+) نے تیل کی یومیہ رسد میں 22 لاکھ بیرل کی کمی کر رکھی تاکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت مستحکم رہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اوپیک کا اچانک مئی سے تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان

اوپیک پلس ممالک کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا رجحان

اوپیک سے باہر کے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی طرف سے رسد سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران کم ہی رہے گی۔ امریکا بھی اپنی تیل کی پیداوار گھٹا رہا ہے۔ دوسری طرف امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو نے کہا ہے کہ سود کی شرح نقطہ عروج (5.25 تا 5.5 فیصد) پر ہے اور اب اس میں کمی واقع ہوگی۔

؎امریکی مرکزی بینک کی طرف سے سود کی شرح کم کیے جانے سے معاشی نمو کی راہ ہموار ہوگی اور تیل کی طلب بھی بڑھے گی۔

OPEC

crude oil

OPEC+

red sea

BRENT

HOUTHI MILITIA

US WEST TEXAS

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div