Aaj News

منگل, مئ 21, 2024  
12 Dhul-Qadah 1445  

وزارت خزانہ نے معاشی شرح نمو میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کا دعویٰ کردیا

بیرونی قرضوں اور بھاری سود کی ادائیگی مالی صورت حال کیلئے بڑا چیلنج قرار
شائع 30 اپريل 2024 03:48pm

وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کا دعویٰ کردیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ملکی معیشت کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق رواں ماہ مہنگائی 18.5 فیصد سے 19.5 فیصد کے درمیان جبکہ مئی 2024 میں مہنگائی مزید کم ہو کر 17.5 فیصد تک آنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلی اور دوسری سہہ ماہی میں شرح نمو بالترتیب 2.5 فیصد اور 1 فیصد رہی۔

سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس لگایا جارہا ہے یا نہیں؟ پاور ڈویژن کا اہم اعلامیہ

رپورٹ میں بیرونی قرضوں اور بھاری سود کی ادائیگی کو مالی صورت حال کیلئے بڑا چیلنج قرار دیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق 8 ماہ میں مالی خسارہ 34.8 فیصد اضافے سے 3224 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پائیدار معاشی ترقی کیلئے مالی ڈسپلن یقینی بنانا ہوگا۔

وزارت خزانہ کے مطابق اس سال معاشی گروتھ معتدل اور اگلے سال زیادہ بہتر رہے گی، مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مالی اور بیرونی شعبے میں بہتری آئی ہے، پہلی ششماہی میں زرعی شعبے میں 5 سے 8.6 فیصد بہتری آئی ہے تاہم بڑی صنعتوں کی کارکردگی ہدف کے مقابلے غیر تسلی بخش رہی۔

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، شرح سود 22 فیصد پر برقرار

رپورٹ کے مطابق 8 ماہ میں ٹیکس ریونیو 30 فیصد اضافے سے 6 ہزار 711 ارب روپے رہا، نان ٹیکس ریونیو میں دوگنا اضافہ ہوا اور یہ 2267 ارب روپے تک پہنچ گیا، 9 ماہ کے دوران برآمدات 9.3 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی اور ترسیلات زر 0.9 فیصد اضافے سے 21 ارب ڈالر رہیں۔

اس عرصے کے دوران درآمدات 8 فیصد کمی سے 38.8 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 87.5 فیصد کمی سے 50 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، براہ راست سرمایہ کاری 9.7 فیصد کمی سے ایک ارب 9 کروڑ ڈالر رہی، جبکہ زرمبادلہ ذخائر 8 ارب ڈالر اور ایکسچینج ریٹ 278 روہے سے تجاوز کرگیا۔

حکومتی قرضے: اس وقت ہر پاکستانی کتنے لاکھ کا مقروض ہے؟

وزارت خزانہ کے مطابق ترقیاتی اخراجات میں کمی آئی ہے، پرائمری سرپلس میں بہتری آئی ہے، زرعی قرضوں میں 33.6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ان کا حجم 1434 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔۔

رپورٹ کے مطابق نجی شعبے کو قرض فراہمی میں 54 فیصد کمی ہوئی اور صرف 88.6 ارب روپے جاری کیے گئے۔

رپورٹ میں آئی ایم ایف کے دوسرے اقتصادی جائزے اور 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا گیا جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا مظہر قرار دیا گیا ہے۔

pakistan economy

Ministry of Finance

Monthly Economic Update Outlook