Aaj News

ہفتہ, جنوری 25, 2025  
25 Rajab 1446  

لاس اینجلس میں ہوائیں مزید تیز، آگ پھیلنے اور ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ

ہمیں قدرت سے رحم کی ضرورت ہے، نائب سربراہ کیلیفورنیا فائر ڈیپارٹمنٹ
اپ ڈیٹ 17 جنوری 2025 09:43am

لاس اینجلس میں تیز ہواؤں کے باعث آگ مزید پھیلنے کا خطرہ ظاہر کر دیا گیا ہے جو ممکنہ طور پر فائر فائٹرز کے لیے علاقے میں جنگل کی آگ پر قابو پانا مشکل بنا دے گا۔ یہ آگ گزشتہ ایک ہفتے میں کم از کم 25 افراد کو ہلاک اور سینکڑوں مکانات اور عمارتوں کو تباہ کر چکی ہے۔ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے کیونکہ اب بھی کئی لوگ لاپتہ ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی صبح تک لاس اینجلس میں 160 مربع کلومیٹر سے زائد کا ایک بہت بڑا علاقہ جلا کر راکھ کیا۔

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے اب تک 12000 سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ یو ایس نیشنل ویدر سروس نے بدھ کے روز شدید آگ کے حالات سے خبردار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہوائیں اور پہاڑوں میں 113 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی تیز ہوائیں آگ کو مزید بھڑکا سکتی ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق سات امریکی ریاستوں کے فائر فائٹرز، کینیڈا اور میکسیکو کی ٹیموں کے ساتھ مل کر آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں شامل ہو گئے ہیں۔

لاس اینجلس میں لگی آگ کی زد میں آکر ہالی وڈ اداکارہ چل بسی

امریکی میڈیا کے مطابق آگ بجھانے میں 12 ہزار فائر فائٹرز، 1100 سے زائد فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، جو اب تک آگ پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم کا کہنا ہے کہ موجودہ قدرتی آفت امریکی تاریخ میں بدترین بن چکی ہے۔ آگ لگنے کے باعث ہزاروں گھر تباہ اور ایک لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ لاس اینجلس کاؤنٹی میں، 150,000 سے زائد لوگ اب بھی انخلاء کے احکامات کے تحت ہیں، اور 700 سے زیادہ رہائشیوں نے 9 محفوظ علاقوں میں پناہ لی ہے۔

امریکی حکام کے مطابق آگ ممکنہ طور پر Palisades کے مقبول ہائیک ٹریل سے شروع ہوئی۔ آگ کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔

لاس اینجلس کی آگ میں ہالی ووڈ کا عالمی شہرت یافتہ سائن بھی بھسم؟ حقیقت کیا ہے

امریکی میڈیا کے مطابق کیلیفورنیا فائر ڈیپارٹمنٹ کے نائب سربراہ نے کہا ہے کہ ہمیں قدرت سے رحم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس فائر فائٹر ہیں، پانی ہے، ہمیں کچھ وقت درکار ہے۔

امریکی میڈیا نے مزید بتایا کہ آگ کب بجھے گی اس حوالے سے فوری طور پر صرف مفروضے ہی قائم کیے جاسکتے ہیں کیونکہ اس کا انحصار دیگر کئی عوامل کے ساتھ ساتھ ہوا کے چلنے یا نہ چلنے اور بارش کے ہونے یا ہونے پر ہے،کیلیفورنیا میں بارش کا موسم عام طور پر دسمبر سے مارچ تک ہوتا ہے اور رواں سال لاس اینجلس میں اب تک صرف 0.01 انچ بارش ہوئی ہے۔

Los Angeles Wildfire