وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا ناقص کارکردگی پر سخت ایکشن، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ صحت کے انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ نے ناقص کارکردگی کے حامل ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم جاری کر دیا۔
اجلاس میں انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ (آئی ایم یو) کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ نااہل افسران کی جگہ میرٹ کی بنیاد پر پروفیشنل اور قابل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز تعینات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو معیاری علاج معالجے کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اور محکمہ صحت کو آئی ایم یو کی رپورٹس پر فوری ایکشن لینا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایات جاری کیں کہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حوصلہ افزائی کی جائے، اسپتالوں میں موجود غیر فعال طبی مشینری اور آلات کو فوری طور پر فعال بنایا جائے، سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے، تمام مراکز صحت کی مانیٹرنگ مزید مؤثر بنائی جائے اور عوامی فیڈ بیک حاصل کیا جائے، غیر حاضری کے عادی ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور مراکز صحت میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حاضری ہر صورت یقینی بنائی جائے۔
بریفنگ کے مطابق، آئی ایم یو کی جانب سے ماہانہ اوسطاً 3,972 مراکز صحت کے مانیٹرنگ وزٹس کیے جاتے ہیں، جن میں 3,428 وزٹس بنیادی مراکز صحت اور 544 وزٹس سیکنڈری مراکز صحت کے شامل ہیں۔
سال 2024 میں مجموعی طور پر 36,244 مانیٹرنگ وزٹس کیے گئے، جن میں 6,094 وزٹس ضم اضلاع میں ہوئے۔ یہ رپورٹس صفائی ستھرائی، طبی عملے کی کارکردگی، طبی آلات، ادویات کی دستیابی اور عوامی اطمینان پر مبنی ہوتی ہیں، جو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو فیصلہ سازی کے لیے فراہم کی جاتی ہیں۔
مزید برآں، آئی ایم یو کی جانب سے پاپولیشن ویلفیئر سینٹرز کی بھی مانیٹرنگ کی جاتی ہے اور گزشتہ سال تقریباً 9,000 وزٹس کیے گئے۔
وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت سے آئی ایم یو کی رپورٹس پر کی جانے والی کارروائیوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں اور واضح کیا ہے کہ صحت کے شعبے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
Comments are closed on this story.