Aaj News

جمعہ, جون 20, 2025  
23 Dhul-Hijjah 1446  

بھارت کا مذاکرات کی شرط تسلیم کرنے کے باوجود چند گھنٹوں میں انکار

بھارت نے ایک غیر جانبدار تیسرے ملک میں مذاکرات کی شرط کو تسلیم کرنے کے باوجود چند گھنٹوں کے اندر ہی اس سے انکار کر دیا
اپ ڈیٹ 11 مئ 2025 02:40pm

حالیہ پاک بھارت تصادم کے تناظر میں پاکستان کی مؤثر اور دفاعی حکمت عملی نے نہ صرف بھارتی جارحیت کو پسپا کیا بلکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے سیاسی مستقبل پر بھی ایک بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ مودی حکومت کو داخلی سطح پر ناکامیوں، عالمی دباؤ اور مسلسل سفارتی تنہائی کا سامنا ہے۔

پاکستان کی طرف سے کی جانے والی جوابی کارروائیاں اس قدر مؤثر اور مہلک تھیں کہ بھارت کو پسپائی اختیار کرتے ہوئے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کرنا پڑی۔ تاہم، جنگ بندی کے معاہدے کے فوری بعد ہی بھارت نے اپنی روایتی چالاکی دکھاتے ہوئے اس سے انحراف کی راہ اختیار کی۔

مودی کا فالس فلیگ آپریشنز؛ غیورسکھوں کا بھارت کیخلاف کھڑے ہونے کا اعلان

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے ایک غیر جانبدار تیسرے ملک میں مذاکرات کی شرط کو تسلیم کرنے کے باوجود چند گھنٹوں کے اندر ہی اس سے انکار کر دیا۔ یہی نہیں، کنٹرول لائن پر بھاری گولہ باری کرکے جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، جو معاہدے کی روح کے منافی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے اور جے ڈی وینس نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پاکستان اور بھارت، دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام بشمول وزرائے اعظم سے بات چیت کی۔ روبیو کے مطابق جنگ بندی کے علاوہ بھارت اور پاکستان نے ایک ”غیر جانب دار مقام پر وسیع تر امور پر مذاکرات شروع کرنے“ پر بھی اتفاق کیا ہے۔

دوسری جانب بھارتی حکام نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست طے پایا، اور بیان میں امریکہ کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ بھارتی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی اور معاملے پر کسی مقام پر مذاکرات کرنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

ان ممکنہ معاملات میں سفارتی تعلقات، فضائی حدود، اور آبی وسائل کی تقسیم سے متعلق وہ معاہدہ شامل ہو سکتے ہیں جو پاکستان کی زراعت کے لیے نہایت اہم ہے — اور جو پچھلے ماہ پہلگام حملے کے بعد متاثر ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت، وزیر خارجہ مائیک روبیو کی کوششیں، اور سعودی عرب، قطر، و متحدہ عرب امارات جیسے دوست ممالک کی حمایت سے عارضی جنگ بندی ممکن ہوئی۔ لیکن بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مصری کے حالیہ بیان کے مطابق یہ جنگ بندی محض ایک ’عارضی انتظام‘ ہے، جس کا جائزہ لیا جائے گا اور پیرکو دوبارہ بات ہوگی۔

پہلگام حملے کا مودی کو پہلے سے علم تھا، بھارتی کانگریس کے صدر کا دھماکہ خیز انکشاف

معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بھارتی تضاد بیانی اور عملی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔

دوسری جانب مودی کی انتہا پسند جماعت ”بی جے پی“ کا بھی جنگ بندی پر دوغلاپن سامنے آگیا ہے۔ بی جے پی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’بھارت خطے کے امن اور استحکام کیلئے اپنے عزم کو دہراتا ہے‘۔

تو دوسرے ہی ٹوئٹ میں کہا کہ ’لاحاصل امن مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں‘۔

Moody

President Donald Trump

Pakistan India Clash 2025

pak india Ceasefire

infringement