Aaj News

پیر, اپريل 29, 2024  
21 Shawwal 1445  

ایم کیو ایم پولیس فورس کو متنازع بنا کر مجرموں کو فائدہ پہنچا رہی ہے، وزیر داخلہ سندھ

ایم کیو ایم جان لے چور ڈاکو کی کوئی ذات نہیں ہوتی، ضیاء الحسن لنجار
اپ ڈیٹ 07 اپريل 2024 09:39pm

وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پولیس فورس کو متنازع بنا کر مجرموں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔

ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے بیان پر سندھ کے وزیر داخلہ، قانون و پارلیمانی امور ضیاء الحسن لنجار نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح صوبے میں امن وامان کا قیام ہے۔

ضیاءالحسن لنجار نے کہا کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی کوشش ہے کہ صوبے سے ڈاکوؤں کا خاتمہ کیا جائے، الحمدللہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ہمیں اعتماد ہے، امن و امان کے قیام میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ پولیس کے جوانوں اور افسروں کی بھی شہادتیں ہوئی ہیں۔

وزیر داخلہ سندھ نے مزید کہا کہ آئی جی سندھ پولیس میں اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں، امن و امان کے قیام کے لئے تمام ادارے سنجیدہ ہیں، ایم کیو ایم حکومت میں ہو تو سب اچھا ہوتا ہے جب اقتدار سے باہر ہو تو انہیں نجانے سب برا کیوں نظرآتا ہے۔

ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ ایم کیو ایم جان لے چور ڈاکو کی کوئی ذات نہیں ہوتی، وہ ہماری نظرمیں صرف لٹیرے ہیں، لٹیروں اور معصوم شہریوں کی جانوں سے کھیلنے والوں کے ساتھ ہمیں اچھی طرح نمٹنا آتا ہے، کسی شہری کی جان جانے پر ہمیں آپ سے زیادہ دکھ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے مگرمچھ کے آنسو کون بہاتا ہے، امن وامان کا قیام ہماری ذمہ داری ہے جسے اچھی طرح نبھائیں گے، موبائل چوروں سے نجات کے لئے حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں، انشاء اللہ حکومت اور عوام مل کر صوبے بھر میں امن قائم کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے بھی ایم کیو ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کو بدامنی نگران حکومت سے ورثے میں ملی ہے، فورسز کو متنازع بنانے سے امن سبوتاژ کرنے والوں کو فائدہ ہوا ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ایم کیوایم کا بیانیہ پولیس کا مورال ڈاؤن کرنے کی کوشش ہے، ایم کیو ایم کے بیانیے کا مقصد صرف مجرموں کو فائدہ پہنچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کو قانون کی حکمرانی کو کمزور کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔

MQM Pakistan

interior minister sindh

Ziaulhassan Lanjar

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div