Live
world

اسپورٹس برانڈ ’ریبوک‘ کی اسرائیلی جرسیوں سے لوگو ہٹانے کی تردید

'ہم سیاست نہیں کرتے، ہم کھیل کرتے ہیں'، ریبوک ترجمان
شائع 01 اکتوبر 2025 12:27pm

عالمی کھیلوں کے ساز و سامان بنانے والی کمپنی ’ریبوک‘ نے اسرائیل کی قومی فٹ بال ٹیم کے جرسیز سے اپنا لوگو ہٹانے کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے، جبکہ اسرائیل فٹ بال ایسوسی ایشن (آئی ایف اے) سے وابستہ کمپنیوں کے خلاف بین الاقوامی بائیکاٹ کی اپیلیں بڑھ رہی ہیں۔

اس تنازعے کی ابتدا اس وقت ہوئی جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ریبوک نے اپنے اسرائیلی ڈسٹری بیوٹر ’ایم ایس جی‘ کو قومی ٹیم کے لیے فراہم کیے گئے جرسیز سے لوگو ہٹانے کی ہدایت دی۔

پاکستانی باکسر نے بنکاک میں بھارت کو رسوا کردیا، سمیر خان عالمی چیمپئن بن گئے

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی رپورٹس میں کہا گیا کہ یہ اقدام بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ، سیکشنز ( بی ڈی ایس) تحریک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے تحت کیا گیا۔ آئی ایف اے نے ممکنہ قانونی کارروائی کی دھمکی دی اور ریبوک پر الزام لگایا کہ وہ بائیکاٹ کے دباؤ کے سامنے جھک گئی۔

شعیب اختر کی بھول پر ابھیشیک بچن نے پاکستان ٹیم کو ٹرول کر دیا

ریبوک کے ایک ترجمان نے 30 ستمبر کو رائٹرز سے بات کرتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

AAJ News Whatsapp

انہوں نے کہا، ’ریبوک اپنی ثقافتوں کو میدان کے اندر اور باہر متحد کرنے کے ریکارڈ پر فخر محسوس کرتی ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کہ ریبوک نے آئی ایف اے سے قومی ٹیم کے جرسیز سے اپنا لوگو ہٹانے کی ہدایت دی، بالکل غلط ہیں۔ ہم اپنی برانڈ اور مقامی لائسنس ہولڈر کی آئی ایف اے کے ساتھ وابستگی کو جاری رکھیں گے۔ ہم سیاست نہیں کرتے، ہم کھیل کرتے ہیں۔‘

آئی ایف اے نے بھی تصدیق کی ہے کہ قومی ٹیم کے بین الاقوامی میچز کے لیے آفیشل جرسیز میں ریبوک کا لوگو پہلے کی طرح موجود رہے گا۔ اسرائیل کے کھلاڑی، جو ریبوک کے اسپانسرڈ جرسیز پہنے ہوئے تھے، نے 5 ستمبر کو مالڈوا کے خلاف ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ سے قبل چیسینا میں گروپ فوٹو کے لیے پوزبھی دیا۔

البانیا نے کرپشن کے خاتمے کے لیے دنیا کا پہلا ورچوئل وزیر متعارف کرا دیا

اس ملک میں عوامی ٹینڈرز طویل عرصے سے کرپشن کے سکینڈلز کا شکار رہے ہیں۔
اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2025 03:15pm

البانیا کے وزیراعظم ایڈی راما نے دنیا کا پہلا ورچوئل AI وزیر مقرر کیا ہے، جسے عوامی ٹینڈرز کی نگرانی سونپی گئی ہے تاکہ کرپشن کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔

وزیراعظم راما نے سوشلسٹ پارٹی کے اجلاس میں اپنی نئی کابینہ پیش کرتے ہوئے نئے رکن کا تعارف کرایا، جس کا نام ”دییلا“ رکھا گیا ہے، جس کا مطلب البانیا میں ”سورج“ ہے۔

راما نے کہا، ”دییلا پہلا ایسا رکن ہے جو جسمانی طور پر موجود نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تخلیق کیا گیا ہے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ، دییلا کو تمام عوامی ٹینڈرز کی نگرانی اور فیصلے کرنے کی ذمہ داری دی جائے گی، جس سے یہ 100 فیصد کرپشن سے پاک رہیں گے اور ہر عوامی فنڈ کی شفافیت مکمل ہو گی۔

راما کے مطابق حکومت کے مختلف وزاراتی محکموں سے یہ ذمہ داری مرحلہ وار AI کے سپرد کی جائے گی تاکہ:

ہر ٹینڈر میں تمام عوامی اخراجات 100 فیصد شفاف ہوں

حکومت کی طرف سے پرائیویٹ کمپنیوں کے ٹینڈرز کا غیر جانبدارانہ جائزہ لیا جائے

رشوت، دھمکیاں اور مفاد پرستی جیسے مسائل ختم ہوں

دییلا کو جنوری 2025 میں بطور ڈیجیٹل اسسٹنٹ لانچ کیا گیا تھا، یہ ایک خواتین کی شکل میں ورچوئل نمائندگی رکھتی ہے جو البانیا کے روایتی لباس میں ملبوس ہوتی ہے اور صارفین کو صوتی احکامات کے ذریعے 95 فیصد سرکاری خدمات تک رسائی فراہم کرتی ہے۔

دییلا کی تقرری کو البانیا کی حکومت میں ٹیکنالوجی کے فعال کردار کے طور پر سراہا گیا ہے، کیونکہ یہ اقدام صرف ٹول کے طور پر نہیں بلکہ حکومت میں فعال شریک کے طور پر AI کو متعارف کراتا ہے۔

تاہم ہر کسی کو یہ قدم قائل نہیں کر سکا۔ ایک فیس بک صارف نے تبصرہ کیا:

”البانیا میں، حتیٰ کہ دییلا بھی کرپٹ ہو جائے گی۔“

البانیا میں عوامی ٹینڈرز طویل عرصے سے کرپشن کے سکینڈلز کا شکار رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، ملک بین الاقوامی گینگز کے لیے بھی معروف ہے جو منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والے فنڈز کو سفید کرتے ہیں۔

AAJ News Whatsapp

ایڈی راما، جنہوں نے حالیہ انتخابات میں چوتھی بار وزیراعظم کے طور پر کامیابی حاصل کی، جلد ہی اپنی نئی کابینہ کو پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔ان کا مقصد البانیا میں عوامی انتظامیہ میں کرپشن کا خاتمہ اور ملک کو 2030 تک یورپی یونین میں شامل کرانا ہے۔

یہ اقدام نہ صرف شفافیت کو فروغ دیتا ہے بلکہ البانیا کی EU میں شمولیت کی کوششوں میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حکومتی عہدے پر AI کی نمائندگی کی گئی اور یہ قدم ٹیکنالوجی اور گورننس کے ملاپ کی نئی مثال قائم کرتا ہے۔

ترکیہ میں X، یوٹیوب اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز تک رسائی محدود کر دی گئی

پابندی مرکزی اپوزیشن پارٹی کی عوامی ریلیوں کے مطالبے کے بعد لگائی گئی۔
اپ ڈیٹ 08 ستمبر 2025 01:47pm

ترکیہ کی حکومت نے ملک بھرمیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس (سابقہ ٹوئٹر)، یوٹیوب، انسٹاگرام، فیس بک، ٹک ٹاک اور واٹس ایپ سمیت دیگر تک رسائی محدود کر دی ہے۔

دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی نگرانی کرنے والے پلیٹ فارمز’نیٹ بلاکس’ کے مطابق حکومت نے اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کے احتجاج کے پیش نظر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک عوام کی رسائی محدود کی ہے۔

سی ایچ پی نے استنبول میں اپنے ہیڈکوارٹر کے ارد گرد پولیس کی جانب سے رکاوٹیں لگانے کے بعد عوامی ریلیوں کا مطالبہ کیا تھا۔

برطانوی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ترکیہ کی فریڈم آف ایکسپریشن ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی کے مسائل اتوار کی شام 8:45 پر شروع ہوئے، جب ان پلیٹ فارمز کی بینڈوتھ محدود کر دی گئی۔

فریڈم آف ایکسپریشن ایسوسی ایشن انٹرنیٹ پر مقامی سنسرشپ کی نگرانی کرتی ہے۔

AAJ News Whatsapp

ترکیہ کے ’ایکسیس پرووائیڈرز یونین‘ نے سوشل میڈیا تک رسائی محدود کرنے سے متعلق معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیاہے۔ ’ایکسیس پرووائیڈرز یونین‘ ترکیہ میں انٹرنیٹ بلاکنگ کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کا ذمہ دار ہے۔

اپولو 13 مشن کے کمانڈر جِم لُویل97 سال کی عمر میں چل بسے

ان کی زندگی ناسا، خلا اور انسانی حوصلے کی ایک روشن مثال ہے
اپ ڈیٹ 09 اگست 2025 12:41pm

1970 کے تاریخی اپولو 13 مشن کی قیادت کرنے اور ایک ممکنہ سانحے کو ناسا کی سب سے بڑی کامیابیوں میں بدلنے والے معروف امریکی خلا باز جِم لویل 9 اگست 2025 کو 97 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ناسا نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا، ”جم کے حوصلے، قیادت اور ثابت قدمی نے نہ صرف قوم کو چاند کی جانب بڑھنے میں مدد دی، بلکہ ایک انتہائی نازک موقع پر، جب مشن ناکامی کے دہانے پر تھا، اسے ایک کامیاب بقا کی کہانی میں تبدیل کر دیا۔ ہم ان کی موت پر سوگوار ہیں، لیکن ان کی غیر معمولی خدمات کا جشن بھی مناتے ہیں۔“

آسٹریلوی نوجوان کا دنیا کا دوسرا سب سے چھوٹا ملک بنانے کا دعویٰ

جیم لویل کا شمار ناسا کے ابتدائی دور کے ان خلا بازوں میں ہوتا ہے جنہوں نے سب سے زیادہ خلائی مشنز مکمل کیے۔ انہوں نے چار خلائی پروازوں جیمنی 7،جیمنی 12، اپولو 8، اپولو 13میں حصہ لیا۔

اپولو 8 وہ پہلا مشن تھا جس میں انسانوں نے چاند کے گرد چکر لگایا۔ لیکن ان کی اصل شہرت اپولو 13 کے ذریعے ہوئی، جب خلا میں ایک آکسیجن ٹینک کے پھٹنے کے باعث مشن شدید خطرے میں پڑ گیا تھا۔ خلا میں پھنسے عملے کو واپس زمین پر لانا ایک معجزے سے کم نہ تھا۔

نوجوان امریکی اداکارہ چل بسیں

لویل نے 2010 میں ایک انٹرویو میں اسے ”کامیاب ناکامی“ قرار دیتے ہوئے کہا تھا، ”مشن اپنے مقصد میں ناکام ہوا، مگر عملے کی بحفاظت واپسی ایک بڑی کامیابی تھی۔“

