مصطفیٰ قتل کیس کا مرکزی ملزم ارمغان سینے کی تکلیف پر جناح اسپتال منتقل
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو ایف آئی اے حکام نے سینے میں تکلیف کی شکایت پر جناح اسپتال منتقل کیا۔ اسپتال میں ابتدائی طبی معائنے کے بعد ملزم کو دوبارہ ایف آئی اے حکام کی تحویل میں واپس منتقل کر دیا گیا۔
بعدازاں، ملزم ارمغان کو منی لانڈرنگ کیس میں پیش کیا گیا، جہاں ایف آئی اے حکام نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔ عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 24 اپریل تک توسیع کردی۔
ملزم ارمغان کی جانب سے خرم عباس ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ پیش کیا، تفتیشی افسر نے ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم مکمل طور پر صحتمند ہے، ملزم سے پرائیویٹ والٹ کے پاسورڈ اور ڈیجیٹل شواہد ریکور کرنے ہیں، اب تک کی تحقیقات میں مزید سراغ ملے ہیں، ملزم سے تفتیش مکمل کرنے کے لئے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔
ملزم ارمغان نے عدالت میں دوران حراست تشدد کا الزام لگایا، وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ارمغان کی میڈیکل رپورٹ حقائق پرمبنی نہیں، ارمغان کے طبی معائنے کی رپورٹ کو چیلنج کریں گے، عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 9 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
ایف آئی اے کی جانب سے پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا کہ ملزم ارمغان کے خلاف 2019 سے 2025 کے دوران دہشت گردی اور منشیات سمیت متعدد مقدمات درج ہیں ، ملزم کال سینٹر کے ذریعے غیر ملکیوں سے فراڈ کرتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم نے غیر قانونی طریقے سے حاصل رقم مرچنٹ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی تھی ،ملزم سے جیل میں کی گئی تفتیش میں منی لانڈرنگ کے شواہد ملے ،ملزم ارمغان نے ملازمین کے نام پر کھولے گئے سات اکاؤنٹ استعمال کر رہا تھا۔
ملزم ارمغان نے ان اکاوئنٹس کے ذریعے 21 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کیں، ملزم نے جنوری 2023 سے 23 ستمبر 2025 تک 15 کروڑ 50 لاکھ کی قیمتی گاڑیاں خریدیں، ملزم ارمغان سے گیارہ کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں برآمد کی جاچکی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم ارمغان دو آف لائن بٹ کوائن والٹ استعمال کر رہا تھا ،ایکسوڈس اور الیکٹرم نامی بٹ کوائن والٹ میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن موجود ہیں ،ان وائلٹس کے پاسورڈ تک رسائی ابھی نہیں ہوسکی ہے ، ملزم سے بے نامی ٹرانزیکشن اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے ،ملزم سے مزید ایک بلیک ریو گاڑی بھی برآمد کرنی ہے،ملزم کا مزید 9 دن کا ریمانڈ دیا جائے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ارمغان کے خلاف مقدمات کا عبوری چالان جمع کرانے کے لیے مزید مہلت دی جائے۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزم سے برآمد کیے گئے 18 لیپ ٹاپس کا پنجاب فرانزک لیبارٹری سے معائنہ کروانا باقی ہے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 24 اپریل تک توسیع کر دی۔
سماعت کے دوران ارمغان نے عدالت میں بیان دیا کہ مجھے ایف آئی اے نے نہیں مارا، آپ کے حکم پر میرا میڈیکل بھی کرایا گیا ہے۔ ملزم نے مزید کہا کہ اس کی اپنی والدہ سے ملاقات ہو چکی ہے اور انہوں نے والدہ کے کہنے پر خرم عباس اعوان ایڈووکیٹ کے وکالت نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