ہوم اسکولنگ میں بچوں کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا، برطانوی وزیرِاعظم
برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے ہوم اسکولنگ والے طلبہ کی سلامتی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دس سالہ پاکستانی نژاد برطانوی طالبہ سارہ شریف کے بہیمانہ قتل کے بعد بہت سے سوال ہیں جن کے جواب ملنا لازم ہے۔
بدھ کو سارہ کے والد اور سوتیلے والد پر قتل کی فردِ جرم عائد کردی گئی۔ اس مقدمے کی کارروائی کے دوران سارہ شریف پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ واضح انتباہی علامات کے باوجود چائلڈ پروٹیکشن سروسز کی ناکامی بھی ثابت ہوئی ہے۔
کیئر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ یہ کیس ہمیں بچوں کا تحفظ یقینی بنانے کی طرف متوجہ ہونے کی تحریک دیتا ہے، بالخصوص اُن بچوں کا تحفظ جن کی اسکولنگ گھر میں کی جارہی ہو۔
سارہ شریف اگست 2023 میں اپنے گھر میں مردہ ملی تھی۔ اُس کے جسم پر زخموں کے نشان تھے۔ ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، جسم کو جلایا گیا تھا اور کاٹنے کے نشانات بھی تھی۔ اُسے برسوں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
موت سے کئی ماہ قبل اُس کے والد عرفان شریف نے ہوم اسکولنگ کے نام پر اُسے اسکول سے نکال لیا تھا۔ اس سے قبل سارہ کی ٹیچر نے چائلڈ پروٹیکشن سروسز کو بتایا گیا تھا کہ سارہ کے جسم پر خراشیں ہیں۔ تب چائلڈ پروٹیکشن سروسز نے معاملات کی چھان بین تو کی تھی تاہم کوئی اقدام نہیں کیا تھا۔
عرفان شریف نے سارہ شریف کی والدہ اولگا شریف سے علیٰحدگی کے بعد بینش بتول سے شادی کی تھی۔ اِس دوران سارہ شریف کی کسٹڈی لی اور دی جاتی رہی۔
اولگا کی طرف سے عرفان شریف کے خلاف ناروا سلوک کے متعدد الزامات کے باوجود 2019 میں سارہ شریف کو عرفان شریف کی کسٹڈی میں دے دیا گیا۔ چلڈرنز کمشنر رچل ڈی سوزا کہتی ہیں کہ سارہ کی موت نے ہمارے چائلڈ پروٹیکشن سسٹم میں شدید نوعیت کی کمزوریوں کی نشاندہی کی تھی۔
رچل ڈی سوزا کہتی ہیں یہ تو محض پاگل پن ہے کہ کسی بچی کو خطرہ لاحق ہو اور اُسے اسکول سے نکالنے کی اجازت دی جائے۔ لازم ہے کہ جن بچوں سے ناروا سلوک کا خطرہ ہو اُن کی ہوم اسکولنگ پر پابندی لگائی جائے۔
محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ کوئی بھی بچہ سسٹم کے کسی سُقم کا شکار نہ ہو اور ساتھ ہی ساتھ ہوم اسکولنگ کی صورت میں بچوں کا تحفظ یقینی بنانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔
برطانوی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں دارالعوام کی لیڈر لیوسی پاول نے کہا ہے کہ بچوں کے معاشرتی کردار کے تحفظ اور ہوم اسکولنگ کے حوالے سے حفاظتی تدابیر سے متعلق تفصیلات جلد منظرِعام پر لائی جائیں گی۔
جمعرات کو شایع ہونے والی ایک چائلڈ سیف گارڈنگ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال اپریل تک ایک سال کے دوران انگلینڈ میں گندے سلوک یا غفلت سے 485 بچوں کی موت واقع ہوئی۔
عرفان شریف، بینش بتول اور سارہ کے تایا فیصل ملک کو، جسے قتل کے الزام سے تو بری کردیا گیا ہے تاہم اُس کی موت کا سبب بننے یا موت کو واقع ہونے دینے کے الزام کے تحت، منگل کو سزا سنائی جائے گی۔
Comments are closed on this story.