خلا باز جیک سوئگرٹ کی وہ مشہور ریڈیو کال،”ہیوسٹن، ہمیں یہاں ایک مسئلہ درپیش ہے“ ناسا کی تاریخ کا حصہ بن گئی، جسے بعد میں 1995 کی فلم ”اپولو 13“ میں امر کر دیا گیا۔

فلم میں لویل کا کردار مشہور اداکار ٹام ہینکس نے نبھایا، جب کہ لویل نے خود بھی ایک مختصر منظر میں نیوی کے کمانڈر کا کردار ادا کیا۔

جِم لویل 1928 میں کلیولینڈ، اوہائیو میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1952 میں یو ایس نیول اکیڈمی سے گریجویشن کیا اور بعد میں نیوی کے ٹیسٹ پائلٹ بنے۔ 1962 میں انہیں ناسا کے خلا بازوں کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔

ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے خلائی تاریخ سے جڑے رہتے ہوئے اپنی کتاب ”لاسٹ مون: دی پیریلس ووئج آف اپولو 13“ لکھی، جس پر فلم بھی بنی۔ وہ کچھ عرصے تک شکاگو کے نواحی علاقے میں واقع اپنے ریسٹورنٹ ”لوولز آف لیک فاریسٹ“ کے مالک بھی رہے، جو اب بند ہو چکا ہے۔

ان کی اہلیہ مارلن کی وفات 2023 میں ہوئی۔ ان کے پسماندگان میں چار بچے شامل ہیں۔

جم لویل کے اہل خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا، ”جم ہمارے ہیرو تھے۔ ہم ان کے امید سے بھرپور رویے، مزاحیہ انداز اور اس جذبے کو کبھی نہیں بھولیں گے جس سے وہ ہم سب کو یقین دلاتے تھے کہ کچھ بھی ناممکن نہیں۔ وہ واقعی ایک منفرد شخصیت کے مالک تھے۔“

جم لویل کی زندگی ناسا، خلا اور انسانی حوصلے کی ایک روشن مثال ہے۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

تصاویر: اٹلی اور چین طویل اور بلند ترین پُل بنانے کیلئے انجینئیرنگ کی حدود پار کرنے لگے

چین میں واقع 'ہواجیانگ گرینڈ کینیون برج' پیرس کے ایفل ٹاور کی بلندی سے بھی دوگنا۔
اپ ڈیٹ 07 اگست 2025 12:18pm

دنیا بھر میں جدید انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ، اٹلی اور چین نے حالیہ دنوں میں اپنے انجینئرنگ منصوبوں کے ذریعے عالمی سطح پر ایک نئی پیش رفت کی ہے۔ دونوں ممالک کی طرف سے جاری منصوبے نہ صرف سائنسی اور تکنیکی ترقی کی مثال ہیں بلکہ یہ دنیا کے سب سے طویل اور بلند پلوں کی تعمیر کے حوالے سے بھی تاریخی سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔

اٹلی کا ’اسٹریٹ آف میسینا‘ پل: دنیا کا سب سے طویل معلق پل

اے بی سی نیوز کے مطابق اٹلی کی حکومت نے 15.5 بلین ڈالر کے اخراجات کے ساتھ ’اسٹریٹ آف میسینا‘ پر دنیا کا سب سے طویل معلق پل بنانے کا منصوبہ منظور کیا ہے۔ یہ پل، جو 2.3 میل (تقریباً 3.7 کلومیٹر) لمبا ہوگا، سیسیلی کو اٹلی کے مین لینڈ سے جوڑے گا اور عالمی ریکارڈز میں ایک نیا سنگ میل قائم کرے گا۔

آبنائے میسینا پل کی ڈیجیٹل رینڈرنگ جو اطالوی سرزمین کو سسلی سے جوڑے گی۔ (تصویربشکریہ:اے بی سی نیوز)
آبنائے میسینا پل کی ڈیجیٹل رینڈرنگ جو اطالوی سرزمین کو سسلی سے جوڑے گی۔ (تصویربشکریہ:اے بی سی نیوز)

یہ منصوبہ نہ صرف سیسیلی کی معیشت کو فروغ دے گا بلکہ 6,000 گاڑیوں اور 200 ٹرینوں کی گنجائش بھی رکھے گا، جس سے نقل و حمل میں آسانی پیدا ہو گی۔ اٹلی کے وزیرِ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ یہ پل ملک کی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا اور اس کی تعمیر سے پورے علاقے میں سیاحتی اور اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی۔

 آبنائے میسینا پل کی ڈیجیٹل رینڈرنگ جو اطالوی سرزمین کو سسلی سے جوڑے گی۔ (تصویربشکریہ:اے بی سی نیوز)
آبنائے میسینا پل کی ڈیجیٹل رینڈرنگ جو اطالوی سرزمین کو سسلی سے جوڑے گی۔ (تصویربشکریہ:اے بی سی نیوز)

اس منصوبے کو ایک بڑا چیلنج اس کے تعمیراتی مقام میں زلزلے کے خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے ہے کیونکہ میسینا فالٹ لائن اس علاقے میں موجود ہے۔ تاہم، اٹلی کی ماہر انجینئرنگ ٹیم اس مشکل کو حل کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔

چین کا ’ہواجیانگ گرینڈ کینیون برج‘: دنیا کا سب سے بلند پل

دوسری جانب، چین نے اپنی بلند و بالا پلوں کی تعمیر میں ایک اور نیا قدم بڑھایا ہے۔ ہواجیانگ گرینڈ کینیون برج، جو چین کے گوئی ژو صوبے میں واقع ہے، دنیا کا سب سے بلند معلق پل بننے جا رہا ہے۔ یہ پل تقریباً 2,051 فٹ (625 میٹر) بلند ہوگا، جو ایفل ٹاور کی بلندی سے دوگنا ہے۔

چین کی زینفینگ کاؤنٹی میں ہواجیانگ گرینڈ کینین پل کا فضائی نظارہ (تصویر بشکریہ: اے بی سی نیوز)
چین کی زینفینگ کاؤنٹی میں ہواجیانگ گرینڈ کینین پل کا فضائی نظارہ (تصویر بشکریہ: اے بی سی نیوز)

یہ پل نہ صرف ایک اہم ایکسپریس وے کو جوڑے گا، بلکہ اس میں دنیا کا سب سے بلند بنجی جمپ بھی شامل ہوگا، جو سیاحوں کے لیے ایک بڑی کشش کا سبب بنے گا۔ چین نے اس منصوبے کو نہ صرف نقل و حمل کی سہولت کے لیے اہم قرار دیا ہے، بلکہ یہ منصوبہ عالمی سیاحت کو بھی فروغ دینے کے لیے ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

چین کی زینفینگ کاؤنٹی میں ہواجیانگ گرینڈ کینین پل کا فضائی منظر(تصویر بشکریہ: اے بی سی نیوز)
چین کی زینفینگ کاؤنٹی میں ہواجیانگ گرینڈ کینین پل کا فضائی منظر(تصویر بشکریہ: اے بی سی نیوز)

عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے پلوں کے منصوبے

یہ دونوں منصوبے اس بات کا غماز ہیں کہ عالمی سطح پر انجینئرنگ کی حدود کو نئے سرے سے متعین کیا جا رہا ہے۔ اٹلی اپنے خطے کے اندر اہم اقتصادی و سیاحتی رابطہ قائم کرنا چاہتا ہے، جب کہ چین نے بلند ترین پلوں کی تعمیر میں اپنا عالمی معیار قائم کیا ہے۔

چین کے گوئی ژو صوبے میں ہی دنیا کے سب سے زیادہ بلند پلوں کی تعداد ہے، جو اس بات کا غماز ہے کہ چین نے اس شعبے میں اپنی مضبوط گرفت قائم کر لی ہے۔

اٹلی اور چین کے یہ منصوبے نہ صرف دونوں ممالک کی انجینئرنگ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں بلکہ عالمی سطح پر بلند ترین اور طویل ترین پلوں کی تعمیر کی طرف ایک اہم قدم بھی ہیں۔ یہ منصوبے عالمی اقتصادیات، سیاحت، اور نقل و حمل کے نظام کو نئے سرے سے متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

طیارہ حادثے میں ہلاک خاتون پائلٹ کا آخری ویڈیو پیغام وائرل

پیغام اب دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک ترغیب بن چکا ہے
شائع 01 اگست 2025 11:16am

امریکہ کی ریاست انڈیانا میں ایک افسوسناک طیارہ حادثے میں 44 سالہ خاتون پائلٹ این تھو نیوین اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ وہ دنیا کا تنہا فضائی سفر کرنے والی ایشیائی نژاد خواتین میں شامل ہونا چاہتی تھیں۔ حادثے سے چند گھنٹے قبل، انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی ویڈیو پیغام شیئر کیا، جواب ان کا آخری پیغام ثابت ہوا۔

وفاقی ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق، بدھ 30 جولائی کو صبح 10:45 بجے کے قریب ایک چھوٹا طیارہ گرین ووڈ، انڈیانا میں گر کر تباہ ہو گیا۔

ہلک ہوگن کی ایک ہفتے بعد موت کی وجہ سامنے آ گئی

طیارہ گرنے کے فوراً بعد مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں۔ طیارے میں صرف این تھو نیوین موجود تھیں، جنہیں جائے وقوعہ پر ہی مردہ قرار دے دیا گیا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ پرواز کے فوراً بعد طیارہ غیر متوازن ہو گیا، طیارہ فضا سے گھومتا ہوا ایک پیٹرول پمپ کے پیچھے گرا، خاتون پائلٹ طیارے میں تنہا تھی۔

امریکا کا جدید لڑاکا طیارہ ’ایف 35‘ گر کر تباہ، پائلٹ بچ نکلا

حادثے سے کچھ دیر قبل، این تھو نیوین نے فیس بک پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا،میں آج بہت پُرجوش ہوں۔ چند روز قبل میں نے اوشکوش، وسکونسن سے انڈیانا تک اپنی پہلی تنہا پرواز مکمل کی ہے۔ آج میں یہاں سے پنسلوانیا کے لیے روانہ ہو رہی ہوں۔

آنجہانی پائلٹ نے اسے پرواز سے زیادہ مشن قرار دیتے ہوئے کہا یہ صرف ایک فلائٹ نہیں، بلکہ ایک مشن ہے۔ میرا مقصد ہے کہ اگلی نسل کی ایشیائی خواتین پائلٹس، ایرواسپیس انجینئرز کو متاثر کروں۔ آئیے ہم سب مل کر آگے بڑھتے رہیں۔

ان کی یہ ویڈیو اب سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد تک پہنچ چکی ہے اور لوگ اسے ”خوابوں کی آخری پرواز“ قرار دے رہے ہیں۔

