شوگر ایڈوائزری بورڈ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی
شوگر ایڈوائزری بورڈ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اہم اجلاس ہوا۔ اعلامیے کے مطابق شوگر ایڈوائزری بورڈ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں شوگر ملز مالکان کی من مانی کو قیمتوں میں اضافے کی اہم وجہ قرار دیا گیا، چینی کی فراہمی اور قیمتوں پر قابو پانےکے لیے سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ چند روز میں درآمدی چینی سے متعلق رسمی کارروائیاں مکمل کرلی جائیں گی۔
حکومت کا چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ
رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے درآمد کا فیصلہ ناگزیر ہو گیا، ملک بھر میں چینی کی سپلائی میں کمی کا سامنا ہے۔
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ چینی کی قلت پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات جاری ہیں، درآمدی چینی کو جلد مارکیٹ میں لایا جائے گا تاکہ صارفین کو ریلیف مل سکے۔
واضح رہے کہ 20 جون کو حکومت نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا، وزارت غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں توازن برقرار رکھنے کے لیے چینی درآمد کا فیصلہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ موجودہ حکومت نے جون سے لے کر اکتوبر 2024 کے دوران مجموعی طور پر 7 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی اور آخری بار اکتوبر میں 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
وفاقی حکومت نے چینی کی برآمد کے وقت فیصلہ کیا تھا کہ چینی کی ریٹیل قیمت ایک 145 روپے 15 پیسے فی کلو سے زیادہ ہونے پر چینی کی ایکسپورٹ فوری روک دی جائے گی تاہم دسمبر 2024 سے فروری 2025 کے دوران چینی برآمد بھی ہوتی رہی تھی، اور قیمتیں بھی اسی دوران مسلسل بڑھتی رہیں۔
Comments are closed on this story.