Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی دیگر جماعتیں مخالف، الیکشن کمیشن سماعت ملتوی

الیکشن کمیشن نے 23 نشستوں پر نوٹی فکیشن روک رکھے ہیں
اپ ڈیٹ 27 فروری 2024 04:33pm
فائل فوٹو ۔ اے ایف پی
فائل فوٹو ۔ اے ایف پی

قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے پانچ رکنی بینچ نے منگل کی صبح سماعت کی اور فریقین کو سن لیا تاہم سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔

مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی مخالفت کی ہے۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 23 مخصوص نشستوں پرنوٹی فکیشن روک رکھے ہیں اور یہ معاملہ حکومت اور صدر پاکستان عارف علوی میں تنازعے کا سبب بھی بنا ہوا ہے۔ نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے کے سبب صدر عارف علوی نے ایوان کو نامکمل قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری مسترد کردی تھی۔

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن نے منگل کو اوپن سماعت کی۔ دیگر جماعتیں بھی معاملے میں فریق بن گئی ہیں۔

ن لیگ کے اعظم نذیر تارڑ نے الیکشن کمیشن کے روبرو کہا کہ سنی اتحاد کونسل کی پارلیمنٹ میں کوئی منتخب نشست نہیں ہے، نہ ہی اس نے بطور جماعت الیکشن لڑا ہے لہذا کس طرح اسے مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے جواب میں کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین ذاتی حیثیت میں نہیں بلکہ بطور پارٹی پیش ہوئے ہیں، یہ معاملہ آپ الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیں۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بیرسٹرگوہر نے کہاکہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا بنیادی حق ہے، سمجھ نہیں آرہی دیگر جماعتوں کے اراکین کس حیثیت میں الیکشن کمیشن میں آئے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے تمام فریقوں کو سننے کے بعد بدھ تک سماعت ملتوی کردی۔ مخصوص نشستوں پر فیصلہ بدھ کو متوقع ہے۔

منگل کی صبح سنی اتحادکونسل کےسربراہ صاحبزادہ حامدرضاالیکشن کمیشن پہنچ گئے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹرگوہر، علی ظفر،بابراعوان پہنچے۔ جب کہ فاروق ایچ نائیک اورجہانگیرجدون بھی الیکشن کمیشن پر پہنچے ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) سے کیپٹن صفدر،عطاتارڑ،اعظم نذیرتارڑالیکشن کمیشن پہنچے۔

سماعت کا حکم نامہ جاری

سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے آج کی سماعت حکم نامہ جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن نے حکم نامے میں درخواست گزاروں کی تمام درخواستوں کو یکجا کردیا۔

حکم نامے کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی رکھنے والی جماعتوں کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ درخواست گزاروں کو درخواست کی نقول فراہم کی جائیں۔

مخصوص نشستوں سے متعلق کل دوبارہ سماعت ہوگی۔

مخصوص نشستیں ترپ کا پتہ

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کا فیصلہ تقریباً کر دیا ہے۔ صرف سنی اتحاد کونسل کی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم سنی اتحاد کونسل کے حصے میں آنے والی 23 نشستیں کسی دوسری جماعت کو الاٹ بھی نہیں کی گئیں۔

ان 23 نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ ترپ کا پتہ ثابت ہونے والا ہے۔ موجودہ پارٹی پوزیشن کے لحاظ سے چھ جماعتی حکمران اتحاد کے پاس آئینی ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت نہیں لیکن اگر الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کے حصے میں آنے والی نشستیں دیگر جماعتوں میں تقسیم کردیں تو حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی۔

سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن میں 21 فروری کو درخواست جمع کرائی تھی۔

reserved seats

Election Commission of Pakistan (ECP)

Election 2024

women reserved seats