این تھو نیوین ویتنام میں پیدا ہوئیں اور 12 سال کی عمر میں امریکا منتقل ہوئیں۔ انہوں نے پرڈیو یونیورسٹی سے ایروناٹکس اور ایسٹروناٹکس میں ماسٹرز کیا، بعد ازاں جارجیا ٹیک سے ایرواسپیس انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ حاصل کی۔ وہ ایک تجربہ کار پائلٹ تھیں جنہوں نے 5,000 سے زائد گھنٹے پرواز کا تجربہ حاصل کیا۔

انہوں نے ”ڈریگن فلائٹ ٹریننگ اکیڈمی“ کے نام سے فلوریڈا میں ایک تربیتی ادارہ قائم کیا اور 2018 میں ”ایشیائی خواتین برائے ایرواسپیس و ایوی ایشن“ نامی غیر منافع بخش تنظیم کی بنیاد رکھی، جس کا مقصد ایشیائی خواتین کو ہوا بازی اور انجینئرنگ جیسے میدانوں میں بااختیار بنانا تھا۔

دنیا کے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی نئی فہرست جاری، پاکستان بدستور نچلے نمبروں پر

دنیا کا طاقتور ترین سمجھا جانے والاامریکی پاسپورٹ 10 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے
شائع 23 جولائ 2025 03:08pm

دنیا بھر میں مختلف ملکوں کے پاسپورٹس کی نئی درجہ بندی جاری کی گئی ہے، جس میں پاکستان کا شمار ایک بار پھر کمزور ترین پاسپورٹس میں کیا گیا ہے۔

جولائی سے دسمبر 2025 کے لیے جاری کی گئی ہینلے اینڈ پارٹنرز کی اس فہرست میں ایشیائی ملک سنگاپور دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ قرار پایا ہے، جس کے شہری 193 ممالک میں بغیر ویزا سفر کر سکتے ہیں۔

جاپان اور جنوبی کوریا دونوں دوسرے نمبر پر ہیں، جن کے شہری 190 ممالک تک ویزا فری رسائی رکھتے ہیں۔

جرمنی، فرانس، اٹلی، آئرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک بھی ٹاپ 5 میں شامل ہیں۔جن کے پاسپورٹس پر 189 ممالک میں ویزا فری کی سہولت ہے۔

چوتھے نمبر پر بیلجیئم، آسٹریا، لگسمبرگ، ناروے، پرتگال اور سویڈن رہے ٓ ان ممالک کے پاسپورٹس سے 188 ممالک میں ویزا فری رسائی مل سکتی ہے۔۔

دنیا کا طاقتور ترین سمجھا جانے والاامریکی پاسپورٹ 10 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔

کمپنی کے مطابق، متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ میں پچھلے 10 سالوں میں سب سے تیزی آئی ہے اور اب یہ 34 درجے کے نمایاں اضافہ کے ساتھ عالمی فہرست میں 8ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔

چین اپنی رینکنگ میں 34 درجے بہتری کے ساتھ اس وقت 60ویں پوزیشن پر پہنچ چکا ہے۔

دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹ رکھنے والوں کی فہرست میں پاکستان چوتھا ملک ہے اور بحیثیت مجموعی صومالیہ اور یمن کے ساتھ مشترکہ طور پر 96 واں نمبر ہے جہاں صرف 32 مملک میں ویزا فری داخلے کی سہولیات مہیا ہیں۔

پاکستان سے نچلے نمبر پر عراق 97 نمبر پر، جبکہ شام کو98 اور افغانستان کو99 نمبر ملا۔

پاکستان سے اوپر کی پوزیشن حاصل کرنے والے ممالک کاجائزہ لیا جائے تو نیپال اور لیبیا 95 ویں، فلسطین، اریٹیریا اور بنگلا دیش 94 ویں، شمالی کوریا 93 ویں، سوڈان 92 ویں، سری لنکا اور ایران کا91 واں نمبر ہے۔

۔

کائنات کا مرکز کہاں ہے؟

ہم محدود تین جہتی دنیا میں رہتے ہیں۔ ہمارا دماغ ہمیشہ کسی چیز کے مرکز یا کنارے کو تلاش کرتا ہے
شائع 12 جون 2025 02:21pm

کائنات کا مرکز ہمیشہ ایک پیچیدہ سوال رہا ہے، اور یہ ہماری روزمرہ کی تفہیم سے بہت مختلف ہے۔ بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ کائنات کا کوئی مرکز ہوگا، جیسے ایک دھماکہ ہوا ہو جس سے کائنات کی تخلیق ہوئی ہو۔ لیکن حقیقت اس سے مختلف ہے۔

’بگ بینگ‘ وہ عمل تھا جس سے ہماری کائنات کی ابتدا ہوئی، لیکن یہ سمجھنا ضروری ہے کہ بگ بینگ کوئی دھماکہ نہیں تھا، بلکہ یہ ایک ایسی حالت تھی جس میں تمام مادہ اور توانائی ایک نقطے میں سمٹی ہوئی تھی۔ جب ہم بگ بینگ کی بات کرتے ہیں تو ہم صرف یہ نہیں کہہ رہے کہ یہ کسی مخصوص مقام پر ہوا، بلکہ ہم کہہ رہے ہیں کہ یہ کائنات کے ہر حصے میں ہوا تھا۔ بگ بینگ کے بعد کائنات کی توسیع شروع ہوئی، اور آج تک یہ توسیع جاری ہے۔

اگر ہم کائنات کی توسیع کو ایک گیند یا غبارہ کے طور پر دیکھیں، تو جیسے جیسے یہ غبارہ پھولتا ہے، اس کی سطح پر ہر نقطہ ایک دوسرے سے دور ہو جاتا ہے۔ اس میں کوئی خاص مرکز نہیں ہوتا جہاں سے تمام چیزیں پھیل رہی ہوں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کائنات کا کوئی مخصوص مرکز نہیں ہے۔ اس کی توسیع ہر جگہ یکساں طور پر ہو رہی ہے، اور کوئی بھی جگہ مرکز نہیں ہو سکتی۔

اسی طرح، کائنات کے کوئی ’کنارے‘ بھی نہیں ہیں۔ ہم ہمیشہ سوچتے ہیں کہ اگر ہم کائنات کے کنارے تک پہنچیں، تو ہمیں وہاں کوئی حد یا سرحد نظر آئے گی، لیکن ایسا نہیں ہے۔ کائنات کی توسیع نہ کسی خاص مقام سے ہو رہی ہے، نہ کسی مخصوص سمت میں۔ اس لیے کائنات کا کوئی واضح ’کنارے‘ نہیں ہے، بلکہ یہ ہر جگہ پھیل رہی ہے اور اس کا پھیلاؤ ایک بے انتہا عمل ہے۔

کائنات کو سمجھنا ہمارے ذہنوں کے لیے بہت پیچیدہ ہوتا ہے کیونکہ ہم محدود تین جہتی دنیا میں رہتے ہیں۔ ہمارا دماغ ہمیشہ کسی چیز کے مرکز یا کنارے کو تلاش کرتا ہے، لیکن کائنات میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ جیسے اگر آپ ایک غبارہ کی سطح پر موجود ہوں، تو آپ کہیں بھی ہوں، آپ کو مرکز کا پتا نہیں چل سکتا، کیونکہ مرکز اس کے باہر ہوگا۔

ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کائنات کا نہ کوئی مرکز ہے اور نہ ہی کنارے۔ یہ نہ ختم ہونے والی توسیع کی حالت میں ہے، اور اس کا پھیلاؤ ہر جگہ یکساں ہے۔ اس بات کو سمجھنا کچھ حد تک مشکل ہو سکتا ہے، لیکن یہ کائنات کی حقیقت ہے۔ جیسے مشہور ماہر طبیعیات البرٹ آئن اسٹائن نے کہا تھا، ’کائنات کا پھیلاؤ اور اس کی حقیقت ہمارے تخیل سے بھی زیادہ عجیب ہیں۔‘

کائنات کی حقیقت کو سمجھنا شاید ہمارے محدود فہم سے باہر ہو، لیکن اس کے باوجود، یہ ایک شاندار اور عجیب بات ہے جو ہمیشہ ہمیں حیرت میں ڈالتی ہے۔

نیا سوشل میڈیا ٹرینڈ ’ڈسٹنگ‘ نوجوانوں کی جان لینے لگا، یہ کیا ہے؟

ایک امریکی لڑکی کی ہلاکت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
اپ ڈیٹ 08 جون 2025 11:36am

سوشل میڈیا پر وائرل ٹرینڈز کی اندھی تقلید نوجوانوں کو ایسے راستوں پر لے جا رہی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک خطرناک ٹرینڈ ’ڈسٹنگ‘ نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔ 19 سالہ رینا او’رورک کا تعلق امریکی ریاست ایریزونا سے تھا، جو ’ڈسٹنگ‘ یا ’کرومنگ‘ نامی چیلنج کے باعث دم توڑ گئی۔**

یہ ٹرینڈ، جو نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، ایروسول گیس جیسے کی بورڈ کلیننگ اسپرے کو سونگھنے پر مشتمل ہے تاکہ وقتی طور پر ایک مصنوعی نشہ حاصل کیا جا سکے۔ لیکن اس لمحاتی سرور کی قیمت بعض اوقات زندگی سے بھی زیادہ مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔

وزن کم کرنے کا نیا وائرل ٹرینڈ ’مینڈک کے بچوں کا پانی‘، جو واقعی کارآمد ہے

رینا او’رورک بھی ایک وائرل سوشل میڈیا چیلنج ’ڈسٹنگ‘ یا ’کرومنگ‘ میں حصہ لینے کے بعد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ اس چیلنج میں لوگ ’کی بورڈ کلیننگ سپرے‘ جیسے ایروسل گیسیں سانس کے ذریعے اندر لیتے ہیں تاکہ وقتی نشہ حاصل کیا جا سکے، اور یہ سب وہ ویوز اور آن لائن توجہ حاصل کرنے کے لیے کرتے ہیں۔

رینا کے والد آرون او’رورک نے مقامی نیوز چینل اے زیڈ فیملی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’وہ ہمیشہ کہتی تھی، ’میں مشہور ہوں گی، ڈیڈ۔ بس دیکھتے جائیں۔‘ افسوس کہ یہ شہرت اسے ایک ایسے واقعے کے ذریعے ملی جو کسی بھی باپ کے لیے اذیت ناک ہے۔‘

’بھارت سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف ٹرینڈ چلارہا ہے‘

والدہ ڈانا نے اس ٹرینڈ کی خطرناکی اور آسان دستیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ’اس چیز کو خریدنے کے لیے نہ کوئی آئی ڈی چاہیے، نہ اس کی بو محسوس ہوتی ہے، اور نہ ہی یہ والدین کے نارمل ڈرگ ٹیسٹ میں سامنے آتی ہے۔ بچے اسے آسانی سے خرید سکتے ہیں، استعمال کر سکتے ہیں، اور والدین کو کچھ پتہ بھی نہیں چلتا۔‘

