دبئی ایئر شو: بھارتی ’تیجس‘ لڑاکا طیارے سے متعلق 5 حقائق
بھارتی ساختہ ہلکے لڑاکا طیارے ’تیجس‘ کو اپنی جدید ڈیزائن، ملٹی رول صلاحیتوں اور 4.5 جنریشن خصوصیات کے باعث بھارت کے اہم ترین دفاعی منصوبوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
سنگل انجن اور سنگل سیٹر ہونے کے باوجود یہ طیارہ اپنی کارکردگی، پے لوڈ صلاحیت اور جنگی کردار کے اعتبار سے خطے میں اپنی نوعیت کی منفرد خصوصیات رکھتا ہے۔
حادثے کے بعد این ڈی ٹی وی نے تیجس طیارے سے متعلق 5 اہم حقائق جاری کیے ہیں، جو درج ذیل ہیں:
1. سنگل سیٹر اور ٹو سیٹر ورژن
تیجس بنیادی طور پر ایک سنگل سیٹر لڑاکا طیارہ ہے۔ تاہم بھارتی فضائیہ اور بھارتی بحریہ اس کا ٹو سیٹر ٹرینر ورژن بھی استعمال کرتی ہیں۔ اس طیارے کی پہلی آزمائشی پرواز 2001 میں TD-1 کے طور پر ہوئی، جبکہ دوسرے سیریز پروڈکشن (SP2) طیارے کی پہلی پرواز 22 مارچ 2016 کو انجام دی گئی۔
2. زیادہ سے زیادہ پے لوڈ اور وزن
یہ ہلکا لڑاکا طیارہ زیادہ سے زیادہ 4,000 کلوگرام پے لوڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا زیادہ سے زیادہ ٹیک آف وزن 13,300 کلوگرام ہے، اور یہ ایک سنگل انجن اور سنگل پائلٹ کے ساتھ آپریٹ ہوتا ہے۔
3. 4.5 جنریشن ملٹی رول فائٹر
تیجس کو 4.5 جنریشن کے ایک ملٹی رول لڑاکا طیارے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جو فضائی جنگ کے ساتھ ساتھ زمینی آپریشنز میں بھی قریبی فضائی مدد فراہم کرتا ہے۔
4. زمینی اور فضائی دونوں محاذوں پر کردار
یہ طیارہ نہ صرف فضائی حملوں کے لیے استعمال ہوتا ہے بلکہ میدانِ جنگ میں زمینی دستوں کو فوری فضائی مدد فراہم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
5. ’میک اِن انڈیا‘ پروگرام کے تحت بڑا فیصلہ
اگست میں بھارتی حکومت نے دفاعی پیداوار میں خودکفالت کے منصوبے کے تحت 97 اضافی LCA Tejas Mark-1A لڑاکا طیاروں کی خرید کی منظوری دی، جو بھارتی فضائیہ کی طاقت میں اضافہ کے لیے ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
تاہم جمعے کی دوپہر دبئی میں جاری ایئر شو کے آخری روز فضائی مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی ساختہ لڑاکا طیارہ ’تیجس‘ (Tejas) ال مخطوم ایئر پورٹ کے قریب حادثے کا شکار ہو کر تباہ ہوگیا۔
حادثے میں طیارے کا پائلٹ بھی جان کی بازی ہار گیا۔ بھارتی فضائیہ نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے باضابطہ انکوائری شروع کی جا رہی ہے۔

تیجس طیارہ حادثے کے بعد بھارت کی دفاعی کمپنی Hindustan Aeronautics Limited (HAL)، جو طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور انجنوں کی تیاری اور دیکھ بھال کرتی ہے، کے شیئر بھی مارکیٹ میں گر گئے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق اس انکوائری کے نتائج کی روشنی میں طیارے کی سیفٹی پروٹوکولز اور تکنیکی اصلاحات میں ممکنہ تبدیلیاں متوقع ہیں۔ تاکہ تیجس طیارے کی کارکردگی اور حفاظتی معیار کا جامع جائزہ لے۔
خیال رہے کہ ’تیجس‘ طیارے کی پہلی آزمائشی پرواز کے بعد 23 برس میں کریش ہونے کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل مارچ 2024 میں بھی تیجس طیارہ بھارتی ریاست راجستھان کے جیسل میر میں گِر کر تباہ ہوا تھا، جس میں پائلٹ محفوظ طور پر باہر نکل آیا تھا۔













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