Aaj News

پیر, مارچ 24, 2025  
23 Ramadan 1446  

جے یو آئی سے اپنا سیاسی کریئر شروع کرنے والے شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی میں جگہ کیسے بنائی؟

شیر افضل مروت اپنی نوجوانی میں بزنس ریکارڈر کا حصہ بھی رہے
شائع 13 فروری 2025 10:22am

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا۔ بدھ کی رات پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل فردوس شمیم نقوی کے دستخط سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے بعد ان کا پی ٹی آئی میں سفر ختم ہوتا نظر آرہا ہے۔

شیر افضل مروت نے 2017 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی اور 2018 کے انتخابات میں لکی مروت کے امیدواروں کی حمایت میں فعال کردار ادا کیا، تاہم مرکزی سطح پر کوئی بڑا عہدہ حاصل نہ کر سکے۔ ان کے والد، محمد عظیم خان بیگوخیل، امن کمیٹی کے رکن تھے اور 2012 میں انتہا پسندوں کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے۔

سیاست میں آنے سے قبل، شیر افضل مروت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن رہے۔ ان کی تعلیمی زندگی نمایاں رہی۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے ایم اے ہسٹری، ایم اے جرنلزم، اور ایل ایل بی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ وہ بزنس ریکارڈر اور پشاور سے شائع ہونے والے روزنامہ ”آج“ سے بھی وابستہ رہے۔

انہوں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کیا لیکن سرکاری ملازمت اختیار نہ کی۔ بعد میں، 1996 میں جوڈیشری کا امتحان پاس کرکے سول جج تعینات ہوئے۔ 2009-10 میں انہیں وفاقی وزیر ہاؤسنگ رحمت اللہ کاکڑ کے دور میں ڈی جی ہاؤسنگ اسلام آباد مقرر کیا گیا، تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔ بعد ازاں، وہ انگلینڈ چلے گئے، جہاں بار ایٹ لا اور قانون میں ماسٹرز کیا۔

وکالت کے میدان میں کامیابی کے بعد، شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور ابتدا میں لکی مروت میں پارٹی کی حمایت میں سرگرم رہے۔ تاہم، 2023 میں انہیں پی ٹی آئی کا سینئر نائب صدر مقرر کیا گیا، اور خیبرپختونخوا میں ورکرز کنونشنز کے ذریعے پارٹی کو متحرک کیا۔

نو مئی کے واقعات کے بعد وہ پارٹی کے نمایاں چہرہ بن کر ابھرے، مختلف مقدمات کا سامنا کیا، اور کئی بار گرفتار بھی ہوئے۔ ان کی شہرت اس وقت بڑھی جب ایک ٹی وی ٹاک شو میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان سے ان کی جھڑپ ہوئی، جس کے بعد وہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے۔

تاہم، پارٹی قیادت اور پالیسیوں پر کھل کر اظہارِ خیال کرنے کے باعث وہ تنازعات میں گھرتے گئے۔ پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ اختلافات شدت اختیار کر گئے، جس کے بعد بالآخر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا۔

Sher Afzal Marwat

Who is Sher Afzal Marwat