کے الیکٹرک کیلئے 7 سالہ نیا ٹیرف منظور، کراچی والوں کے بلوں پر کیا اثر پڑے گا؟
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے-الیکٹرک کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن ٹیرف درخواستوں پر FY 2023–24 سے FY 2029–30 تک کے لیے فیصلے جاری کر دیے ہیں۔ یہ فیصلے تفصیلی عوامی سماعتوں، تکنیکی جائزوں، اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کی آراء کی روشنی میں کیے گئے۔
نیپرا نے کے- الیکٹرک کے ٹیرف پر فیصلہ جاری کیا، یہ فیصلے صارفین پر براہ راست لاگو نہیں ہوں گے کیونکہ بجلی کی قیمتیں وفاقی حکومت کی یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت طے کی جاتی ہیں۔
کے-الیکٹرک نے سات سالہ ملٹی ایئر ٹیرف (MYT) کی درخواست دی تھی تاکہ سرمایہ کاری اور آپریشنل استحکام کو ممکن بنایا جا سکے۔ نیپرا نے ٹرانسمیشن کے لیے 12% اور ڈسٹریبیوشن کے لیے 14% ریٹرن آن ایکوئٹی (RoE) کی منظوری دی ہے، جبکہ کمپنی کی درخواست بالترتیب 15% اور 16.67% تھی۔
آئی ایم ایف مشن کا دورہ پاکستان مکمل، بجٹ تجاویز پر تعمیری مشاورت، اعلامیہ جاری
آپریشنل اور مینٹیننس اخراجات کے لیے کے-الیکٹرک کی درخواست پر بھی نظرثانی کی گئی۔ ٹرانسمیشن کے لیے 9.22 ارب روپے مانگے گئے، مگر نیپرا نے 6.66 ارب روپے کی منظوری دی۔ نیپرا نے CPI کے مطابق O&M میں اضافہ منظور کیا اور X-فیکٹر کی کٹوتی لاگو نہیں کی۔
ڈسٹریبیوشن نقصانات کے اہداف میں کے-الیکٹرک کی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست مسترد کی گئی۔ نیپرا نے یکساں کارکردگی معیار برقرار رکھتے ہوئے مقررہ نقصان اہداف کو نافذ رکھا۔
وفاقی بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل
غیر ملکی قرضوں پر سود اور اصل رقم کی شرح تبادلہ میں تبدیلی کو تسلیم کیا گیا ہے، اور ہیجنگ اخراجات کی بھی اصولی منظوری دی گئی ہے۔
ریگولیٹری وضاحت کے بعد، کے-الیکٹرک اب اپنے منصوبہ بند سرمایہ کاری اقدامات پر آگے بڑھ سکے گا، جس کا مقصد کراچی میں بجلی کی فراہمی، نظام کی بہتری، اور صارفین کو بہتر سروس فراہم کرنا ہے۔
Comments are closed on this story.