Aaj News

منگل, مارچ 19, 2024  
08 Ramadan 1445  

رات کو سونے سے قبل کتنا پانی پینا چاہیے؟

پانی زیادہ پینا جسمانی اعضا کے لیے بے حد مفید ہے لیکن بعض وجوہات...
شائع 23 نومبر 2020 11:51am

پانی زیادہ پینا جسمانی اعضا کے لیے بے حد مفید ہے لیکن بعض وجوہات کی بنیاد پر سونے سے قبل پانی زیادہ پینے سے منع کیا گیا ہے۔

السیدتی میگزین کے مطابق بعض ماہرین صحت کے مطابق خون کو جمنے سے بچانے کے لیےسونے سے قبل دو گلاس پانی پی کر سونا چاہیے۔

اگرچہ پانی سے جسمانی امراض ختم ہوتے ہیں، جلن اور جلد کی بیماریوں کا خاتمہ ہوتا ہے۔ جرمن نیوز ویب سائٹ ڈی ڈبلیو کے مطابق کچھ ماہرین سونے سے قبل پانی پینے کو صحت کے لیے خطرناک سمجھتے ہیں۔

ماہر یورولوجی ڈاکٹر فانتیا سیما ژیانگ کہتی ہیں کہ سونے سے قبل زیادہ پانی پینا صحت کے لیے مضر ہوتا ہے۔

ان کے مطابق جب آپ زیادہ پانی پی کر سوجاتے ہیں تو دوران نیند آپ کو پیشاب وغیرہ کے لیے جاگنا پڑتا ہے جو صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔ اس سے مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

نیند کی کمی بے چینی اور مدافعتی نظام کو کمزور کرنے کا باعث

بہتر نیند سے مراد یہ نہیں ہے کہ آپ کتنی دیر بستر پر لیٹے رہے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ کتنے گھنٹے آپ گہری نیند سوئے۔

دوسرے الفاظ میں آپ ایسے سمجھ سکتے ہیں کہ اگر ایک شخص 8 گھنٹے سویا لیکن آدھی رات کو اس کا جاگنا نیند میں خلل ڈالے گا جو اگلے روز غوروفکر کی طاقت اور کمزوری کی شکل میں ظاہر ہو گا۔

امریکہ کے شہر بوسٹن میں 5000 سے زائد افراد پر کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کے وقت باتھ روم کے لیے جاگنا ان کے لیے بے چینی و افسردگی بڑھنے کی وجہ ہے۔ نیند کی قلت سے انسان کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہوتا ہے۔

ماہر طب ڈاکٹر ہیدر موڈے کے مطابق انسان جب سو جاتا ہے تو اس کا مدافعتی نظام بیکٹیریا اور وائرسز کے خلاف ایکٹیو ہو جاتا ہے۔

ماہرین نے مدافعتی نظام کو بہتر رکھنے اور اس کی حفاظت پر زور دیا ہے خصوصاً کورونا وائرس کے خلاف اس کی بڑی اہمیت ہے۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ نیند کی کمی سے سے بچیں، سونے سے تین چار گھنٹے قبل پانی پینے سے پرہیز کریں، سوائے اس کے کہ جب پیاس کی شدت محسوس ہونے لگے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div