جرمنی کا افغان مہاجرین کے خلاف سخت فیصلہ، پناہ گزین پروگرام ختم کرنے کا اعلان

جرمن حکومت نے 640 افغان پناہ گزینوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
شائع 15 دسمبر 2025 05:52pm

جرمنی نے افغان مہاجرین سے متعلق ایک بڑا اور سخت فیصلہ کرتے ہوئے افغان پناہ گزین پروگرام فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور 640 افغان پناہ گزینوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

خبر رساں ادارے ڈیلی ٹائمز کے مطابق پیر کو جرمن حکومت نے افغان پناہ گزینوں کی آبادکاری کا پروگرام فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد سیکڑوں افغان شہریوں کی جرمنی منتقلی کا عمل روک دیا گیا ہے۔

جرمنی نے یہ فیصلہ سیکیورٹی خدشات، جرائم میں ملوث افغان باشندوں اور افغانستان میں طالبان حکومت کی شدت پسندانہ پالیسیوں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق جرمنی نے افغانستان کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بھی محدود کر دیے ہیں جب کہ افغان طالبان پر دہشت گرد نیٹ ورکس کی سرپرستی کے الزامات نے عالمی برادری میں تشویش بڑھا دی ہے۔ جرمن حکومت کا مؤقف ہے کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے اب کوئی نئی انٹری ممکن نہیں۔

جرمنی نے 640 افغان پناہ گزینوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جب کہ پہلے کیے گئے وعدے اور عہدنامے بھی واپس لے لیے گئے ہیں۔ ان مہاجرین میں جرمن فوج کے سابق مقامی عملے، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔

جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز نے اعلان کیا کہ افغان مہاجرین کے لیے خصوصی پروگرام ختم کیا جا رہا ہے اور ہجرت سے متعلق پالیسیوں کو مزید سخت بنایا جائے گا۔

جرمن وزارت داخلہ نے بھی واضح کیا ہے کہ جو افغان شہری جرمنی آنے کے منتظر تھے، ان کے داخلے کے امکانات اب ختم ہو چکے ہیں۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر جرمنی کی اب کوئی سیاسی دلچسپی باقی نہیں رہی۔ افغان شہریوں کو بھیجی گئی ای میل میں بتایا گیا ہے کہ رہائشی قانون کی شق 22 کے تحت جرمنی میں داخلے کی کوئی قانونی بنیاد موجود نہیں۔

جرمنی نے 2024 کے دوران 28 افغان شہریوں کو مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ملک بدر کیا، جبکہ 2025 میں مزید 81 افغان باشندوں کو ڈی پورٹ کیا گیا۔ اسی تناظر میں آسٹریلیا نے بھی کینبرا میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کے منصوبے کا عندیہ دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر افغان طالبان کی شدت پسندی اور دہشت گرد عناصر کی سرپرستی کا سلسلہ نہ رکا تو افغانستان کو مزید عالمی تنہائی اور سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Germany

afghan refugee

Illegal Afghan Residents

Illegal immigrants

AfghanTaliban

Afghan refugee program