Aaj News

جمعہ, مئ 17, 2024  
08 Dhul-Qadah 1445  

بِٹ کوئن کی قدر میں 2022 کے بعد کی بدترین کمی

امریکی شرحِ سود میں ریکارڈ اضافے کا ردِعمل، سرمایہ کاروں نے رقوم نکال لیں
شائع 02 مئ 2024 09:44am

بٹ کوئن کی قدر میں بدھ کو تیسرے دن بھی کمی واقع ہوئی اور یہ 2022 کے آخر سے ماہانہ بنیادوں پر بٹ کوئن کی بدترین سطح ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے فیصلے سے قبل سرمایہ کاروں نے بڑے پیمانے پر بِٹ کوئن سے اپنی رقوم واپس نکالی ہیں۔

دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کرپٹو کرنسی بِٹ کوئن ہے جس کی قدر میں اپریل کے دوران 16 فیصد کمی واقع ہوئی۔ زبردست تیزی کے بعد اس کی قدر 70,000 ہزار ڈالر تک پہنچنے پر سرمایہ کاروں نے خوب منافع کمایا۔

بٹ کوئن کی قدر آخری بار 4.7 فیصد کم ہو کر 57,055 ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو فروری کے آخر سے اس کی کم ترین قیمت ہے۔ ایتھر کی قیمت میں کمی نسبتاً کم ہے۔

بٹ کوئن کی قیمت اب مارچ کے 73,803 ڈالر کے ریکارڈ سے 22 فیصد کم ہے جو اسے تکنیکی طور پر فروخت کی مارکیٹ میں دھکیل رہی ہے۔ اربوں امریکی ڈالر کے مساوی سرمایہ کاری سے بِٹ کوئن قدر گزشتہ سال کے مقابلے میں دگنی ہوگئی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ کمی کے رجحان کا اصل سبب 2022 اور 2023 کی مندی کے دوران مارکیٹ میں داخل ہونے والے سرمایہ کاروں کے منافع میں اضافے کے ساتھ ساتھ ای ٹی ایف سرمایہ کاروں کی طرف سے بڑھتے ہوئے منافع کو قرار دیا جاسکتا ہے۔

US Federal Reserve

BIT COIN

RECORD DECRESE IN VALUE

INVESTORS OPTED FOR WITHDRAWL