Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

تعلیمی اداروں، اسپتالوں، بڑے پرچون فروشوں، ہوٹلوں کیلئے یکم جولائی سے پوائنٹ آف سیل سسٹم لازمی قرار

ایس آر او جاری، ٹرانسپورٹر، لیبارٹریز، شادی ہال، ہیلتھ سینٹر پر بھی اطلاق ہوگا
شائع 23 مارچ 2024 02:34am

فیڈرل بورڈ اف ریوریو نے نجی اسکولوں ہسپتالوں بڑے پرچون فروشوں، ہوٹلوں فٹنس سینٹرز سمیت درجنوں کاروباروں کے لیے پوائنٹ اف سیل سسٹم یکم جولائی 2024 سے لازمی قرار دے دیا ہے۔

ایف بی ار نے اس سلسلے میں جمعہ کے روز ایس ار او 428 (I)/2024 جاری کر دیا۔

ایس ار او کے تحت پوائنٹ اف سیل سسٹم کیلئے کاروباری اداروں کو ایف بی آر کے منظور کردہ سافٹ ویئر اور ہارڈویئر نصب کرنا ہوں گے۔ دوسری جانب ایسی ڈیوائسز فروخت کرنے والے وینڈرز سے کہا گیا ہے کہ وہ لائسنس کے حصول کے لیے ایف بی ار کو درخواستیں دیں۔

اس سے پہلے پوائنٹ اف سیلز سسٹم نصب کرنے کی ذمہ داری صرف بڑے پرچون فروشوں اور مخصوص بڑے کاروباروں پر ہی عائد ہوتی تھی۔

تاہم اب درجنوں پروفیشنل سروس پرووائڈرز، ہیلتھ کیئر پرووائڈرز ریٹیلرز بشمول مینوفیکچرر کم ریٹیلرز، ہول سیل، ریٹیلرز، امپورٹ کم ریٹیلرز کو ان کاروباروں کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے جہاں پوائنٹ اف سیل لازمی ہے۔

ایف بی ار نے فارن ایکسچینج کمپنیوں، کلبز، نجی تعلیمی اداروں نجی ہسپتالوں، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، شادی ہالوں، کوریئر سروسز، بیوٹی پارلرز، ہیلتھ کلبز، میڈیکل سروسز لیبارٹریوں، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس اور پرچون سروشوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی تنصیبات پر پوائنٹ اف سیل نصب کریں جو ایف بی ار کے نظام سے منسلک ہوگا۔

جن کاروباروں کو پوائنٹ اف سیل نصب کرنے کے لیے کہا گیا ہے ان میں سڑک کے ذریعے انٹرسٹی سفر کی سہولت فراہم کرنے والے ٹرانسپورٹرز بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ایسے فوٹوگرافرز، ویڈیو گرافرز اور ایونٹ مینجرز پر بھی اس نئے قانون کا اطلاق ہوگا جو 50 ہزار سے زائد فی ایونٹ فیس لیتے ہیں۔ اس سے کم فیس لینے والوں پر نئے قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔

طب کے شعبے میں دندان سازوں، پلاسٹک سرجنز، جانوروں کا علاج کرنے والے طبی ماہرین، ایکس رے لیبارٹریوں سمیت ہر طرح کے ایسے طبی ادارے کو پوائنٹ اف سیل نصب کرنا ہوگا جہاں 500 روپے سے زائد فیس لی جا رہی ہے۔

نجی اسکولز ، کالجز، جامعات، پروفیشنل انسٹیٹیوشنز اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان اداروں پر پوائنٹ اف سیلز کی تنصیب لازمی ہے جہاں پر فی بچہ ایک ہزار روپے سے زائد فیس وصول کی جا رہی ہے۔ جہاں فی بچہ فیس ایک ہزار روپے سے کم ہے وہاں پر پوائنٹ اف سیلز کی تنصیب لازمی نہیں۔

وہ کاروبار جنہیں پوائنٹ آف سیل نصب کرنے کی ضرورت نہیں

ایف بی ار نے ان کاروباروں کا ذکر بھی کیا ہے جہاں پر پوائنٹ اف سیلز درکار نہیں ہوگی۔ 45 مرںع فٹ سے کم جگہ پر قائم نان اے سی ہوٹلز اور چھوٹے نان اے سی ریسٹورنٹس فار پوائنٹ اف سیلز نصب کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اسی طرح جو ریٹیلرز کسی قومی یا بین الاقوامی چین سے مستحق ہیں انہیں الگ سے پوائنٹ اف سیلز نصب کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

وہ چھوٹے ریٹرز بھی اس نئے قانون سے مستثنی ہیں جہاں پچھلے 12 مہینے میں بجلی کا مجموعی بل 12 ہزار سے کم آیا ہو۔

اس کے علاوہ وہ ریٹیلر بھی مستثنی ہوں گے جن کی دکان ایک ہزار مربع گز سے چھوٹی ہے۔

جن بیوٹی پارلرز کلینکس اور مسائل سینٹرز میں ایئر کنڈیشنر مس نہیں انہیں بھی پوائنٹ اف سیلز کی تنصیب کے قانون سے اس میں ہوگا۔

انٹرسٹی سفر کی سہولت میسر کرنے والے وہ ٹرانسپورٹر بھی مستثنیٰ ہیں جن کی گاڑیوں کی تعداد پانچ سے کم ہے یا جن کی گاڑیاں ایئر کنڈیشنڈ نہیں۔

FBR

POS

Point of Sales

SRO

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div