راولپنڈی: لڑکی کے بال کاٹنے میں ملوث افراد افغان باشندے ملوث نکلے، سنگین انکشافات
راولپنڈی میں لڑکی کے بال کاٹنے کے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ابتدائی تحقیقات میں سنگین انکشافات سامنے آگئے جب کہ واقعے میں ملوث 2 ملزمان افغان شہری نکلے۔
راولپنڈی میں لڑکی کے بال کاٹنے کے واقعے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ واقعے میں ملوث دونوں ملزمان افغان شہری ہیں جنہوں نے مبینہ طور پر جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنا رکھے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان پہلے بھی مختلف جرائم میں ملوث رہ چکے ہیں۔ ملزمان کے خلاف چوری، ڈکیتی اور منشیات فروشی کے مقدمات کا ریکارڈ موجود ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ دونوں افراد راولپنڈی کی یونین کونسل نمبر 22 میں رہائش پذیر تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کی شناخت، جعل سازی اور سابقہ جرائم سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے جب کہ واقعے سے متعلق دیگر پہلوؤں کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں لڑکی کو اغوا کرکے اس کے بال کاٹنے اور تشدد کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں چند افراد کو لڑکی کے بال زبردستی کاٹتے دیکھا گیا، جس کے بعد ابتدائی طور پر وفاقی پولیس نے چھان بین کی تاہم وقوعہ راولپنڈی میں پیش آنے پر معاملہ راولپنڈی پولیس کو ریفر کردیا گیا تھا۔
بعد ازاں سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے پولیس ٹیم تشکیل دے کر قانون کے مطابق کارروائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
پولیس کے مطابق تحقیق کی گئی تو واقعہ کرسچن کالونی، پانی والی ٹینکی کے قریب پیش آنے کا پتہ چلا، جس پر سرکار کی جانب سے ڈی ایف سی اسد حسین کی مدعیت میں ایک سے زیادہ افراد کی جانب سے بال زبردستی کاٹنے کی دفعات 337(V) / 34 ت پ کے تحت درج کرلیا گیا تھا۔
مقدمہ درج کرکے سب انسپکٹر ذوالفقار حیدر کو تفتیشی افسر مقرر کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق رات گئے چھاپوں کے دوران 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