افغان حکام کی رکاوٹ سے سبزیوں کے بیجوں کی افغانستان ترسیل رک گئی
پاک افغان بارڈر پر افغان حکام کی طرف سے ترسیل میں رکاوٹیں پیدا کئے جانے پر پشاور گڑمنڈی سے جانے والے سبزیوں کے بیجوں کی ترسیل رک گئی ہے، جس سے ہائبریڈ بیج کی مدت میعاد ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔
پشاور کی گڑ منڈی سے مختلف اقسام کی سبزیوں کے 80 فیصد بیج افغانستان برآمد کئے جاتے ہیں۔ جن میں پیاز، ٹماٹر، کھیرا، شلجم اور دیگر سبزیوں کے بیج شامل ہیں۔
گڑمنڈی سے سبزیوں کا بیج طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان جاتا ہے، لیکن پاک افغان کشیدگی سے درآمدات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
افغان حکام کی طرف سے بارڈر پر پابندی کی وجہ سے بیج کی ترسیل رک گئی ہے، جس سے ہائبریڈ بیج کی ایکسپائر ہونے کا اندیشہ ہے۔
صوبائی حکومت کے کاروبار کی مد میں دو فیصد پرافٹ کے مطالبے اور ٹیکسز نے بھی تاجروں کیلئے کاروبار مشکل کر دیا ہے۔
افغانستان سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد کہتے ہیں کہ افغانستان میں رواں سال اگر سبزیوں کی کاشت نہ ہوئی تو لوگوں کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پشاور کے سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر فضل مقیم نے آج نیوز کو بتایا کہ دونوں ممالک کے تاجر سرحد کی بندش کی مخالفت میں متحد ہیں، لیکن حکومت کی جانب سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
تجارتی حلقے کے مطابق چند سال قبل دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر کے قریب تھا اور حکام کو اکثر یہ دعوے کرتے سنا گیا کہ وہ جلد اسے پانچ ارب ڈالر تک پہنچانا چاہتے ہیں، تاہم اضافے کے بجائے اس میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔
Comments are closed on this story.