رینا کو گیس سونگھنے کے فوراً بعد دل کا دورہ پڑا۔ وہ ایک ہفتے تک بے ہوش رہی اور پھر ڈاکٹروں نے اسے دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا۔

اسپتال کے آئی سی یو انچارج ڈاکٹر رینڈی ویس مین نے اس خطرناک رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق، ’جب کوئی ان گیسوں کو سانس کے ذریعے اندر لیتا ہے تو یہ جسم میں آکسیجن کی جگہ لے لیتی ہیں، جس سے جسم کے اہم اعضا دل، جگر، پھیپھڑے، شدید متاثر ہوتے ہیں اور بعض اوقات یہ عمل جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔‘

مرد اپنی ’مردانگی‘ بڑھانے کیلئے پلکیں کیوں مونڈ رہے ہیں؟ نیا ٹرینڈ وائرل

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ رینا واحد متاثرہ نہیں ہے، ’ایسے کئی کیسز ہمارے سامنے آ چکے ہیں جن میں نوجوانوں نے اس چیلنج کی وجہ سے جان گنوائی۔‘

رینا کے والدین اب دوسروں کو خبردار کرنے کے مشن پر ہیں تاکہ کسی اور خاندان کو ایسی ناقابلِ تلافی اذیت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی سوشل میڈیا پر وائرل چیزوں کی اندھی تقلید نوجوانوں کو ایسے راستوں پر لے جا رہی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔

چین میں روبوٹ گیمز، کھیلوں کی دنیا میں ایک نئی سنسنی

انسان نما روبوٹس کے درمیان دنیا کا پہلا باکسنگ مقابلہ منعقد کیا گیا
شائع 08 جون 2025 09:27am

چین میں انسان نما روبوٹس کی انٹری، کسی نے جمپ لگائی، تو کسی نے ہاتھ ہلائے اور قدم بڑھائے، بیجنگ میں پندرہ اگست سےشروع ہونے والے ورلڈروبوٹ گیمزکی تیاریاں زوروں پر ہیں۔

چین کے مشرقی صوبے ژی جیانگ کے شہر ہانگژو میں انسانی شکل کے روبوٹس کے درمیان دنیا کا پہلا باکسنگ مقابلہ منعقد کیا گیا، جو ’چائنا میڈیا گروپ ورلڈ روبوٹ کمپیٹیشن - میٹا فائٹنگ سیریز‘ کے تحت ہوا۔ یہ مقابلہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک تاریخی سنگ میل ہے بلکہ کھیلوں کے شعبے میں مصنوعی ذہانت یا اے آئی کی شمولیت کی نئی راہیں بھی کھول رہا ہے۔

اس منفرد اور لائیو اسٹریم شدہ مقابلے میں مختلف ماڈلز کے انسان نما روبوٹس نے شرکت کی، جنہیں چینی کمپنی یونی ٹری روبوٹکس نے تیار کیا ہے۔ یہ روبوٹس مختلف جنگی مہارتوں سے لیس تھے، جنہوں نے حاضرین کو اپنے حیرت انگیز داؤ پیچ سے محظوظ کیا۔

چین نے اپنا نیا اے آئی ماڈل میدان میں اُتار دیا، امریکا کا غلبہ خطرے میں پڑ گیا

مقابلے کے دوران دو طرح کے مقابلے دیکھنے کو ملے، ایک میں روبوٹس نے خودکار طریقے سے اپنی حرکات کا مظاہرہ کیا، جبکہ دوسرے میں انسانوں نے ان روبوٹس کو براہ راست کنٹرول کر کے ایک دوسرے کے خلاف باکسنگ میچز میں اتارا۔ ان مقابلوں میں چار مختلف ٹیموں کے انسانی آپریٹرز نے روبوٹس کو کنٹرول کر کے روایتی ٹورنامنٹ اسٹائل میں ایک دوسرے کا سامنا کیا۔

اس ایونٹ کا مقصد نہ صرف تفریح فراہم کرنا تھا بلکہ چینی روبوٹک انڈسٹری کی تیزی سے ترقی اور خود انحصاری کا مظاہرہ بھی تھا۔ تمام روبوٹس میں مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجیز استعمال کی گئیں، جو اس بات کی دلیل ہے کہ چین اب روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے۔

اے آئی سے لیس انسان نما روبوٹس صنعتی شعبے میں انقلاب برپا کرنے کو تیار

چائنیز انسٹیٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے مطابق، چین کا انسان نما روبوٹس کا بازار 2030 تک 870 بلین یوآن (یعنی 120 بلین امریکی ڈالر) کی مالیت تک پہنچ جائے گا، اور یہ روبوٹس نہ صرف صنعتی بلکہ گھریلو میدانوں میں بھی استعمال ہوں گے۔

’مس ورلڈ 2025‘ کا تاج کس کے سر سجا؟ اعلان کردیا گیا

ان مقابلوں کا مقصد صرف ظاہری حسن کو نہیں بلکہ شخصیت، فلاحی خدمات، اور عالمی شعور کو اُجاگر کرنا ہے
شائع 01 جون 2025 10:25am

خوبصورتی، ذہانت، اور خدمتِ انسانیت کے امتزاج سے مزین عالمی حسن کے مقابلے ’مس ورلڈ‘ کا آغاز 1951 میں برطانیہ سے ہوا، جس کا مقصد صرف ظاہری حسن کو نہیں بلکہ شخصیت، فلاحی خدمات، اور عالمی شعور کو اُجاگر کرنا تھا۔ ’بیوٹی وِد آ پرپز‘ کے نعرے کو اپنا نصب العین بناتے ہوئے، یہ مقابلہ آج دنیا کے باوقار ترین ایونٹس میں شمار ہوتا ہے جہاں ہر سال دنیا بھر سے منتخب حسینائیں نہ صرف اپنی ثقافت و وقار کی نمائندگی کرتی ہیں بلکہ فلاحی مقاصد کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔

سال 2025 کے مقابلے میں 108 ممالک کی نمائندگی کی گئی، جہاں حسن اور ہنر کا دلکش امتزاج دیکھنے کو ملا۔ شاندار فائنل میں تھائی لینڈ کی اوپل سوچاتہ چوانگسری نے اپنی شخصیت، سماجی شعور، اور متاثر کن کہانی کے ذریعے اس سال کا تاج اپنے نام کیا اورانہیں 72ویں مس ورلڈ کا تاج پہنایا گیا۔ ان کا سفر صرف ایک مقابلہ حسن کا نہیں بلکہ حوصلے، خدمت اور خود اعتمادی کی ایک بہترین مثال ہے۔ انہیں گزشتہ سال کی مس ورلڈ کرسٹینا پشکووا نے تاج پہنایا۔

پہلی بار عالمی مقابلہ حسن میں سعودی عرب کی نمائندگی کا اعلان

افریقی ملک ایتھوپیا کی حسّت دیریجے پہلی رنر اپ جبکہ پولینڈ کی ماجا کلائڈا دوسری رنر اپ قرار پائیں۔ مارٹینیک کی آورلی جوآچم ٹاپ فور میں جگہ بنانے میں کامیاب رہیں۔

اوپل سوچاتہ چوانگسری کون ہیں؟

اوپل، جو تھائی لینڈ کے شہر فوکٹ میں پلی بڑھیں، بین الاقوامی تعلقات کی طالبہ اور ایک کامیاب ماڈل ہیں۔ وہ چھاتی کے کینسر سے متعلق شعور اجاگر کرنے کی سرگرم علمبردار ہیں۔ محض 16 برس کی عمر میں اُنہوں نے اپنی چھاتی میں گلٹی محسوس کی، جو اگرچہ خوش خیم ثابت ہوئی، مگر اس واقعے نے انہیں جلد تشخیص کی اہمیت سے متعلق آگاہی پھیلانے کے مشن پر گامزن کر دیا۔

مقابلہ حسن جیتنے والی باحجاب ماڈل سے متعلق بڑا انکشاف

مس ورلڈ 2025 کے فائنل میں اوپل نے ایک خوبصورت چمکتا ہوا گاؤن زیب تن کیا، جسے اُنہوں نے اپنی مہم Opal For HER کے جذبے اور قیمتی پتھر اوپل کی خوبصورتی، مضبوطی اور تبدیلی کی علامت قرار دیا۔

امریکا کا حصہ بنے تو ’گولڈن ڈوم‘ مفت ملے گا، ٹرمپ کی کینیڈا کو بڑی آفر

ٹرمپ کے اس بیان نے بین الاقوامی سطح پر ہلچل مچا دی ہے
شائع 28 مئ 2025 01:38pm

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک چونکا دینے والی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کینیڈا امریکا کی 51ویں ریاست بننے پر رضامند ہو جائے تو اُسے امریکا کے مجوزہ ’گولڈن ڈوم‘ میزائل دفاعی نظام میں مفت شمولیت حاصل ہو گی، بصورت دیگر اُسے 61 ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔

صدر ٹرمپ نے یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری کیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ کینیڈا ’ہمارے شاندار گولڈن ڈوم سسٹم‘ کا حصہ بننے کا خواہشمند ہے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر کینیڈا امریکا میں شامل ہو جائے تو اُسے اس دفاعی نظام میں شمولیت کے لیے ’ایک پیسہ بھی ادا نہیں کرنا پڑے گا‘، اور یہ کہ ’وہ اس پیشکش پر غور کر رہے ہیں۔‘

ٹرمپ کے بیان پر برطانوی بادشاہ ناخوش: کینیڈا کی خودمختاری، آزادی کے تحفظ پر زور

ٹرمپ کے اس بیان نے بین الاقوامی سطح پر ہلچل مچا دی ہے، خاص طور پر اُس وقت جب برطانوی بادشاہ چارلس سوم کینیڈین پارلیمنٹ میں ایک نایاب خطاب کے دوران کینیڈا کی خودمختاری، آزادی اور منفرد شناخت پر زور دے رہے تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے بالواسطہ طور پر ٹرمپ کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کینیڈا کو اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانا ہوگا۔

دوسری جانب، کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے امریکی صدر کے بیان پر براہِ راست ردعمل دینے سے گریز کیا، تاہم ایک انٹرویو میں انہوں نے تصدیق کی کہ امریکا کے ساتھ گولڈن ڈوم منصوبے پر ’اعلیٰ سطحی بات چیت‘ جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا یورپ کے دفاعی اتحاد ’ری آرم یورپ‘ کا حصہ بننے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ امریکا پر دفاعی انحصار کم کیا جا سکے۔

گولڈن ڈوم کیا ہے؟

ٹرمپ کے مطابق، یہ نظام اسرائیل کے آئرن ڈوم میزائل دفاعی نظام پر مبنی ہوگا جسے امریکا ہر سال 500 ملین ڈالر کی امداد فراہم کرتا ہے۔ تاہم، ماہرین نے اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیل جیسے چھوٹے ملک کے لیے مؤثر نظام کو امریکا جیسے وسیع رقبے پر کیسے لاگو کیا جائے گا، خاص طور پر جب کہ امریکا کو طویل فاصلے کے بیلسٹک اور ہائپرسونک میزائلوں کا سامنا ہے۔

ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ گولڈن ڈوم سسٹم پر 175 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ ان کی موجودہ صدارتی مدت کے اختتام یعنی 2029 تک مکمل ہوگا۔ ابتدائی 25 ارب ڈالر کی رقم وہ ’بگ، بیوٹیفل بل‘ کے ذریعے منظور کروانا چاہتے ہیں جو فوجی اخراجات میں اضافہ اور سماجی بہبود کی اسکیموں میں کٹوتی پر مشتمل ہے۔

عالمی ردعمل: ’خلاء کو میدانِ جنگ نہ بنایا جائے‘

چین، شمالی کوریا اور روس نے گولڈن ڈوم منصوبے کی شدید مخالفت کی ہے۔ چین کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ خلاء کو ہتھیاروں سے بھر دے گا اور عالمی سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا۔ شمالی کوریا نے اسے ’خلاء کی عسکریت‘ قرار دیا جبکہ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے خبردار کیا کہ یہ منصوبہ اسٹریٹجک استحکام کو تہ و بالا کر دے گا اور دنیا کو ایک نئے ہتھیاروں کی دوڑ میں دھکیل دے گا۔

ٹرمپ کی یہ انوکھی پیشکش کینیڈا کو ایک نازک دوراہے پر لے آئی ہے، جہاں ایک طرف امریکا کا جدید دفاعی نظام ہے اور دوسری طرف اپنی آزادی، خودمختاری اور شناخت کا تحفظ۔ برطانوی بادشاہ اور کینیڈین وزیرِاعظم کے حالیہ بیانات سے یہ واضح ہے کہ کینیڈا اس پیشکش کو صرف اقتصادی فائدے کی نظر سے نہیں بلکہ قومی وقار اور عالمی تناظر میں بھی دیکھ رہا ہے۔

کونسا ملک دنیا میں سب سے زیادہ چائے کی پتی پیدا کرتا ہے؟

دیگر بڑے چائے پیدا کرنے والے ممالک میں کینیا، سری لنکا، اور ترکی شامل ہیں
شائع 25 مئ 2025 10:08pm

دنیا میں سب سے زیادہ چائے کی پتی پیدا کرنے والا ملک چین ہے۔

2024 کے اعداد و شمار کے مطابق چین نے تقریباً 2.4 ملین میٹرک ٹن چائے پیدا کی جو کہ عالمی پیداوار کا تقریباً 40 فیصد ہے۔

چین کی چائے کی صنعت صدیوں پرانی ہے اور اس میں مختلف اقسام کی چائے شامل ہیں جیسے کہ گرین، وائٹ، اولونگ اور پو-ایر۔

چین کے اہم چائے پیدا کرنے والے علاقے یوننان، گوانگڈونگ، اور ژیجیانگ ہیں، جہاں کی آب و ہوا اور زمین چائے کی کاشت کے لیے موزوں ہیں ۔

سبز چائے کے بہترین فوائد حاصل کرنے کے لیے 7 غلطیوں سے بچنا ضروری ہے

کالی چائے پینے کے فوائد جان کر آپ دودھ پتی چھوڑ دیں گے

چین کے بعد بھارت دنیا کا دوسرا بڑا چائے پیدا کرنے والا ملک ہے جس کی سالانہ پیداوار تقریباً 900,000 میٹرک ٹن ہے۔

دنیا کے دیگر بڑے چائے پیدا کرنے والے ممالک میں کینیا، سری لنکا، اور ترکی شامل ہیں جو بالترتیب تیسرے، چوتھے، اور پانچویں نمبر پر ہیں ۔

یہ ممالک نہ صرف چائے کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ عالمی چائے کی تجارت میں بھی نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔

بھارت میں رافیل کا ملبہ اٹھانے کی تصویر سامنے آگئی

رافیل کی تصویر آج منظرعام پر آئی، بلغاریہ ملٹری ریویو
شائع 11 مئ 2025 10:55pm

بھارت میں ایک فرانسیسی ساختہ رافیل لڑاکا طیارے کے ملبے کی ایک تصویر سامنے آئی ہے جس میں کرین کے ذریعے ملبہ اٹھایا جا رہا ہے۔

یہ تصویر یورپ کی معروف دفاعی تجزیاتی ویب سائٹ ”بلغاریہ ملٹری ریویو“ نے آج جاری کی ہے۔

پاکستان کو فتح دلانے والے فتح میزائل کو بھارت کیوں نہیں روک سکا

تصویر میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ ملبہ ٹوٹا ہوا اور سیاہ رنگ کا نظر آ رہا ہے۔ یہ ممکنہ طور پر دھماکے یا شدید آگ کی شدت کی علامت ہو سکتی ہے۔

تصویر کی باریک بینی سے کی گئی جانچ پڑتال سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ یہ ملبہ غالباً رافیل لڑاکا طیارے کا ہے، جو بھارتی فضائیہ کے بیڑے کا حصہ ہے۔

رافیل طیارے کو فرانس سے بھارت میں اسلحے کی فراہمی کے معاہدے کے تحت حالیہ برسوں میں شامل کیا گیا تھا۔

یہ واقعہ بھارت میں رافیل طیارے کے ایک حادثے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

تحقیقات کے دوران، ملبے کا مختلف حصے اب تک میڈیا اور حکومتی ذرائع سے منظر عام پر آ چکے ہیں، اور اس تصویر سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حادثے کے مقام پر کرین کی مدد سے طیارے کے ملبے کو اٹھایا جا رہا ہے

پہلگام کا معرکہ - ایک نئے عالمی توازن کی شروعات

بھارت کا خطے میں بالادستی کا خواب ایک سنگین دھچکے سے دوچار ہوا ہے
شائع 11 مئ 2025 10:18pm

پہلگام میں ہونے والی دو گھنٹے کی ایک چھوٹی سی جھڑپ نے عالمی طاقت کے نقشے کو بدلنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔ یہ معرکہ نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ عالمی سطح پر بھی اہم اثرات مرتب کر رہا ہے۔

اس اہم واقعے کے بعد کچھ اہم تبدیلیاں اور اثرات سامنے آئے ہیں،

بھارت کا خطے میں بالادستی کا خواب اس جھڑپ کے بعد ایک سنگین دھچکے سے دوچار ہوا ہے۔ پہلگام میں ہونے والے واقعے نے بھارت کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا اور اس کے عسکری عزائم کو محدود کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں علاقائی توازن میں واضح تبدیلیاں آئی ہیں۔

تیسری عالمی جنگ: منصوبہ بندی جاری, اسلحے کی جانچ، ایٹمی پروگرام، امریکی زوال کا وقت؟

اس واقعے نے دونوں ممالک کے درمیان روایتی جنگ کے توازن کو یکسر بدل دیا ہے۔ پاکستان اب دفاعی اور عسکری طور پر زیادہ مستحکم پوزیشن میں آ چکا ہے، جس سے جنگ کے توازن میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔

دونوں ممالک کے لیے ایک دوسرے کے علاقے پر قبضہ کرنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان کو اسٹریٹجک طور پر خاص فائدہ حاصل ہوا ہے۔

بھارت کا مذاکرات کی شرط تسلیم کرنے کے باوجود چند گھنٹوں میں انکار

مودی حکومت کی پالیسیوں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔ پاکستان کے پاس اب اس مسئلے کو بڑے عالمی فورمز پر اجاگر کرنے کا نیا موقع ہے۔

اس جھڑپ نے چین کی جدید ٹیکنالوجی کی برتری کو ثابت کیا ہے۔ اس کا اثر عالمی اسٹریٹجک توازن پر بھی پڑے گا، اور اب تائیوان جیسے ممالک چین کے خلاف براہ راست تصادم سے گریز کریں گے۔

اس واقعے میں اسرائیلی ساختہ ڈرونز کی ناکامی نے مشرق وسطیٰ کی سیاست پر اثر ڈالا ہے، اور اسرائیلی دفاعی نظام پر سوالات اٹھائے ہیں۔

یہ واقعہ امریکہ کو جنوبی ایشیاء میں اپنی حکمت عملی پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر سکتا ہے اور پاکستان کی علاقائی اہمیت کو نئی جہت دے سکتا ہے۔

یہ معرکہ ایک یونی پولر دنیا سے بائی پولر دنیا کی طرف منتقلی کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے، جہاں چین اب ایک مستحکم عالمی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔

اس واقعے نے پاکستان اور چین کے تعلقات کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ دونوں ممالک اب ایک دوسرے کے لیے قریبی سٹریٹجک پارٹنرز بننے کے قریب ہیں۔

یہ واقعہ ایک واضح سبق ہے کہ اگر کوئی قوم اپنے پاؤں پر کھڑی ہو جائے تو وہ عالمی طاقتوں کے کھیل میں اپنا منفرد مقام بنا سکتی ہے۔

پہلگام کی اس جھڑپ نے نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ عالمی سطح پر بھی طاقت کے توازن کو تبدیل کر دیا ہے، اور اس کے اثرات طویل مدت تک محسوس کیے جائیں گے۔

بھارتی اپوزیشن کا آپریشن سندور اور سیز فائر پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانےکا مطالبہ

"پہلگام واقعے"، "آپریشن سندور" اور "سیز فائر" پر بحث کی جائے، اپوزیشن ارکان
اپ ڈیٹ 12 مئ 2025 05:15am

بھارتی اپوزیشن نے وزیراعظم نریندر مودی پر دباؤ بڑھاتے ہوئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی کو ایک خط لکھا، جس میں پارلیمنٹ کا فوری طور پر ایک مشترکہ اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

جنگ بندی کیلئے جے شنکر اور دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا، بھارتی میڈیا کا بڑا انکشاف

راہول گاندھی اور راجیہ سبھا کے اپوزیشن رہنما ملکارجن کھڑگے کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں ”پہلگام واقعے“، ”آپریشن سندور“ اور ”سیز فائر“ پر تفصیل سے بحث کی جائے۔

اپوزیشن کے رہنماؤں کا ماننا ہے کہ ان موضوعات پر وزیراعظم مودی کو پارلیمنٹ میں وضاحت پیش کرنی چاہیے تاکہ عوامی تشویشات کا جواب دیا جا سکے۔

جنگ بندی کے بعد انڈیا میں مودی کے حامی بھگتوں پر بھارتی صارفین بھڑک اٹھے

اس خط کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ خط وزیرِاعظم کے حوالے سے اہم سوالات کو اٹھاتا ہے اور ان مسائل پر حکومت کا موقف واضح کرنا ضروری ہے۔

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی یہ درخواست عوام کے مفاد میں ہے اور اس پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے بھی اس مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی اجلاس میں وزیراعظم نریندر مودی کو خود شرکت کرنی چاہیے تاکہ وہ ان اہم مسائل پر اپوزیشن کے سوالات کا جواب دے سکیں۔

