Aaj News

ہفتہ, جولائ 12, 2025  
16 Muharram 1447  

امریکا یورینیم کی افزودگی ختم کرنا چاہتا ہے تو کوئی جوہری معاہدہ نہیں ہوگا، ایرانی وزیر خارجہ

ایران جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن اس کی خواہش نہیں، عباس عراقچی
شائع 24 مئ 2025 08:43am

روم میں ایران اور امریکا کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کا پانچواں دور کسی حتمی نتیجے کے بغیر اختتام پذیر ہوگیا، تاہم دونوں فریقین نے آئندہ بھی مذاکرات جاری رکھنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ اگر امریکا یورینیم کی افزودگی کو مکمل طور پر ختم کروانا چاہتا ہے، تو پھر کسی قسم کا جوہری معاہدہ ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن اس کی خواہش نہیں رکھتا۔

ایران کی جانب سے اس سخت مؤقف کے باوجود امریکی حکام نے مذاکرات کو تعمیری قرار دیا ہے۔

بنگلہ دیش میں سیاسی بحران: محمد یونس کی عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی

امریکی نمائندوں کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے، لیکن دونوں جانب کو ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی ٹھوس معاہدہ سامنے لایا جا سکے۔ مذاکراتی عمل میں بار بار رکاوٹوں کے باوجود فریقین کی آئندہ ملاقات پر آمادگی اس امر کا اشارہ ہے کہ عالمی برادری کے دباؤ اور باہمی مفادات کی روشنی میں یہ مکالمہ جاری رہ سکتا ہے۔

شمالی کوریا کے سربراہ جنگی جہاز کو پیش آئے حادثے پر برہم، حکام کی شامت آگئی

ذرائع کے مطابق، روم میں ہونے والے اس حالیہ دور میں تکنیکی امور اور ممکنہ پابندیوں کے خاتمے جیسے حساس معاملات پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، تاہم یورینیم کی افزودگی کا معاملہ مرکزی تنازع کی صورت میں ابھرا، جس پر کوئی سمجھوتہ نہ ہوسکا۔

US Iran Nuclear Talks

Abbas Aragchi