Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

تباہ حال فلسطین سے مصر کیسے فائدہ اٹھا رہا ہے؟

مصری کمپنی مجبور فلسطینیوں سے من مانی فیس وصول کرنے لگی
شائع 04 مئ 2024 12:12pm
تصاویر بذریعہ: سوشل میڈیا
تصاویر بذریعہ: سوشل میڈیا

فلسطین میں جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ اسرائیل کی جانب سے کیا جا رہا ہے وہیں مصری کمپنی بھی فلسطینیوں سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔

مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق مصری کمپنی روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کی وجہ سے 2 ملین ڈالرز کما رہی ہے۔

اسرائیل فلسطین جنگ میں فلسطینی اپنے علاقے چھوڑ کر دیگر محفوظ مقامات پر پناہ لے رہے ہیں، ایسے میں فلسطینیوں کو بارڈر پار کرانے میں بھی فیس کے نام پر کرایے لیے جا رہے ہیں۔

مصر کے معروف کاروباری شخصیت اور مصری صدر عبدالفتح السیسی کے قریبی دوست کی کمپنی روزانہ کی بنیاد پر 2 ملین ڈالرز یعنی پاکستانی تقریبا 55 کروڑ سے زائد کی رقم بنتی ہے، کما رہی ہے۔

ہالہ کنسلٹلنگ اینڈ ٹورزم سروسز کے نام سے موجود اس فرم مصر کے قبائلی لیڈر اور کاروباری شخصیت ابراہیم آل اورگنی کی ہے، جس سے وہ فلسطینیوں سے ڈالرز میں رقم وصول کر رہے ہیں۔

رفاہ بارڈر پر اکلوتی سروس ہونے کے باعث فلسطینی اس کمپنی کی من مانی فیس ادا کرنے پر بھی مجبور ہیں۔

رفاہ بارڈر سے مصر میں داخلے کے لیے ایک نوجوان کو 5 ہزار ڈالرز یعنی 13 لاکھ روپے سے زائد ادا کرنے پڑ رہے ہیں جبکہ 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے ڈھائی ہزار ڈالر فیس مختص کی گئی ہے جو کہ پاکستانی 6 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین ماہ میں کمپنی کو کم سے کم 118 ملین ڈالرز یعنی پانچ اعشاریہ چھ بلین مصری پاؤنڈز کا منافع ہوا ہے۔ جو کہ پاکستانی 32 ارب روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے۔

دوسری جانب فروری میں منافع 20 ملین ڈالرز کے قریب تھا جو کہ مارچ میں 30 ملین ڈالرز سے بھی بڑھ گیا جبکہ اپریل میں 60 ملین کے قریب پہنچ گیا ہے۔

واضح رہے جنگ سے قبل رفاہ بارڈر سے جانے والے فی نوجوان کو فیس کی صورت میں 350 ڈالرز ادا کرنے پڑتے تھے۔

Palestine

Egypt

Israel Palestine conflict

tourism

RAFAH BORDER

Israel Gaza War