عمران خان کو اڈیالہ جیل سے فی الوقت کہیں اور منتقل کرنے کا کوئی امکان نہیں: جیل ذرائع
کچھ بیانات اور سوشل میڈیا پر افواہوں کے بعد اڈیالہ جیل ذرائع نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کو اڈیالہ جیل سے فی الوقت کہیں اور منتقل کرنے کا کوئی امکان نہیں۔
اڈیالہ جیل ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبریں قیاس آرائی کے سوا کچھ نہیں، وہ اڈیالہ جیل میں موجود ہیں ان کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔
جیل ذرائع نے بتایاکہ پمز اسپتال کے 5 رکنی ڈاکٹرز کی ٹیم نے حال ہی میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا مکمل طبی معائنہ کیا، عمران خان مکمل طور پر صحت مند ہیں، ان کی سیکیورٹی اور کھانے کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔
جیل ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، ان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی پر کوئی بات زیر غور نہیں۔
عمران خان کی اڈیالہ جیل سے ممکنہ منتقلی، حکومت کے پاس کون سے آپشنز ہیں؟
اس سے قبل پی ٹی آئی بھی یہ واضح کرچکی ہے کہ عمران خان کو جہاں بھی منتقل کیا جائے گا، ان کی بہنیں، پی ٹی آئی رہنما اور عوام اسی عزم اور جذبے کے کےساتھ وہاں پہینچیں گے۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو عوام اور عوام کو بانی سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔
خیال رہے کہ خبر سامنے آئی تھی کہ حکومت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور شروع کردیا۔
اس حوالے سے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات اختیار ولی نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں قیدی کو کسی اور صوبے میں منتقل کیا جائے، یہ لوگ ملکی وقار اور ترقی پر آئے روز حملہ آور ہو رہے ہیں۔
اختیار ولی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، اڈیالہ جیل کے باہر مسلسل احتجاج نے شہریوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے اور اس صورت حال میں حکومت کو سیکیورٹی و انتظامی اقدامات پر نظرثانی کرنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ احتجاج کے نام پر فتنہ و فساد پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔













