یوکرین کو کروز میزائل دینے پر روسی صدر برہم، ایٹمی حملوں کی مشق کا حکم دے دیا
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے دھمکی دی ہے کہ اگر امریکا اور یورپ نے یوکرین کو دفاعی اعتبار سے مضبوط بنانا ترک نہ کیا اور اُسے کروز میزائل فراہم کیے گئے تو روسی قیادت ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوگی۔
صدر پوٹن کا کہنا ہے کہ امریکا اور یورپ مل کر یوکرین کو اس قابل بنارہے ہیں کہ وہ روس میں دور تک حملے کرسکے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اُسے کروز میزائل دیے جارہے ہیں۔ یہ سب کچھ ناقابلِ برداشت ہے۔
ولادیمیر پوٹن کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرین جنگ میں کسی بھی حوالے سے شریک ہونے والے ممالک کو سوچ لینا چاہیے کہ ایسی صورت میں جنگ کا دائرہ وسعت اختیار کرسکتا ہے۔
دوسری طرف شمالی کوریا نے ایک اور انٹرکانٹینینٹل میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ یوکرین جنگ میں روسی فوج کے ساتھ لڑنے کے لیے 10 ہزار فوجی بھیجنے کے شمالی کوریا کے اعلان سے مغربی دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ امریکا اور یورپ کے بہت سے قائدین نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو اس جنگ میں کودنے سے باز رہنا چاہیے۔
شمالی کوریا کے حکمران کم جانگ اُن نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے لیے 10 ہزار فوجی روس بھیجنے کے اعلان پر یورپ یا کسی اور خطے کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ روس ہمارا سب سے بڑا حلیف ہے اس لیے دفاعی معاملات میں اُس کا ساتھ دینے کے لیے ہم کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔
کم جانگ اُن نے تین دن قبل کہا تھا کہ حالات کی نزاکت دیکھتے ہوئے شمالی کوریا ایسے انٹرکانٹینینٹل میزائل کا تجربہ کرسکتا ہے جس میں ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت ہو۔
امریکا اور جنوبی کوریا کے وزرائے دفاع نے شمالی کوریا کے حکمران کم جانگ اُن پر زور دیا ہے کہ وہ روس سے اپنے 10 ہزار فوجی واپس بلائیں۔ یہ فوجی روسی فوجیوں کی وردی میں سرحد پر مشقیں کر رہے ہیں۔ بہت جلد اِنہیں باضابطہ طور پر فرنٹ لائن کا حصہ بنادیا جائے گا۔