Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

گیلپ سروے: 40 فیصد پاکستانیوں کے مطابق خواتین کے پاس ملازمت کے مواقع کم ہیں

سروے میں دنیا بھر کے 39 ممالک کے شہریوں میں سے 33,236 افراد کے خیالات اور عقائد کا جائزہ لیا۔
شائع 24 مارچ 2022 03:15pm
سروے  میں دنیا بھر کے 39 ممالک کے شہریوں میں سے 33,236 افراد کے خیالات اور عقائد کا جائزہ لیا ـــ فوٹو: گرلز بز
سروے میں دنیا بھر کے 39 ممالک کے شہریوں میں سے 33,236 افراد کے خیالات اور عقائد کا جائزہ لیا ـــ فوٹو: گرلز بز

حال ہی میں کیے جانے والے سروے سے معلوم ہوا کہ 40 فیصد پاکستانیوں کے مقابلے میں 45 فیصد غیر ملکی جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ خواتین کے پاس مردوں کے مقابلے میں کم ملازمتیں اور کیریئر کے مواقع ہیں۔

مذکورہ سروے پاکستان میں گیلپ پاکستان نے کیا جبکہ اسی طرح کے سروے ورلڈ وائیڈ انڈیپنڈنٹ نیٹ ورک آف مارکیٹ ریسرچ (ڈبلیو آئی این) نے دنیا بھر میں کیے ہیں۔

تاہم یہ نتائج دنیا بھر میں دی ورلڈ وائیڈ انڈیپنڈنٹ نیٹ ورک آف مارکیٹ ریسرچ کے ذریعے کیے گئے ایک بین الاقوامی سروے سے سامنے آئے ہیں.

ایک عالمی نیٹ ورک جو ہر براعظم میں مارکیٹ ریسرچ اور رائے عامہ کا انعقاد کرتا ہے جبکہ ( ڈبلیو آئی این) نے سالانہ ورلڈ سروے (2021) شائع کیا ہے، جس میں دنیا بھر کے 39 ممالک کے شہریوں میں سے 33,236 افراد کے خیالات اور عقائد کا جائزہ لیا۔

مزید براں خواتین کے عالمی دن پر ( ڈبلیو آئی این) صنفی مساوات، تشدد، اور جنسی ہراسانی کے بارے میں سروے کے تازہ ترین نتائج جاری کیا، یہ سمجھنے کے لیے کہ دنیا بھر میں مساوی مواقع اور حقوق کے حوالے سے کیا بہتری آئی ہے، اگر کوئی ہے۔ پاکستان کے لیے فیلڈ ورک 10 اکتوبر سے 11 نومبر 2021 کے درمیان کیا گیا اور نمونے کا سائز 1000 افراد تھا۔

اس کے علاوہ چاروں صوبوں کے بالغ مردوں اور عورتوں کے قومی سطح پر نمائندہ نمونے سے مندرجہ ذیل سوال پوچھا گیا "کیا آپ کے خیال میں خواتین کو ملازمت کے مواقع اور کیریئر میں مردوں کے مقابلے میں یکساں مواقع، زیادہ مواقع یا کم مواقع ہیں؟"

تاہم پاکستان میں اس سوال کے جواب میں 25 فیصد نے کہا کہ خواتین کے پاس زیادہ مواقع ہیں، 29 فیصد نے کہا کہ خواتین کے پاس یکساں مواقع ہیں جبکہ 40 فیصد نے کہا کہ خواتین کے مواقع کم ہیں اور 6 فیصد نے نہیں جانا یا کوئی جواب نہیں دیا۔

نوٹ: رپورٹ کے ساتھ بین الاقوامی پریس ریلیز یہاں تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

پاکستان

womens rights

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div