یاد رہے کہ ”پہلگام واقعہ“ میں بھارتی فوج کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں اور ”آپریشن سندور“ میں بھارتی افواج کی مداخلت پر کئی سوالات اٹھائے جا چکے ہیں۔

اسی طرح ”سیز فائر“ کی خلاف ورزیوں اور لائن آف کنٹرول پر بڑھتے ہوئے تناؤ کے حوالے سے بھی بھارت کی اپوزیشن حکومت سے وضاحت طلب کر رہی ہے۔

ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا اور انڈس واٹر ٹریٹی ، ایک روحانی اور سیاسی آزمائش

کیا وہ گرو نانک کی دھرتی کو بچا سکیں گے؟
اپ ڈیٹ 09 مئ 2025 11:55pm

عالمی بینک کے موجودہ صدر اجے بنگا، جو سکھ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں، اس وقت ایک گہرے روحانی اور سیاسی چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان کے سامنے سوال یہ ہے: کیا وہ بھارت کی مودی حکومت کے ساتھ کھڑے ہوں گے یا سکھ مت کے اصولوں کے مطابق پنجاب کے کسانوں اور دریاؤں کے تحفظ کو ترجیح دیں گے؟

امریکہ اور برطانیہ کے درمیان بڑا تجارتی معاہدہ، امریکی صدر کا اہم اعلان

سندھ طاس معاہدہ، جو برصغیر کے پانی کی تقسیم کا ضامن ہے، ایک بار پھر تنقید کی زد میں ہے۔ بھارت کی جانب سے ممکنہ طور پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کے خدشات نے سکھ برادری میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔

سکھ قوم، جن کے عقائد میں پانی نہ صرف ایک قدرتی وسیلہ بلکہ روحانی اہمیت کا حامل ہے، اب عالمی بینک کے صدر سے امید لگائے بیٹھی ہے۔

مودی کی سازش بے نقاب: بھارتی پنجاب میں فالس فلیگ آپریشن کی منصوبہ بندی

اجے بنگا کی یہ وضاحت کہ ”ورلڈ بینک صرف ثالث کا کردار ادا کرتا ہے“ کئی حلقوں کے لیے تشویش کا باعث بنی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایک سکھ رہنما ہونے کے ناطے، ان پر یہ اخلاقی ذمے داری بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ پنجاب کے پانی کے تحفظ میں فعال کردار ادا کریں، نہ کہ سفارتی پیچیدگیوں کا سہارا لے کر خاموش تماشائی بنے رہیں۔

پانی، جسے گرو گرنتھ صاحب میں ”حیات دا مالک“ قرار دیا گیا ہے، سکھ مذہب میں محض ایک مادی وسیلہ نہیں بلکہ ایک روحانی نعمت ہے۔

پنجہ صاحب جیسے مقدس مقامات، جہاں پانی کو گرو کی کرامت سے جوڑا جاتا ہے، آج پانی کی قلت کے خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔

سوال یہ بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ اگر بنگا مودی حکومت کے دباؤ میں آ کر سندھ طاس معاہدے کی غیرجانبدارانہ نگرانی سے پیچھے ہٹتے ہیں تو کیا وہ سکھ قوم کے اعتماد پر پورا اُتر سکیں گے؟ یا پھر وہ بھی اپنے پیشروؤں کی طرح خاموش رہ کر سفارتی بیانات تک محدود رہیں گے؟

سکھ برادری کے حلقوں میں یہ بحث شدت اختیار کر چکی ہے کہ اجے بنگا کا عالمی بینک کے صدر کے طور پر کردار، ایک الہامی امتحان بن چکا ہے۔ یہ محض ایک تکنیکی یا انتظامی فیصلہ نہیں بلکہ سکھ مت کی روح، گرو نانک کی تعلیمات، پنجاب کے کسانوں اور بھارت کی سیاسی ترجیحات کے درمیان ایک کڑا توازن ہے۔

اگر اجے بنگا نے گرو نانک کی دھرتی کے خلاف کوئی فیصلہ کیا تو سکھ قوم اسے صرف ایک ادارتی پالیسی نہیں بلکہ روحانی بے وفائی تصور کرے گی۔ اس وقت پوری دنیا کی نظریں اجے بنگا پر ہیں، اور تاریخ ان سے یہ سوال ضرور پوچھے گی:

”کیا آپ نے مودی کے کنول کو سیراب کیا یا گرو کے دریاؤں کو بچایا؟“

پاناما اور نہر سویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے، ٹرمپ

یہ دونوں راستے "امریکہ کے بغیر" نہیں چل سکتے، سوشل میڈیا ٹروتھ پرپوسٹ
شائع 27 اپريل 2025 07:51pm

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز امریکی تجارتی اور فوجی جہازوں کے لیے پاناما اور نہر سویز سے مفت آمد و رفت کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے اور اپنے وزیر خارجہ کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے میں فوری طور پر پیشرفت کریں۔

غیرملکی زرائع ابلاغ کے مطابق صدر ٹرمپ کے اپنی سوشل میڈیا ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ امریکہ کے فوجی اور کمرشل دونوں جہازوں کو پاناما اور سویز کینالز میں سے مفت سفر کی اجازت دی جانی چاہیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں راستے “ امریکہ کے بغیر موجود نہیں ہوتے“ اور کہا کہ انہوں نے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ”فوری طور پر اس صورتحال کو حل کرنے“ کے لیے کہا ہے۔

ٹیرف معاملہ: ٹرمپ نے تجارتی معاہدہ نہ کرنے والوں کو ڈیڈ لائن اور الٹی میٹم دے دیا

پناما کے صدر جوز راؤل مولینو نے ہفتہ کے روز ٹرمپ کا براہ راست ذکر کیے بغیر کہا کہ پناما نہر کی ٹول فیس پناما نہر اتھارٹی (اے سی پی) کے ذریعے منظم کی جاتی ہے، جو اس تجارتی راستے کی نگرانی کرنے والا ایک خودمختار حکومتی ادارہ ہے۔

انہوں نے X پر ایک پوسٹ میں کہا، ”اس کے برعکس کوئی معاہدہ نہیں ہے۔“

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے اس مہینے کے شروع میں پناما سٹی کا دورہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ ایک معاہدے کی تلاش میں ہے جس کے تحت اس کے جنگی جہاز پناما نہر سے ”سب سے پہلے اور مفت“ گزر سکیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو اپریل کو ٹیرف پلان کا اعلان کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس

یاد رہے کہ ٹرمپ کئی مہینوں سے پاناما کینال پر امریکی کنٹرول کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن ان کے سوشل میڈیا پیغام میں اس بار توجہ نہر سویز کی طرف بھی مبذول کی گئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ دونوں راستے ”امریکہ کے بغیر“ نہیں چل سکتی ہیں۔ انہوں نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو حکم دیا کہ وہ اس معالے کو دیکھیں۔

مصر کی سویز نہر، جو یورپ اور ایشیا کو ملانے والا ایک اہم آبی راستہ ہے،اس کے ذریعے یمن کے حوثی باغیوں کی بحری جہازوں پر حملوں سے پہلے دنیا کی تقریباً 10 فیصد سمندری تجارت ہوتی تھی۔

ٹرمپ کے نئے بیان سے امریکی ڈالر اور اسٹاک مارکیٹیں گر گئیں

ایران نواز حوثی باغیوں نے غزہ کی جنگ کے آغاز کے بعد فلسطینیوں سے یکجہتی کے دعوے کے ساتھ بحری جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا، جس کے باعث بحری جہازوں کو افریقہ کے جنوبی سرے سے ایک لمبا اور مہنگا راستہ اختیار کرنا پڑا۔

مصر نے گزشتہ سال کہا تھا کہ نہر سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 60 فیصد کمی آئی ہے، جس سے سات ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

امریکی فوج جنوری 2024 سے حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کر رہی ہے، لیکن ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ حملے شدت اختیار کرگئے اور گذشتہ ماہ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہو رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے عزم کیا ہے کہ فوجی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک حوثی جہازرانی کے لیے خطرہ بنے رہیں گے۔

مارشل آرٹس سیکھنے چین جانے والے امریکی کو چینی شہریت مل گئی

ا ب وہ ایک ماسٹر کے طور پر تعلیم دے رہے ہیں
شائع 19 اپريل 2025 02:29pm

ایک 34 سالہ امریکی شہری، جیک پِنکِک، جنہوں نے چین میں 15 سال گزار کر مارشل آرٹس اور تاؤ ازم سیکھا، اب چین کی مستقل رہائش حاصل کر چکے ہیں۔

جنوبی چین مارننگ پوسٹ (SCMP) کے مطابق، جیک پِنکِک، جو الینوئے کے شہر کیوینی سے تعلق رکھتے ہیں، 2010 میں چین آئے تھے اور تب سے وہ وُڈانگ پہاڑ پر مارشل آرٹس اور تاؤ ازم کی تعلیم حاصل کرتے رہے۔

غزہ میں شہید خاتون صحافی کی آخری دلیرانہ خواہش نے لوگوں کو آبدیدہ کردیا

ان کی انتھک محنت کا نتیجہ اب انہیں چین کا مشہور ”پانچ ستارے کا کارڈ“ یعنی غیر ملکی مستقل رہائشی شناختی کارڈ حاصل ہونے کی صورت میں ملا ہے۔

چین کے سفیر، شیے فینگ نے اس موقع پر کہا، ”مبارک ہو! جیک پِنکِک، جو وُڈانگ سانفینگ مارشل آرٹس کی نسل کے 16ویں رکن ہیں، نے چین کا غیر ملکی مستقل رہائشی کارڈ حاصل کر لیا ہے۔ وہ نوجوان جو 20 سال کی عمر میں چین اپنے کنگ فو کے خواب کو پورا کرنے آیا تھا، اب ایک حقیقی ماسٹر بن چکا ہے!“

رولز رائس کا شاہکار ”فینٹم چیری بلوسم“، اپنی نوعیت کی ایک ہی گاڑی

وُڈانگ پہاڑ چین کے سب سے مقدس تاؤ ازم کے مقامات میں شمار ہوتا ہے اور یہاں تائی چی کی تخلیق بھی ہوئی تھی، جسے تاؤ ازم کے بزرگ دانشور، ژانگ سانفینگ نے تخلیق کیا تھا۔

جیک پِنکِک نے اپنی زندگی کے اس سفر کے بارے میں کہا کہ ابتدائی طور پر وہ صرف مارشل آرٹس سیکھنے اور اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے چین آئے تھے۔ لیکن جب انہوں نے اپنے استاد کے ساتھ تاؤ ازم کے متون کا مطالعہ کیا، تو انہیں یہ سمجھ میں آیا کہ مارشل آرٹس انسان پر جادوی اثرات ڈال کر اس کے ذہنی دباؤ کو کم کر سکتا ہے، اس کی اخلاقی شخصیت کو بہتر بنا سکتا ہے اور اسے خود میں بہتری لانے کی تحریک دے سکتا ہے۔

