Aaj News

منگل, مئ 13, 2025  
15 Dhul-Qadah 1446  

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کیخلاف کیس غیر مؤثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیا

وفاقی حکومت کو نیا کمیشن بھی بنانا ہے تب بھی یہ کیس غیر مؤثر ہے، جسٹس محمد علی مظہر
شائع 30 اپريل 2025 04:54pm

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آڈیولیکس انکوائری کمیشن کے خلاف کیس غیر مؤثر ہونے کی بنیاد پر نمٹادیا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آڈیولیکس کمیشن کے سربراہ قاضی فائزعیسی ریٹائرہوگئے، ممبران سپریم کورٹ کے جج بن گئے، اگر وفاقی حکومت نے نیا کمیشن بھی بنانا ہے تب بھی یہ کیس غیرمؤثر ہے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے آڈیولیکس انکوائری کمیشن کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان پیش ہو کرمؤقف پیش کیا کہ اٹارنی جنرل نے بتانا ہے کیا آڈیولیکس پرنیا کمیش بنائیں گے یا نہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ اٹارنی جنرل دوسرے آئینی بینچ میں مصروف ہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ صرف اتنا بتا دیں کہ وفاقی حکومت نے آڈیولیکس پر کیا کرنا ہے؟

انکوائری کمیشن اور سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کے پٹیشنر ریاض حنیف راہی لاپتہ ہوگئے

ایڈشنل اٹارنی جنرل نے ہدایات لینے کے لیے مہلت کی استدعا کی تو جسٹس جمال خان مندوخیل نے سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیا مذاق بنایا ہوا ہے کبھی آپ آجاتے ہیں کبھی اٹارنی جنرل، صرف ہاں یا نہ بتانا ہے اور اٹارنی جنرل پیش نہیں ہوئے تو نہیں بتائیں گے؟ روزانہ ہم یہاں بیٹھ کربس ایک معاملے کو لٹکاتے رہیں کہ اٹارنی جنرل نہیں ہے۔

جسٹس امین الدین خان نے کیس غیر مؤثر ہونے کے ریمارکس دیے تو جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سیدھی سی بات ہے کہ آڈیولیکس کمیشن کے سربراہ قاضی فائزعیسی ریٹائرہوگئے، انکوائری کمیشن کے ممبر جسٹس نعیم اختر اور جسٹس عامرفاروق سپریم کورٹ کے جج بن گئے، وفاقی حکومت کو نیا کمیشن بھی بنانا ہے تب بھی یہ کیس اب غیرمؤثر ہے۔

بعدازاں عدالت نے کیس غیر مؤثر ہونے کی بنیاد پرنمٹا دیا۔

Supreme Court

Audio leaks Inquiry Commission

CONSTITUTIONAL BENCH

Justice Aminuddin

Constitutional Benches