Aaj News

جمعہ, اکتوبر 11, 2024  
07 Rabi Al-Akhar 1446  

اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور، منتخب نمائندوں کی تعداد بڑھا دی گئی

موجودہ بل میں چیئرمین و وائس چیئرمین کے ساتھ ساتھ پندرہ مزید نمائندے بھی منتخب ہوں گے
شائع 26 اگست 2024 08:48pm

قومی اسمبلی میں ”وفاقی دارالحکومت اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2024“ اپوزیشن کی مخلافت کے باوجود کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے، بل کے تحت یونین کونسل سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد بڑھائی گئی ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2024 وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم نزیر تارڑ نے پیش کیا۔

ترمیمی بل کے مطابق اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد بڑھائی گئی ہے۔

اس سے پہلے یونین کونسل میں صرف چیئرمین و وائس چیئرمین کے عہدے تھے۔ تاہم، اب ترمیم کے مطابق موجودہ بل میں چیئرمین و وائس چیئرمین کے ساتھ ساتھ پندرہ مزید نمائندے بھی منتخب ہوں گے۔

یونین کونسل میں چیئرمین و وائس چیئرمین کے علاوہ نو ممبرز یونین کونسل بھی منتخب کئے جائیں گے۔

عمر ایوب نے حکومت سے فوری طور پر نئے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کرنے کا مطالبہ کردیا

نئی ترمیم کے تحت یونین کونسل سطح پر ایک کسان یا مزدور، ایک اقلیت اور ایک نوجوان بھی منتخب کیا جائے گا۔

یونین کونسل کی سطح پر تین خواتین بھی منتخب کی جائیں گی۔

یونین کونسل کی سطح پر کل پندرہ نمائندے ووٹ لے کر منتخب ہوں گے۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ یوسی سطح پر زیادہ افراد کی نمائندگی دینے سے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ہوگی، جتنے زیادہ بلدیاتی نمائندے یوسی سطح پر ہوں گے اتنے زیادہ عوام سے رابطے میں رہیں گے۔

بل کے مطابق جنرل سیٹوں پر امیدواروں کا انتخاب براہ راست ہوگا۔ جنرل کونسل کے امیدواروں کے انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔

انتخابی عمل کی تکمیل کے بعد یونین کونسل کا سیکرٹری اجلاس بلائے گا۔ سیکرٹری اجلاس میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔

حکومتی رویہ کی مذمت، پی ٹی آئی سمیت اپوزیشن کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ

بل کے مطابق اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں جاری کیا گیا تھا۔ اسلام آباد میں بلدیاتی حکومت کی مدت 14 فروری 2021 کو ختم ہوگئی تھی۔ الیکشن ایٹ کی شق 219 کے تحت چار ماہ میں انتخابات کرانا ضروری لازمی ہے۔

Islamabad Capital Territory Local Government Act 2015 Amendment