آج جیک پِنکِک وُڈانگ پہاڑ پر ایک ماسٹر کے طور پر تعلیم دے رہے ہیں۔ وہ نہ صرف چینی طلباء بلکہ غیر ملکی طلباء کو بھی مارشل آرٹس اور تاؤ ازم کی تعلیم دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے، میرا فائدہ شاید میری ’دوسری نظر‘ سے ہے۔ ثقافتی فرق کی وجہ سے، مجھے ہر حرکت اور ہر تاؤ ازم کے اصول کے پیچھے کی منطق اور تفصیلات سمجھنی پڑتی ہیں۔

مجھے لگتا ہے کہ میری ذمہ داری ہے کہ میں چینی ثقافت کو زیادہ لوگوں تک پہنچاؤں اور چین کی کہانیاں دنیا تک پہنچانے کا کردار ادا کروں۔’

جیک پِنکِک نے اپنے استاد سے وُڈانگ پہاڑ پر چینی نام ”لی زیگن“ حاصل کیا ہے۔ انہوں نے اس نام کا انتخاب اس لیے کیا کیونکہ تاؤ ازم کے بانی ”لاؤ زی“ اور ہانگ کانگ-امریکی مارشل آرٹسٹ بروس لی دونوں کا کنیت ”لی“ تھا۔

جیک نے سوشل میڈیا پر مذاق کرتے ہوئے کہا، ’یہ چین کی ثقافت سے محبت کرنے والے ایک غیر ملکی کے لیے بہترین اعزاز ہے۔ تو براہ کرم مجھے اب غیر ملکی نہ کہیے۔‘

آج جیک پِنکِک ایک چینی خاتون کے ساتھ شادی شدہ ہیں اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ ان کی کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔

جب انٹرنیٹ صارفین نے نوٹ کیا کہ ان کے بال پہلے کی طرح ہلکے نہیں رہے، بلکہ کچھ سیاہ ہو گئے ہیں، تو جیک نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا، ”میرے بال قدرتی طور پر سیاہ ہو گئے ہیں۔ میری جسمانی حالت پر کئی سالوں تک مارشل آرٹس کرنے اور چین میں رہنے کا اثر پڑا ہے۔“

جیک پِنکِک کا یہ سفر نہ صرف ان کی محنت اور لگن کی کہانی ہے بلکہ ایک غیر ملکی کے چین میں ثقافت اور روایت کے فروغ میں کیے گئے کردار کا بھی عکاس ہے۔

غزہ میں شہید خاتون صحافی کی آخری دلیرانہ خواہش نے لوگوں کو آبدیدہ کردیا

جنگ کی ہولناکیوں کوکیمرے کی آنکھ سے دنیا کے سامنے لانا ان کا عزم تھا
شائع 19 اپريل 2025 10:27am

غزہ سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسونہ ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئیں۔

اس حملے میں ان کے ساتھ ان کے 10 خاندان کے افراد بھی جاں بحق ہوئے، جن میں ان کی حاملہ بہن بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں یہودی آبادکاروں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، اشتعال انگیزی

فاطمہ نے پچھلے ڈیڑھ سال میں جنگ کی تباہ کاریوں کو اپنی کیمرے کی آنکھ سے دنیا کے سامنے لانے کا بیڑا اٹھایا ہوا تھا۔ انہوں نے نہ صرف فضائی حملوں کی تصاویر لیں بلکہ اپنے ہی تباہ شدہ گھر اور مرنے والے رشتہ داروں کے مناظر کو بھی دنیا تک پہنچایا۔

شہادت سے کچھ روز پہلے فاطمہ نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا،’ اگر میں مر جاؤں تو میری موت خاموش نہ ہو، میں صرف ایک خبر یا نمبر نہ بنوں، میری موت ایسی ہو جو دنیا سنے، اور میری تصویر وقت کو چیر کر باقی رہے۔’

ٹرمپ نے اسرائیل کا ایران پر حملے کا منصوبہ کیسے ناکام بنایا؟

بدقسمتی سے ان کی یہ خواہش حقیقت میں بدل گئی۔ بدھ کے روز ان کے گھر پر فضائی حملہ ہوا جس میں وہ اور ان کے اہلِ خانہ شہید ہو گئے۔ ان کی شادی میں صرف چند دن باقی تھے۔

فاطمہ کی زندگی پر بننے والی ایک دستاویزی فلم کا اعلان بھی صرف ایک دن پہلے کیا گیا تھا، جسے فرانس کے ایک فلم فیسٹیول میں پیش کیا جانا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر کے بعد سے جاری جنگ میں اب تک 51 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حملہ ایک ایسے شخص کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا جو اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر حملوں میں ملوث تھا۔

فاطمہ حسونہ اب اس دنیا میں نہیں رہیں، مگر ان کی تصاویر اور ان کی کہانی ہمیشہ زندہ رہے گی۔

امریکہ جانے والے برنر فون کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ برنر فون کیا ہیں؟

ماضی میں اسے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ جوڑا جاتا رہا ہے
شائع 18 اپريل 2025 10:54am

اگر آپ ایک بین الاقوامی مسافر ہیں اور امریکہ کا سفر کر رہے ہیں، یا امریکہ سے واپس آ رہے ہیں، تو آپ کے لیے ایک ”برنر فون“ رکھنا فائدے مند ہو سکتا ہے۔

حالیہ رپورٹس کے مطابق، امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کے اہلکار مسافروں کے موبائل فونز اسکین کر رہے ہیں اور بعض اوقات لوگوں کو ان کے فون میں موجود رائے یا پیغامات کی بنیاد پر ملک میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔

غیر ملکیوں کو ”اماراتی لہجے“ میں عربی بولنے پر سزائیں، میڈیا پر نئی پالیسی کا نفاذ

ایک فرانسیسی سائنسدان کو صرف اس لیے امریکہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا کیونکہ اس کے فون میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف پیغامات موجود تھے۔

برنر فون نہ صرف مسافروں کے لیے بلکہ عام لوگوں کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ معروف کامیڈین کونن او برائن نے حال ہی میں برنر فون کی تعریف کی اور کہا کہ یہ فون انہیں غیر ضروری پیغامات اور نوٹیفکیشنز سے دور رکھتا ہے۔

سوچیں اور بولیں۔۔۔! مصنوعی ذہانت نے خاموشی کو آواز دے دی

برنر فون ہوتا کیا ہے؟

برنر فون ایک سستا، پری پیڈ فون ہوتا ہے جو بغیر کسی کنٹریکٹ کے خریدا جا سکتا ہے۔ اس میں کال منٹس، میسجز اور ڈیٹا کی ایک محدود مقدار ہوتی ہے اور یہ اس طرح بنا ہوتا ہے کہ استعمال کے بعد اسے پھینکا جا سکے۔

یہ فون آپ کی شناخت سے منسلک نہیں ہوتا اس لیے اگر آپ پرائیویسی چاہتے ہیں تو یہ ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔ اگرچہ ماضی میں اسے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ جوڑا جاتا رہا ہے، آج کل عام لوگ بھی اسے اپنی نجی زندگی کو محفوظ رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

برنر فون کیوں استعمال کریں؟

اگر آپ اسپیم کالز سے تنگ آ چکے ہیں یا کسی کنٹریکٹ میں بند نہیں ہونا چاہتے تو برنر فون ایک آسان حل ہے۔ آپ اسے ایک بار خرید کر استعمال کر سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو مزید منٹس ڈال کر طویل عرصے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

یہ فون خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے جو سفر کرتے ہیں اور رومنگ چارجز سے بچنا چاہتے ہیں یا جنہیں ایک دوسرا نمبر صرف ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن یا بزنس کے لیے چاہیے۔

برنر فون اکثر عام فیچر فون ہوتے ہیں جیسے کہ فلپ فونز۔ یہ سستے اور سادہ ہوتے ہیں اس لیے انہیں آسانی سے چھوڑا جا سکتا ہے۔ ہر برنر فون ایک پری پیڈ فون ہوتا ہے لیکن ہر پری پیڈ فون برنر نہیں ہوتا۔

اگر آپ اپنا موجودہ فون استعمال کرنا چاہتے ہیں تو آپ ایک برنر سم لے سکتے ہیں یہ وہ پری پیڈ سم ہوتی ہے جو بغیر کسی شناختی معلومات کے خریدی جا سکتی ہے۔

ان کی قیمت عموماً 10 سے 50 ڈالر کے درمیان ہوتی ہے۔

معروف پاپ اسٹار کیٹی پیری کی سہیلیوں سمیت خلا سے واپسی، زمین پر پہنچتے ہی پہلا کام کیا کیا؟

ایسا گزشتہ 60 برسوں میں پہلی بار ہوا
شائع 15 اپريل 2025 02:36pm

ٹیکساس: بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکارہ کیتی پیری نے اپنے خواب کو حقیقت میں بدل دیا جب وہ بلو اوریجن کے پہلے مکمل خواتین پر مشتمل مشن کا حصہ بنیں۔

یہ تاریخی مشن، جسے NS-31 کا نام دیا گیا، زمین کے ماحول سے نکل کر خلا کی سرحد تک پہنچا اور ایسا گزشتہ 60 برسوں میں پہلی بار ہوا۔

یہ 11 منٹ کا ذیلی مداری سفر ٹیکساس سے شروع ہوا، جس میں راکٹ نے خلا کی سرحد کو چھوا اور پھر کامیابی سے زمین پر واپس آ گیا۔

زمین پر واپسی کے بعد کیپسول سے باہر آتے ہی کیٹی پیری جذبات سے مغلوب ہو گئیں۔ ان کے ہاتھ میں ایک گلابی پھول تھا جو اُن کی بیٹی ’ڈیزی‘ کے نام پر تھا۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیٹی نے پہلے اُس پھول کو چوما اور پھر زمین کو بوسہ دیا۔

’میں خود کو محبت سے بہت زیادہ جڑا ہوا محسوس کر رہی ہوں۔ اس تجربے نے مجھے دکھایا کہ آپ کے اندر کتنی محبت ہے، آپ دوسروں کو کتنی محبت دے سکتے ہیں، اور آپ کو کس قدر محبت دی جاتی ہے جب تک آپ اس دنیا سے روانہ نہیں ہوتے۔‘

مائیکرو گریوٹی کے دوران، جب تمام خواتین نے سیٹ بیلٹس کھول کر خلا میں بے وزنی کا احساس محسوس کیا، کیٹی پیری نے اپنے مشہور گانوں روڑ’ یا ’فائر ورک‘ کے بجائے کلاسیکی نغمہ ’واٹس اے ونڈرفل ورلڈ‘گایا۔

