ٹیرف معاملہ: ٹرمپ نے تجارتی معاہدہ نہ کرنے والوں کو ڈیڈ لائن اور الٹی میٹم دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی تجارتی میدان میں ایک بار پھر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے تمام ممالک کو خبردار کر دیا ہے کہ اگر جولائی تک تجارتی معاہدے نہ کیے گئے تو بھاری ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ائیر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا کہ ٹیرف کے نفاذ کی تاریخ میں کسی صورت توسیع نہیں کی جائے گی۔
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ کئی ممالک کے ساتھ معاہدوں پر پیش رفت جاری ہے، تاہم جو ممالک جولائی تک کسی معاہدے پر نہیں پہنچے، ان پر سخت اقتصادی اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کسی بھی قیمت پر غیر منصفانہ تجارتی رویے کو مزید برداشت نہیں کرے گا۔
بھارت کی گیدڑ بھبکیاں ان کی اسٹاک مارکیٹس کو لے ڈوبیں،سرمایہ کار پریشان
امریکی میڈیا کے مطابق فی الحال چین پر 145 فیصد، جبکہ کینیڈا اور میکسیکو پر 25، 25 فیصد ٹیرف نافذ ہیں۔ اس کے برعکس باقی تمام ممالک پر 10 فیصد ٹیرف لاگو کیا گیا ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق یہ اشارہ ہے کہ اگر تجارتی معاہدے نہ ہوئے تو امریکا مزید سخت معاشی اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے 9 اپریل کو باہمی ٹیرف کے نفاذ کو 90 دن کے لیے مؤخر کیا تھا تاکہ معاہدوں کے لیے وقت دیا جا سکے، لیکن اب ان کا کہنا ہے کہ توسیع کی کوئی گنجائش نہیں بچی۔ ان کا کہنا تھا کہ ”امریکا اب مزید تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ یہ وقت ہے کہ دنیا ہمارے ساتھ برابری اور انصاف پر مبنی تجارت کرے۔“
چین سے کشیدگی کم کرنے کیلئے امریکہ کا ٹیرف میں نرمی پر غور شروع
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب دنیا بھر کی معیشتیں پہلے ہی تجارتی غیر یقینی صورتحال سے نبرد آزما ہیں اور کئی ممالک امریکا کے ساتھ تجارتی محاذ آرائی سے بچنے کے لیے دباؤ میں ہیں۔
Comments are closed on this story.