ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں بانی ایم کیو ایم ملوث ہیں، مصطفیٰ کمال
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر مرکزی رہنما و وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین ملوث ہیں جس کی ساری تفصیل بھی موجود ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ کا حال ہی میں لندن میں انتقال ہوا، اور ان کی وصیت تھی کہ وہ پاکستان میں دفن ہوں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا بانی ایم کیوایم ڈرامہ باز آدمی ہے، بانی ایم کیو ایم نے لاش کے لیے چندہ لینے کی اپیل کی، ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ کی لاش پر بانی ایم کیوایم نے ناٹک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاش پاکستان بھیجنے کے لیے لاکھوں پاؤنڈ کا چندہ وصول کیا گیا، جبکہ حالیہ دنوں میں ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ کے انتقال پر بھی نام نہاد بانی ایم کیو ایم نے واویلا مچایا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میت پاکستان بھیجنے کے نام پر دنیا بھر سے چندہ جمع کیا گیا، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تکیے کے نیچے سے پانچ لاکھ پاؤنڈ اور دفتر سے چھ لاکھ پاؤنڈ برآمد ہوئے، مگر عمران فاروق کی اہلیہ کے لیے چھ ہزار پاؤنڈ بھی موجود نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران فاروق کے انتقال کے بعد اہلخانہ سے کوئی رابطہ نہیں رکھا گیا۔
مصطفیٰ کمال نے الزام لگایا کہ عمران فاروق کے قتل میں بانی ایم کیو ایم ملوث ہیں اور انہوں نے قاتلوں کو سالگرہ کا تحفہ دے کر ایک سنسنی خیز کھیل کھیلا۔ انہوں نے کہا کہ عمران فاروق کے قتل کی تمام تفصیلات ان کے پاس موجود ہیں اور اصل قاتلوں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پوری نسل برباد کرچکا ہے اور اب بھی برباد کررہا ہے، یہ 40 سالوں میں کتنے لوگوں کو کھا گیا، اب بھی کھا رہا ہے، عمران فاروق کے بچوں سے درخواست کرتا ہوں کہ بانی سے رابطہ نہیں کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی ایم کیو ایم لاشوں پر آئٹم سانگ کرتے ہیں اور برطانیہ کی عدالتوں میں عمران فاروق کے قتل کے کیس کُھلوانے سے گریز کرتے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے الزام عائد کیا کہ بانی ایم کیو ایم گزشتہ 25 سال سے را سے پیسے وصول کر رہے تھے اور مہاجروں کے حقوق کے نام پر اپنے ذاتی مفادات پورے کر رہے ہیں۔
انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ بانی ایم کیو ایم قومی مجرم اور ملک کا غدار ہے، اور یہ شخص قوم کے بچوں کو نقصان پہنچا چکا ہے۔ مصطفیٰ کمال نے وعدہ کیا کہ وہ برطانیہ جا کر عمران فاروق قتل کیس میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں اور عوام کے لیے آواز بلند کریں گے۔
وفاقی وزیر نے زور دے کر کہا کہ ایسے لوگ خود اپنی موت کا انتظام کرتے ہیں اور پھر دوسروں کے سوگ پر بھی چھاپہ مارتے ہیں۔ مصطفیٰ کمال نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص اپنی وزارت کے اختیارات استعمال کرتے ہوئے عوام کے حقوق پر پردہ ڈالنے میں بھی مصروف رہا ہے۔