سی بی ایس اینکر گیل کنگ، جو اس مشن کا حصہ تھیں، نے بتایا، ’ہم سب نے اُن سے بار بار کہا کہ وہ‘ روڑ’ یا ’فائر ورک‘گائیں، مگر کیٹی نے کہا، ’یہ میرے بارے میں نہیں، یہ دنیا کے بارے میں ہے۔‘ پھر انہوں نے ’واٹس اے ونڈرفل ورلڈ‘ گایا۔ یہ لمحہ واقعی خاص تھا۔’

کیتی پیری نے اس تجربے کو ”سب سے بلند لمحہ“ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ، ’میں اس تجربے کی سفارش ہر کسی سے کروں گی۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس تجربے پر مبنی کوئی نیا گانا بنائیں گی، تو انہوں نے جواب دیا، ’یقیناً، 100 فیصد‘۔

اس مشن میں کیٹی پیری کے ساتھ پانچ دیگر نمایاں خواتین بھی شامل تھیں، جنہوں نے مختلف شعبوں میں اپنی پہچان بنائی ہے۔ جن میں لورین سانچیز، عائشہ بو (سابق ناسا ایرو اسپیس انجینئر اور راکٹ سائنسدان)، کیرین فلن (فلم پروڈیوسر)، آمنڈا نگوین (سائنسدان، سماجی کارکن، اور نوبل انعام کی نامزد امیدوار)، گیل کنگ (سی بی ایس اینکر) شامل ہیں۔

لورین سانچیز سب سے پہلے کیپسول سے باہر آئیں اور اپنے منگیتر جیف بیزوس کو گلے لگایا۔

انہوں نے بلو اوریجن کی لائیو براڈکاسٹ میں کہا کہ، ’زمین کو دیکھ کر ایسا لگا جیسے یہ بہت خاموش ہے۔ آپ اس کیفیت کو بیان نہیں کر سکتے۔ یہ خاموشی کے باوجود بہت زندہ تھی۔ بس یہی سوچ آ رہی تھی کہ ہم سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔‘

اپنی خوشی اور شکرگزاری کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے ہنستے ہوئے کہا، ’مجھے واپس آنا ہی تھا، کیونکہ میری شادی ہونی ہے۔

اوپرا ونفرے، جو گیل کنگ کی قریبی دوست ہیں، مشن کے لانچ کے موقع پر موجود تھیں۔ انہوں نے گیل اور ٹیم کی ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ لانچ پیڈ کی طرف جا رہی تھیں۔

ویڈیو میں گیل کو اپنے آنسو پونچھتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ راکٹ کے اُڑان بھرتے ہی اوپرا بھی جذباتی ہو گئیں۔

ایمیزون کے سی ای او جیف بیزوس نے خلا سے واپسی پر ٹیم کا بھرپور خیرمقدم کیا، جب کہ وہاں موجود حاضرین نے تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا۔

خلاء میں جانے سے پہلے کیٹی پیری نے اپنے ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ پر پیغام دیا۔ ’آئی لویو‘۔

اسی طرح انسٹاگرام پر انہوں نے روانگی سے پہلے کہا، ’یہ تاریخ ہے، ایک خلائی پرواز کی‘۔

بلو اوریجن، جو 2000 میں جیف بیزوس نے قائم کی، آج خلائی سیاحت کے میدان میں ایک نمایاں نام بن چکی ہے۔ کمپنی نے اس مشن کی مالی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

یہ پرواز جیف بیزوس اور لورین سانچیز کی وینس میں ہونے والی شادی سے صرف دو ماہ قبل مکمل ہوئی۔

بھارت اور نیپال میں شدید بارش نے تباہی مچادی، 118 افراد ہلاک

بھارت کے مشرقی و وسطی علاقوں میں مزید بارش اور طوفانی ہوائیں چلنے کا امکان
شائع 12 اپريل 2025 06:49pm

بھارت اور نیپال میں شدید بارشوں نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں بھارت میں 100 اور نیپال میں 18 افراد ہلاک ہوگئے۔

بھارت اور نیپال کے کچھ حصوں میں شدید بارش کے باعث بدھ سے اب تک تقریباً 118 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ محکمہ موسمیات نے خطے میں مزید غیر موسمی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

بھارتی ریاست بہار میں بدھ سے شروع ہونے والی بارش کے سبب مختلف حادثات میں اب تک 64 ہلاک ہوچکے، ریاست اتر پردیش میں بارشوں اور آندھی سے 22 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے متاثرہ علاقوں میں مزید غیر موسمی بارش کی پیش گوئی کر رکھی ہے جبکہ دوسری جانب نیپال میں شدید بارشوں اور بجلی گرنے سے 18 افراد ہلاک ہوئے۔

بھارت کے محکمہ موسمیات نے ہفتے تک ملک کے وسطی اور مشرقی حصے میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارش کی توقع ظاہر کی ہے۔

جنوبی بھارت میں مون سون کا موسم عام طور پر جون میں شروع ہوتا ہے اور ماضی قریب میں موسم گرما کے مہینوں میں شدید گرمی کی لہریں رہی ہیں جس سے متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارتی نژاد امریکی سیاستدان پر منی لانڈرنگ اور جوئے کا ریکٹ چلانے کا الزام عائد

وہ دوسرے دور کے لیے منتخب ہونے والے میونسپل کونسلربھی تھے
شائع 12 اپريل 2025 11:01am

نیوجرسی کے اٹارنی جنرل میتھیو پلاٹکن کے مطابق، بھارتی نژاد میونسپل کونسلر اناند شاہ پر ایک مافیا سے تعلق رکھنے والے جوا کھیلنے کے نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

42 سالہ اناند شاہ ان 39 افراد میں شامل ہیں جن پر غیرقانونی جوئے، منی لانڈرنگ، دھوکہ دہی اور ریکیٹیئرنگ (منظم جرائم) جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم محمود خلیل کو امریکا سے بدر کیے جانے کا امکان

اٹارنی جنرل کے مطابق، یہ الزامات نیوجرسی میں 12 مختلف مقامات پر کی گئی چھاپہ مار کارروائیوں کے بعد سامنے آئے، جن میں 4 پوکر کلب بھی شامل تھے۔

اناند شاہ نیوجرسی کے علاقے پروسپیکٹ پارک میں دوسرے دور کے لیے منتخب ہونے والے میونسپل کونسلر تھے۔ وہ فنانس، معاشی ترقی اور انشورنس کے معاملات کے نگران تھے۔ ان کی گرفتاری کو عوامی نمائندوں پر عوامی اعتماد کو مزید مجروح کرنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔

پلاٹکن کے دفتر کے مطابق، شاہ پر الزام ہے کہ وہ ”لُکیشے کرائم فیملی“ کے ساتھ مل کر غیرقانونی پوکر گیمز اور آن لائن اسپورٹس بیٹنگ پلیٹ فارم چلا رہے تھے۔

لُکیشے کرائم فیملی امریکی مافیا کی مشہور اطالوی نژاد تنظیموں میں سے ایک ہے، جو مختلف نسلی پس منظر کے افراد کے ساتھ بھی روابط رکھتی ہے۔

حکام کے مطابق، اس غیرقانونی جوا نیٹ ورک کی مالیت تقریباً 30 لاکھ امریکی ڈالر تھی۔ یہ سرگرمیاں بظاہر جائز کاروبار جیسے ریستورانوں یا سوشل کلبوں کی آڑ میں کی جا رہی تھیں، اور ان میں جوا کھیلنے والی مشینیں بھی شامل تھیں۔

اس کیس میں ایک اور بھارتی نژاد شخص سمیر ایس نڈکرنی (عمر 48 سال، ریاست فلوریڈا سے) پر بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں، جنہیں ”اسپورٹس بک سب ایجنٹ/پوکر ہوسٹ“ قرار دیا گیا ہے۔

تیز ہواؤں سے اڑ جانے کا خدشہ، دبلے افراد کو گھروں میں رہنے کا حکم

50 کلوگرام سے کم وزن والے باہر نہ نکلیں
شائع 11 اپريل 2025 04:04pm

شمالی چین میں شدید آندھیوں کے خطرے کے پیش نظر، بیجنگ سمیت کئی شہروں میں اورنج الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ حکام نے عوام کو گھروں میں رہنے اور غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

چین کے شمالی علاقوں میں اس ہفتے کے اختتام پر انتہائی تیز اور خطرناک ہواؤں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کے پیشِ نظر بیجنگ سمیت کئی شہروں میں ہنگامی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

نیویارک میں ہیلی کاپٹر دریا میں گر کر تباہ، 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک

بیجنگ نے ایک دہائی میں پہلی بار آندھی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے، جو ملک کے چار درجے کے موسمی وارننگ سسٹم میں دوسرا سب سے بڑا انتباہ ہے۔

حکام کے مطابق، جمعہ سے اتوار کے دوران بیجنگ، تیانجن اور ہیبی کے دیگر علاقوں میں ہوائیں 150 کلومیٹر فی گھنٹہ (93 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے چل سکتی ہیں، کیونکہ ایک طاقتور سرد بھنور منگولیا سے جنوب مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔

عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

چینی حکام نے لاکھوں افراد کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی ہے، جبکہ دفاتر کے عملے کو جلدی گھر بھیجنے، اسکولوں میں کلاسز معطل کرنے اور تمام بیرونی سرگرمیاں منسوخ کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

سرکاری میڈیا نے خبردار کیا ہے کہ 50 کلوگرام (110 پونڈ) سے کم وزن رکھنے والے افراد ”آسانی سے اُڑا دیے جا سکتے ہیں“، لہٰذا وہ خاص طور پر احتیاط برتیں۔

پارکس، سیاحتی مقامات اور کھیلوں کے مقابلے بند

انتہائی خطرناک موسمی صورتحال کے پیشِ نظر پارکس اور تفریحی مقامات بند کر دیے گئے ہیں۔ تعمیراتی سرگرمیاں اور ٹرین سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

مزید برآں، اس ویک اینڈ پر ہونے والے کئی کھیلوں کے ایونٹس بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں، جن میں دنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن بھی شامل ہے، جو اب 19 اپریل کو منعقد ہوگی۔

بیجنگ میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی

بیجنگ میٹرولوجیکل سروس کے مطابق، ہفتے کے روز شہر میں درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ تک کمی واقع ہونے کی توقع ہے، جو ہوا کے تیز ترین جھکڑوں کے ساتھ ہوگا۔

محکمۂ موسمیات نے کہا، ”یہ آندھی غیر معمولی طور پر شدید، طویل دورانیے پر مشتمل، وسیع رقبے پر محیط اور انتہائی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔“

چین میں ہوا کی شدت کو سطح 1 سے 17 تک کے پیمانے پر ناپا جاتا ہے۔ اس ویک اینڈ پر متوقع ہواؤں کو سطح 11 سے 13 کے درمیان شمار کیا گیا ہے، جو کہ ”سنگین نقصان“ اور ”انتہائی تباہی“ کی علامات ہیں۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور تمام حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