آپریشن وعدہ صادق سوم: اسرائیل دھماکوں سے لرز اٹھا، ایک ہی رات میں ایرانی حملوں میں 14 اسرائیلی ہلاک
ایران نے اسرائیل پر ایک اور بڑا میزائل حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 14اسرائیلی شہری ہلاک اور 380 سے زائد زخمی ہو گئے، جبکہ پینتیس افراد تاحال لاپتہ ہیں، ملبے کے پہاڑ جیسے ڈھیروں سے لاشیں نکالنے کا کام جاری ہے، ایرانی حملے کے دوران پہلے مرحلے میں 100 اور دوسرے مرحلے میں 50 میزائل داغے گئے۔ ان میزائل حملوں کے بعد مقبوضہ بیت المقدس، تل ابیب اور دیگر کئی اسرائیلی شہر دھماکوں سے گونج اٹھے۔ حملے کے نتیجے میں متعدد عمارتیں تباہ ہو گئیں، جبکہ ساحلی شہر حیفہ میں واقع آئل ریفائنری سمیت کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی، جس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔
ایران نے اسرائیل کا فوجی برتری کا غرور خاک میں ملا دیا ، آئرن ڈوم سمیت تمام دفاعی نظام ناکام ، اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب سمیت متعدد شہروں پر میزائلوں اور ڈرونز سے درجنوں حملے جاری ہیں ، اسرائیلی شہر غزہ کا منظر پیش کرنے لگے۔
اسرائیلی وزارت دفاع نے بھی دفاعی نظام کی ناکامی کو تسلیم کرلیا، ایرانی حملوں میں 14 اسرائیلی ہلاک اور380 افراد زخمی ہوگئے، 35 تاحال لاپتا ہیں ، ایرانی حملے کے بعد حیفہ کی آئل ریفائنری اور دیگر عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی ، اسرائیل کا سائنسی تحقیقاتی مرکز بھی اڑا دیا گیا۔
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ایک اور خطرناک موڑ اختیار کر گئی ہے۔ ایران نے رات گئے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کرتے ہوئے تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور ساحلی شہر حیفہ سمیت کئی علاقوں کو بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں اور ہائبرڈ ڈرونز سے نشانہ بنایا۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق، اس حملے میں 150 بیلسٹک میزائل داغے گئے جن کا ہدف اسرائیل کی اہم تنصیبات، خصوصاً حیفہ میں واقع آئل ریفائنری تھی۔ حملے کے نتیجے میں ریفائنری میں آگ بھڑک اٹھی، جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
وسطی اسرائیل کے علاقے ریہووٹ میں اسرائیلی سائنس یونیورسٹی اور اس میں قائم سائنسی تحقیقاتی مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائل حیفہ اور تامرا بستی میں گرے، جس سے کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ تل ابیب اور شمالی اسرائیل میں دھماکوں کی آوازیں دیر تک سنی جاتی رہیں جبکہ پورے ملک میں خطرے کے سائرن ایک بار پھر بج اٹھے۔
اسرائیل کا ایران کی آئل ریفائنری، دفاعی تنصیبات اور ریسرچ ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
ایرانی بیلسٹک اور ہاپر سونک کلسٹر میزائلوں اور ڈرونز نے تل ابیب اور اسرائیل کے وسطی اور شمالی اور جنوبی علاقوں کو نشانہ بنایا، حیفہ کی آئل ریفائنری اور دیگر علاقوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ ایرانی حکام کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو تیل فراہم کرنے والی تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی حملے میں استعمال کیے گئے میزائلوں میں عماد، غدر اور خیبر شکن شامل تھے، جبکہ ایران نے جدید ہائبرڈ ڈرون میزائل سسٹم کا بھی استعمال کیا۔ اسرائیلی آئرن ڈوم دفاعی نظام ان ایرانی ڈرونز کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہا۔
پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملوں میں خیبر بدر اور عماد، میزائل استعمال کیے گئے اگر اسرائیل باز نہ آیا تو آئندہ اس سے بھی بڑے حملے کیے جائیں گے۔
ایرانی نشریاتے ادارے ارنا کے مطابق ریہووٹ میں تحقیقی یونیورسٹی، ویزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کو بھی نقصان پہنچا۔ پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اسرائیل باز نہ آیا تو اس سے بھی بڑے اور مہلک حملے کیے جائیں گے۔
اسرائیلی فوج نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی جنگی طیارے شمالی اسرائیل کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
ایرانی ملٹری کا 1 گھنٹے میں 10 اسرائیلی جہاز گرانے کا دعویٰ
ایرانی حملے کے نتیجے میں ابتک 13 اسرائیلی شہری ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، تل ابیب کے جنوب میں واقع ساحلی شہر بیت یام پر میزائل حملے میں 6 افراد ہلاک اور سو زخمی ہوئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق ایرانی میزائل نے آٹھ منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا۔ شہر کے میئر نے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی۔ ایرانی حملوں کے بعد 35 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ ملبے سے مزید لاشوں کی تلاش جاری ہے۔
تمارا پر حملے میں دو اسرائیلی خواتین اور دو بچوں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے جبکہ حیفہ پر اسرائیلی حملے میں ایک بیس سالہ خاتون ہلاک ہوئی، حملوں میں 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، کچھ ایرانی میزائلوں کو اردن کی حدود میں روکا گیا تاکہ وہ اسرائیلی سرزمین تک نہ پہنچ سکیں۔
صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے، اور خطے میں ایک بڑی جنگ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے فوری مداخلت اور تحمل کی اپیلیں کی جا رہی ہیں۔
ایران کی جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی
دوسری جانب ایران نے جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی دیدی۔ اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل میں خط جمع کرا دیا۔
ایران نے ہتھیار ڈالنے والے اسرائیلی پائلٹوں کو عام معافی دینے کا اعلان کر دیا۔ ایرانی جنرل کمانڈ کے مطابق ہتھیار ڈالنے والے اسرائیلی پائلٹ محفوظ رہیں گے۔
Comments are closed on this story.