Aaj News

منگل, مئ 13, 2025  
15 Dhul-Qadah 1446  

بلوچستان ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: ماہرنگ بلوچ سمیت 92 سے زائد کارکنوں کی رہائی کا حکم

ی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعاتکی جانب سے کارکنوں کی رہائی کے لیے پٹیشن دائر کی گئی تھی
شائع 28 اپريل 2025 02:16pm

بلوچستان ہائی کورٹ نے حکومت بلوچستان کو حکم دیا ہے کہ تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیے گئے ماہرنگ بلوچ، بیبو بلوچ، ماما غفار اور 92 سے زائد بلوچ کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ رہا ہونے والے تمام افراد کو کل عدالت میں پیش کیا جائے۔

آج ہونے والی سماعت کے دوران ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل مکمل کیے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس اعجاز سواتی اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے حکومت بلوچستان کو ہدایت دی کہ ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالتی فیصلے پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔

واضح رہے کہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ کی جانب سے ان سیاسی کارکنوں کی رہائی کے لیے پٹیشن دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ماہرنگ بلوچ، بیبو بلوچ، ماما غفار اور دیگر کارکنوں کو تھری ایم پی او کے تحت غیر قانونی طور پر گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔

سماعت کے موقع پر وائس چیئرمین بار کونسل راہب بلیدی ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ ایڈووکیٹ، چنگیز بلوچ ایڈووکیٹ، نادیہ بلوچ ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء بھی عدالت میں موجود تھے۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں اور سینکڑوں سیاسی کارکنوں کو غیر قانونی طور پر جیلوں میں قید رکھا گیا، مگر ہم انہیں اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے ثابت ہو گیا ہے کہ قانون کی حکمرانی ہی سب سے بڑی طاقت ہے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے، جب کہ تمام رہا ہونے والے افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا تاکہ ان کی رہائی کو قانونی طور پر مکمل کر کے مزید احکامات جاری کیے جا سکیں۔

Balochistan High Court

Baloch Yekjehti Committee